وجود باری تعالیٰ اور توحید
وجود باری تعالیٰ اور توحید
مصنف : ڈاکٹر ملک غلام مرتضی
صفحات: 386
توحید کا معنی ہے کہ انسان یہ عقیدہ رکھے کہ حق باری تعالیٰ اپنی ذات، صفات اور جُملہ اوصاف و کمال میں یکتا و بے مثال ہے۔ اس کا کوئی ساتھی یا شریک نہیں۔ کوئی اس کا ہم پلہ یا ہم مرتبہ نہیں۔ صرف وہی با اختیار ہے۔ اس کے کاموں میں نہ کوئی دخل دے سکتا ہے، نہ اسے کسی قسم کی امداد کی ضرورت ہے۔ حتیٰ کہ اس کی نہ اولاد ہے اور نہ ہی وہ کسی سے پیدا ہواہے۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے:قُلْ ہُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ اَللّٰہُ الصَّمَدُ لَمْ یَلِدْ ڏ وَلَمْ یُوْلَدْ وَلَمْ یَکُنْ لَّہٗ کُفُوًا اَحَدٌ کہو کہ وہ (ذات پاک ہے جس کا نام) اللہ (ہے) ایک ہے۔معبود برحق جو بےنیاز ہے۔نہ کسی کا باپ ہے۔ اور نہ کسی کا بیٹا۔ اور کوئی اس کا ہمسر نہیں۔(سورۃالاخلاص)علامہ جرجانی ؒ توحید کی تعریف اس طرح بیان کرتے ہیں :توحید تین چیزوں کا نام ہے۔ اللہ تعالیٰ کی ربوبیت کی پہچان اس کی وحدانیت کا اقرار اور اس سے تمام شریکوں کی نفی کرنا۔ (التعریفات73) توحید کا تقاضا ہے کہ اللہ تعالیٰ کے حقوق صرف اللہ تعالیٰ ہی کیلئے خاص رکھے جائیں۔ زیر تبصرہ کتاب” وجود باری تعالی اور توحید “پروفیسر ڈاکٹر ملک غلام مرتضی پی ایچ ڈی صاحب کی تصنیف ہے۔ جس میں انہوں نے وجود باری تعالی پر عقلی دلائل پیش کرتے ہوئے توحید کو ثابت کیا ہے۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ ان کی اس کاوش کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین
عناوین | صفحہ نمبر |
حوالہ جات کےبارے میں طریق کار | 14 |
پیش لفظ | 15 |
پیش لفظ طبع ثانی | 17 |
حصہ اول تخلیق کائنات | 23 |
باب :حادثہ یامنصوبہ | 25 |
باب :اتفاق | 29 |
باب :احادیث یاقدیم | 29 |
چند معروف سائنسدانوں کی تحریروں سےاقتباسات | |
باب :4 عدم وجود تک | 40 |
فصل الف۔جمادات | 40 |
فصل ب۔نباتات | 49 |
فصل ج۔ حیوانات | 52 |
باب 5:تخلیق نفسانی | 54 |
باب 6:تنوغ | 63 |
تنوع میں نظم | 65 |
نظریہ جین | 65 |
باب 7:ربوبیت | 68 |
حصہ دوم ۔نظام کانئات | 75 |
باب 8:کیسانیت وعمومیت | 75 |
کلت ومعلول | 77 |
باب 9:مسئلے کاوحدحل | 80 |
ایک ہم اقتباس | 80 |
باب 10:انسانی فطرت کےتقاضے | 78 |
باب 11:جسن وجمال | 78 |
باب 12:نظم وترتیب | 78 |
کرۃ ارضی | 80 |
پودے | 80 |
زندگی | 90 |
آنکھ | 99 |
کان | 100 |
حصہ سوم | |
باب 13:برہان تکوینی | 101 |
فصل الف۔علت اولی | 102 |
فصل ب۔ مسئلہ احادیث وقدیم علم الکللام کی روشنی میں | 207 |
باب 14:برہان غایت | 209 |
باب 15:برہان اخلاق | 114 |
باب 16:وہ ٹو ک فیصلہ | 116 |
حصہ چہارم :استدلال قرآنی | 119 |
باب 17:قلب ونظرکی زندگی | 120 |
روشن جمال یار سے انجمن تمام | 132 |
باب 18:قرآن مجید کاطرز استدلال | 138 |
وجود باری تعالی پر دلائل | 138 |
ایمان فطر ی امر ہے | 138 |
تین قسم کے دلائل | 140 |
اسی پہ ہے سب کی انتہا | 144 |
توحید پر دلائل قرآنیہ | 146 |
برہان تمانع | 148 |
قرآن کاتصور خدا | 150ی |
یہود بہود نصاریاورنجوسیوں کاخدا | 152 |
بندہ خدا کےدرمیان رشتہ محبت | 155 |
بعض اسماءصفات الہیہ کی شرح | 156 |
محبت کےمادری وجسمانی تصور سے گریز | 157 |
گہنگاروں کےلیے بھی سراپائے محبت | 157 |
مجاز قرآنی قرآن مجید کےحیران کن سائنسی انکشافات | 162 |
مطالعہ فطرت | 1623 |
زندگی کیابتدا پانی سے ہوئی | 166 |
دنیا کی تمام اشیا جوڑا جورڑا پیدا کی گئیں | 167 |