ڈوگرز یونیک واقفیت عامہ
مصنف : مختلف اہل علم
صفحات: 669
اللہ رب العزت نے دنیا میں کسی بھی چیز کو بے کار نہیں پیدا کیا یا ایسا نہیں کہ فضول اشیاء پیدا کی ہوں بلکہ ہر ایک کے پیدا کرنے کا کوئی نا کوئی مقصد ضرور ہے اور ہر ایک کے ذمہ کچھ نا کچھ کام ضرور ہیں کہ جن کا ادا کرنا ان کے لیے ضروری ہے۔ دنیا وما فیہا میں بہت سے مخلوقات زندگی بسر کر رہی ہیں اور ہر ایک کے بارے میں یا چند ایک کے بارے میں کوئی معلومات حاصل کرنا عام افراد کے لیے مشکل ہے۔زیرِ تبصرہ کتاب ڈوگرز یونیک کی کتاب ہے جو کہ اہم ذمہ دار،علم شناس اور بااعتماد اشاعتی ادارہ ہے۔ اس کتاب میں انہوں نے جنرل نالج جیسے موضوع کو بنیاد بنا کہ معلومات کا عظیم ذخیرہ بیان کیا ہے اور موجودہ دور میں جس تیز رفتاری سے تبدیلیاں رونما ہوتی رہتی ہیں سب کو مد نظر رکھ کر اس ایڈیشن کو شائع کیا گیا ہے اور اس کا لفظ لفظ اور سطر سطر نہایت احتیاط اور ذمہ داری کے ساتھ مکمل تحقیق اور تصدیق کے بعد تحریر کیا گیا ہے اور یہ کتاب ہر عام وخاص کے لیے یکساں مفید ثابت ہو گی۔اس میں کئی ایک اہم موضوع ہیں اور ان کے ذیل میں اور اہم جز بنا کر معلومات فراہم کی گئی ہیں۔ اس کتاب میں فلکیات‘ جغرافیہ‘ سائنس‘ انسانی جسم اور جینیاتی ریسرچ‘ کمپیوٹر سے متعلق بنیادی معلومات‘ تاریخ عالم اور متفرق عالمی معلومات‘ تاریخ پاکستان‘ اسلامیات‘ کھیلیں‘ اصطلاحات‘ مخففات اور حالات حاضرہ سے متعلق معلومات کا خزانہ بیان کیا گیا ہے۔ کتاب کا اسلوب نہایت عمدہ‘سادہ اور عام فہم ہے۔ یہ کتاب’’ واقفیت عامہ ‘‘ڈوگرز یونیک کی تصنیف کردہ ہے۔ اس کتاب کے علاوہ ان کی درجنوں کتب اور بھی ہیں۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ادارے وجملہ معاونین ومساعدین کو اجر جزیل سے نوازے اور اس کتاب کو ان کی میزان میں حسنات کا ذخیرہ بنا دے اور اس کا نفع عام فرما دے۔(آمین)
عناوین | صفحہ نمبر |
کائنات کیاہے؟ | 17 |
نظام شمسی | 17 |
سورج | 18 |
چاند | 18 |
سیاروں کےبارےمیں بنیادی معلومات | 18 |
عطارد | 19 |
زہرہ | 19 |
مریخ | 20 |
مشتری | 21 |
زحل | 21 |
یورنیس | 22 |
نیپچون | 22 |
پلوٹو | 23 |
جغرافیہ | 24 |
جغرافیہ کی تعریف | 24 |
براعظم | 24 |
دنیاکازمینی رقبہ اوربلندترین/پست ترین مقام | 28 |
اہم جغرافیائی دریافتیں | 29 |
آتش فشاں پہاڑ | 31 |
20موجودہ فعال آتش فشاں پہاڑ | 31 |
آتش فشاں پہاڑوں کی نوعیت | 32 |
انڈونیشیا کےآتش فشاں پہاڑ | 33 |
زلزے | 34 |
دنیامیں زلزلوں کی فریکوئنسی | 34 |
20ویں صدی کے10عظیم ترین زلزے | 35 |
دنیاکی 8000میٹرسےبلند15پہاڑی چوٹیاں | 36 |
بحراوربحیرے | 37 |
جھلیں | 38 |
دنیاکی 15بڑی جھلیں | 38 |
دریا | 39 |
دنیاکے10بڑےدریا | 39 |
جزائر | 40 |
براعظمی جزائر | 40 |
سمندری جزائر | 40 |
مونگاجزائر | 40 |
دیناکے10بڑےجزائر | 41 |
صحرا | 43 |
صحراکی اقسام | 43 |
دنیاکےاہم صحرا | 43 |
آبنائیں | 45 |
بندرگاہیں | 45 |
سرحدی لائنیں | 46 |
دیناکےشہروں کےطول بلد اورعرض بلد | 47 |
دنیاکےممالک | 50 |
دنیامیں ماتحت علاقے | 142 |
آسٹریلین ماتحت علاقے | 142 |
ڈینش ماتحت علاقے | 143 |
نیدرلینڈکےماتحت علاقے | 143 |
فرانسیسی ماتحت علاقے | 144 |
ناروےکےماتحت علاقے | 147 |
نیوزی لینڈ کےماتحت | 148 |
برطانوی ماتحت علاقے | 148 |
امریکن ماتحت علاقے | 151 |
سائنس | 153 |
ایٹمی سائنس | 153 |
ایٹم اورایٹمی توانائی | 153 |
پاکستان اورنیوکلیئرپارارجی | 153 |
ایٹم | 154 |
ایٹم کی ساخت | 154 |
آئسوٹوپ | 154 |
یورینیم کےایٹم کوپھاڑنا | 155 |
ایٹمی تباہی | 156 |
یورینیم | 156 |
تابکاری دھات | 158 |
یورینیم کےذخائر | 159 |
ایٹمی ری ایکڑ | 160 |
ری پروسینگ پلانٹ | 161 |
پروسیس | 162 |
شمسی توانائی | 162 |
ہائیڈروجن بم | 163 |
نیوٹران بم | 164 |
سائنسی معلومات | 165 |
کیمیائی عناصر | 166 |
1999ءمیں دریافت شدہ عناصر | 166 |
سائنسی ویب سائٹس | 167 |
ایجادیں اوردریافتیں | 167 |
پیمائش واوزان | 170 |