اصول سیرت نگاری تعارف، مآخذ ومصادر
اصول سیرت نگاری تعارف، مآخذ ومصادر
مصنف : پروفیسر ڈاکٹر صلاح الدین ثانی
صفحات: 423
حضور نبی کریم ﷺ کی حیات طیبہ تمام مسلمانوں کے لیے اسوہ حسنہ اور چراغ راہ ہے۔ دین اسلام کی تعلیمات نہایت سادہ، واضح اور عام فہم ہیں، ان میں کسی قسم کی پیچیدگی کا گزر نہیں ہے۔ ان تعلیمات و ہدایات کا مکمل نمونہ آنحضرتﷺ کی ذات گرامی تھی فلہٰذا جب تک آپﷺ کا اسوہ حسنہ ہمارے سامنے نہ ہو اس وقت تک نہ ہم اسلام کو سمجھ سکتے ہیں اور نہ ہی صحیح طور پر اس پر عمل کر سکتے ہیں۔ مسلمانوں کے لیے یہ باعث سعادت ہے کہ نبی کریمﷺ کی سیرت کے تقریباً ہر پہلو پر علمی کام ہو چکا ہے۔ سیرت النبیﷺ پر تقریباً ہر زندہ زبان میں تحقیقی مواد میسر ہے۔ زیر نظر کتاب میں جیسا کہ نام سے ظاہر ہے سیرت نگاری کے اصول اور ان کے تعارف پر مشتمل ہے۔ سوا چار سو صفحات کے قریب اس کتاب میں سیرت نگاری کا ارتقائی جائزہ اور چند معروف سیرت نگاروں کا تعارف کروانے کے بعد سیرت نگاری کے پچیس اصول بیان کیے گئے ہیں۔ ان اصولوں کا جائزہ لینے کے بعد اندازہ ہوتا ہے کہ کتاب کے مصنف پروفیسر ڈاکٹر صلاح الدین ثانی نے ان کو مرتب کرنے میں بہت زیادہ عرق ریزی سے کام لیا ہے اور صرف صفحات بھرنے سے کام نہیں لیا بلکہ ہر اصول میں ان کی محنت دکھائی دیتی ہے۔ ان پچیس اصولوں میں سب سے پہلا اصول قرآن مجید، دوسرا اصول تفسیر قرآن، تیسرا اصول علم حدیث، چوتھا اصول شمائل نبویﷺ، پانچواں اصول علم مغازی و سرایا، معاہدات و مکاتیب اسی طرح دیگر اصولوں میں علم قصص الانبیا، علم رجال حدیث نبوی، علم تاریخ، علم جغفرافیہ، علم الانساب، علم اصول حدیث، علم ناسخ و منسوخ، کتب مذاہب مقدسہ وغیرہ ہیں۔ اپنے موضوع پر یہ ایک بہترین کتاب ہے جس کا مطالعہ سیرت پر کام کرنے والوں کے لیے خصوصاً اور تمام لوگوں کے لیے عموماً بہت مفید ہے
عناوین | صفحہ نمبر | |
حمد | 4 | |
فہرست مضامین | 5 | |
نعت | 18 | |
انتساب | 20 | |
مقدمہ | 21 | |
سیرت کا دیگر علوم سے تعلق وامتیاز | 27 | |
سیرت نگاری کا ارتقائی جائزہ | 45 | |
قرون اولیٰ کے چند ابتدائی اہم سیرت نگاروں کی حیات ونگارشات | 61 | |
چند معروف سیرت نگار | 72 | |
حواشی وحوالہ جات | 75 | |
اصول سیرت نگاری | 85 | |
پہلا اصول:قرآن ہے | 86 | |
دوسرا اصول،: تفسیر قرآن ہے | 99 | |
تیسرا اصول:علم حدیث ہے | 113 | |
چوتھا اصول: شمائل نبویﷺ ہیں | 126 | |
پانچواں اصول: علم مغازی وسرایا ہیں | 137 | |
چھٹا اصول: معاہدات ،مکاتیب | 145 | |
فتاوی وطب نبویﷺ میں | 146 | |
ساتواں اصول: علم الدلائل النبوۃ والمعجزات میں | 157 | |
آٹھواں اصول: علم قصص الانبیاء والمرسلین میں | 169 | |
نواں اصول: علم آثار صحابہ وصحابیات رضوان اللہ علیہم ہیں | 180 | |
دسواں اصول: علم رجال حدیث نبوی ﷺ ہے | 186 | |
گیارہواں اصول: علم تاریخ ہے | 209 | |
بارہواں اصول: علم تاریخ حرمین میں | 244 | |
تیرہواں اصول: علم جغرافیہ ہے | 261 | |
چودھواں اصول: علم الانساب ہے | 275 | |
پندرہواں اصول: علم اصول حدیث ہے | 295 | |
سولہواں اصول:علم الناسخ والمنسوخ ہے | 317 | |
سترہواں اصول: حکمت وعلم نفسیات ہے | 326 | |
اٹھارہواں اصول:کتب مذاہب مقدسہ ہیں | 342 | |
انیسواں اصول: علم ادب جاہلیہ ہے | 361 | |
بیسواں اصول: مخضرمی اور اسلامی ادب ہے | 372 | |
اکیسواں اصول: علم لغت ہے | 383 | |
بائیسواں اصول: علم قراءت ولہجات عرب ہے | 390 | |
تیئیسواں اصول: علم آثار قدیمہ ہے | 398 | |
چوبیسواں اصول: اسلامی معلومات عامہ کا علم ہے | 401 | |
پچیسواں اصول: علم التقویم والتوقیت ہے | 404 | |
مصادر ومراجع | 408 | |
عربی کتابیات | 408 | |
اردو کتابیات | 419 | |
انگریزی کتابیات | 421 |