توحید سے جاہل شخص کے بارے میں شرعی حکم
مصنف : ابو عبد اللہ بن عبد الرحمٰن بن عبد الحمید المصری
صفحات: 41
اللہ تعالی ٰ نے جن و انس کو محض اس لیے تخلیق فرمایا ہے کہ وہ اس کی عبادت کریں،یعنی توحید کو عقیدہ وعمل کے اعتبار سے مان کر دکھائیں۔اسلام کا اساسی ترین مسئلہ،توحید ہی ہے ۔کوئی شخص اس وقت تک مسلمان نہیں ہوسکتا جب تک وہ توحید سے با خبر نہ ہو۔لیکن افسوس کہ آج کلمہ گو مسلمانوں کی عظیم اکثریت توحید اور اس کے تقاضوں سے قطعاً بے خبر اور ناواقف ہے ۔زیر نظر کتابچے میں اس نکتے پر بحث کی گئی ہے کہ اگر کوئی شخص کلمہ پڑھنے کے بعد کفریہ و شرکیہ امور کا مرتکب ہوتا ہے تو کیا جہالت اس کے لیے عذر بن سکتی ہے یا نہیں؟اس سلسلہ میں کافی تفیل ہے کہ وہ کفریہ و شرکیہ امر دین کی واضح اور جلی تعلیمات سے متعلق ہے یا تفصیلی اور خفی تعلیمات سے ؟مزید برآں کیا ان امور کا مرتکب مسلمان معاشرے میں رہتا ہے یا کافر معاشرے میں ،اس طرح کیا وہ نیا نیا مسلمان تو نہیں ہوا؟ان تمام مسائل پر اس رسالے میں بحث کی گئی ہے جو لائق مطالعہ ہے۔
عناوین | صفحہ نمبر | |
مقدمہ | 3 | |
پیش لفظ | 3 | |
تمہید | 4 | |
جہالت کا توحید پر دائرہ اثر | 7 | |
توحید سے جہالت احادیث کی روشنی میں ؟ | 9 | |
توحید کے بارے میں جہالت سے متعلق علماء کے اقوال | 10 | |
جہالت کا اسلام کی حقیقت پر دائرہ اثر | 12 | |
جن تک دعوت توحید نہ پہنچ پائی ہو،ان کا وجود ممکن؟ | 13 | |
یہ باب شریعت کے اصول و قوانین کے بارے میں جہالت اختیار کرنے کے متعلق ہے | 18 | |
ایک قابل غور مسئلہ | 20 | |
اعتقادی اصول میں جہالت کا دائرہ اثر | 21 | |
غلط فہمیاں اور وضاحتیں | 22 | |
چند وضاحتیں | 29 | |
کسی کو متعین کر کے کافر قرار دینا | 33 | |
جنوں اور شیطانوں کو پکارنے کے بارے میں اہم فتویٰ | 40 |