عمر عائشہ ؓ کی تحقیق اور کاندھلوی تلبیس کا ازالہ
عمر عائشہ ؓ کی تحقیق اور کاندھلوی تلبیس کا ازالہ
مصنف : حافظ ثناء اللہ ضیاء
صفحات: 78
کافی عرصہ سے ایک منظم سازش کے ذریعے بعض نام نہاد مفکرین اور منکرین حدیث کی طرف سے لوگوں کو حدیث نبوی سے بد ظن ،متنفر اور دور کرنے کے لئے وسیع پیمانے پر شورش برپا ہے۔اور بد قسمتی سے اس بے دینی کی تحریک میں کچھ حنفی علماء اور نام نہاد محقق صاحبان بھی شریک قافلہ نظر آتے ہیں۔اس طبقہ کی تنقید کا سب سے زیادہ نشانہ صحیح بخاری کی وہ روایت ہے جس میں نبی کریم ﷺ کی سیدہ عائشہ رضی اللہ عنھاسے شادی کے وقت ان کی عمر 6 سال بیان کی گئی ہے۔ان منکرین حدیث میں سے ایک نام نہاد محقق حبیب الرحمن کاندھلوی بھی ہے، جس نے تحقیق عمر عائشہ کے نام سے کتاب لکھ کر منکرین حدیث کے ہاتھ مضبوط کئے ہیں۔اور اپنی اس کتاب میں تحقیق کے نام پر تحریف وخیانت کا بازار خوب گرم کیا ہے۔چنانچہ جماعت کے ممتاز مناظر ومحقق فضیلۃ الشیخ محترم جناب حافظ ثناء اللہ ضیاء صاحب نے ان مغالطات واشکالات اور انکشافی اعتراضات کا جواب دے کر اہل حق کے لئے راہنمائی کا بندو بست فرما دیا ہے۔حافظ صاحب کی شخصیت کسی تعارف کی محتاج نہیں ہے۔آپ علم وعمل کا حسین امتزاج اور اس پر فتن دور میں اکابر اہل حدیث کے تابندہ ودرخشاں ماضی کی یاد گار ہیں۔اللہ تعالی اس کتاب کو مولف کے لئے ذریعہ نجات بنائے اور اس کے ذریعے باطل کا ابطال فرمائے اور اہل حق کو اس سے کما حقہ مستفید ہونے کی توفیق دے۔آمین
عناوین | صفحہ نمبر |
وجہ تالیف | 17 |
ابتدائی چار دلائل | 19 |
یعقوب بن شیبہ کی ہشام بن عروہ کے بارے میں جرح | 23 |
واقعہ انشقاق قمر | 31 |
ابن ماجہ کے ترجمہ میں تحریف | 36 |
روایت کی اسنادی حیثیت | 37 |
غزوہ بدر اور سیدہ عائشہ ؓ | 39 |
محترمہ عائشہ ؓ کی غزوہ بدرمیں شرکت | 41 |
کاندھلوی صاحب کی تضاد بیانی | 45 |
حضرت اسماء ؓ کی عمر | 47 |
علامہ ذہبی کا قول اور کاندھلوی صاحب | 48 |
خارجی دلائل سے بضع کا تعین | 48 |
حافظ ابن حجر کی تحقیق | 49 |
علامہ ذہبی کا بیان | 50 |
السابقون الولون کی تحقیق | 52 |
کاندھلوی صاحب کا جھوٹ | 57 |
نبی مکرم ﷺ کا کنواری لڑکی کو بکر اور جاریتہ کہنا | 61 |
کاندھلوی صاحب کے خود ساختہ اصول | 64 |
امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کا فتویٰ | 65 |
کاندھلوی صاحب کی جہالت | 67 |
یہودیوں کا شیوہ | 69 |
حضرت عمر ؓکے فیسلے سے استدلال | 72 |
حضرت عائشہ کا علم و فضل اور کاندھلوی صاحب کا تجاہل عارفانہ | 73 |
کنیت کا مسئلہ | 76 |
غزوہ احد کا واقعہ | 77 |
کمن لڑکیوں کا نکاح | 77 |
آخری دلیل کا جواب | 78 |