عرف و عادت
مصنف : مختلف اہل علم
صفحات: 474
فقہ اسلامی کا ایک اہم ماخذ او رسرچشمہ عرف و عادت ہے ۔عرف سے مراد وہ قول یا فعل ہے جو کسی ایک معاشرہ کےیا تمام معاشروں کے تمام لوگوں میں روا ج پاجائے ۔اور وہ اس کے مطابق چل رہے ہوں۔فقہاء کے نزدیک عرف وعادت دونوں کے ایک ہی معنی ہیں ۔عرف شریعت اسلامیہ میں معتبر ہے او ر اس پر احکام کی بنیاد رکھنا درست ہے ۔کتب فقہ میں اس کی حجیت اور اقسام وغیرہ کے حوالے سے تفصیلی مباحث موجود ہیں ۔زیر نظر کتاب ”عرف وعادت ” اسلامک فقہ اکیڈمی کے زیر اہتمام آٹھویں فقہی سیمنیار منعقدہ اکتوبر 1995ء علی گڑھ میں پیش کئے گئے علمی،فقہی اور تحقیقی مقالات کا مجموعہ ہے جس میں عرف وعادت کی حقیقت،عرف اور اس کی اقسام کااعتبار،عرف وعادت کے معتبر ہونے کی شرطیں، عرف وعادت سے متعلق فقہی قواعد،عرف او ر اقوال فقہاء میں تعارض کے حوالے سے تفصیلی مباحث پیش کی گئی ہیں۔
عناوین | صفحہ نمبر | |
پیش لفظ | 7 | |
باب اول تمہیدی امور | 11 | |
سوالنامہ | 11 | |
اکیڈمی کا فیصلہ | 15 | |
تلخیص مقالات | 19 | |
عرض مسئلہ | 44 | |
باب دوم مقالات | 73 | |
فقہ اسلامی میں عرف و عادت کی اہمیت اور اصول و شرائط | 73 | |
احکام میں عرف و عادت کے حدود و قیود | 130 | |
عرف و عادت کی تشریعی حیثیت | 164 | |
شریعت میں عرف و عادت کے معتبر ہونے کے اصول | 179 | |
فقہ اسلامی میں عرف وعادت کی اہمیت اور اس کے معتبر ہونے کے اصول و شرائط | 205 | |
تشریعی احکام میں عرف وعادت کا مقام | 216 | |
عرف و عادت کی تشرعی حیثیت | 235 | |
عرف وعادت خاص اور ان کی معتبریت | 240 | |
شریعت میں عرف وعادت کا اعتبار | 253 | |
عرف و عادت | 277 | |
عرف و عادت کی معتبریت کے شرائط و ضوابط | 296 | |
فقہ اسلامی میں عرف وعادت کی اہمیت | 305 | |
عرف اور اس کی اقسام | 336 | |
فقہ اسلامی میں عرف وعادت کی اصولی تشریح | 349 | |
فقہ اسلامی میں عرف و عادت کی اہمیت | 358 | |
عرف عام و خاص کا دائرہ اور تحدید | 362 | |
عرف و عادت اور موجودہ حالات میں اس کی معنویت | 377 | |
عرف و عادت کے متعلق سوالات کے جوابات | 399 | |
فقہ اسلامی میں عرف وعادت کی حیثیت اور اہمیت | 411 | |
عرف وعادت کے اصول و ضوابط | 419 | |
اسلامی قانون سازی میں عرف و عادت کا مقام | 431 |