تجارت کے اسلامی اصول و ضوابط
تجارت کے اسلامی اصول و ضوابط
مصنف : ڈاکٹر نور محمد غفاری
صفحات: 249
عقائد وعبادت کی طرح معاملات بھی دین کا ایک اہم شعبہ ہے ، جس طرح عقائد اور عبادات کے بارے میں جزئیات واحکام بیان کیے گئے ہیں ،اسی طرح شریعت اسلامی نے معاملات کی تفصیلات بھی بیان کرنے کا اہتمام کیاہے ، حلال وحرام،مکروہ اور غیر مکروہ ، جائز اور طیب مال کے مکمل احکام قرآن وحدیث میں موجود ہیں اور شریعت کی دیگر جزئیات کی طرح اس میں بھی مکمل رہنمائی کی گئی ہے ، جولوگ نماز اور روزہ کا اہتمام کرتے ہیں مگر صفائی معاملات اور جائز وناجائز کی فکر نہیں کرتے ، وہ کبھی اللہ کے مقرب نہیں ہوسکتے۔تجارت کسب معاش کا بہترین طریقہ ہے ، اسے اگر جائز اور شرعی اصول کے مطابق انجام دیاجائے تو دنیوی اعتبارسے یہ تجارت نفع بخش ہوگی اور اخروی اعتبار سے بھی یہ بڑے اونچے مقام اور انتہائی اجروثواب کا موجب ہوگی ، تجارت ؍کا روبار اگر اسلامی اصول کی روشنی میں کیاجائے تو ایسی تجارت کی بڑی فضیلت آئی ہے اور ایسے افراد کو انبیاء وصلحاء کی معیت کی خو شخبری دی گئی ہے ۔ زیر تبصرہ کتاب ’’تجارت کے اسلامی اصول وضوابط‘‘پروفیسر ڈاکٹر نور محمد غفاری‘‘ (سابق استاذ انٹرنیشنل یونیورسٹی ،اسلام آباد،سابق ممبر قومی اسمبلی ) کی تصنیف ہے ۔یہ کتاب اٹھ ابواب پر مشتمل ہے پہلا باب تجارت کے مفہوم اور اس کی اہمیت پر ہے دوسرے باب میں قبل از اسلام عربوں کی تجارتی سرگرمیوں ، قریش کے تجارتی اسفار ، ان کے معاہدات او راس دور کی چند جائز تجارتی شکلوں پر رروشنی ڈالی ہے۔اور مسلمانوں کی تجارتی ترقیات ، ان کی تجارتی گذرگاہوں اور اشاعت اسلام کے لئے ان کی عظمت ِ کردار کے اثرات کو زیر بحث لایا گیا ہے ۔باب سوم میں تجارت کےاسلامی اصول بیان کیے گئے ہیں اور باب چہارم بیع کے ا حکام پر مشتمل ہے۔ باب پنجم میں شرکت ومضاربت کے قواعد واصول ،باب ہفتم میں تجارتِ خارجہ ک مسائل کو موضوع بحث بنایا گیا ہے اور باب ہشتم میں اموال تجارت کی زکوٰۃ پر روشنی ڈالی گئی ہے ۔یہ کتاب پہلی بار دیال سنگھ لائبریری،لاہور کی طرف سے 1986ء میں شائع ہوئی ۔ پھر 2009ء میں شیخ الہند اکیڈمی ،کراچی نے شائع کی۔یہ ایڈیشن مصنف کی طرف سے دوبارہ نظرثانی شدہ ایڈیشن ہے ۔ اس ایڈیشن میں بہت سے مقامات پر مصنف نے ضروری تبدیلیوں کےعلاوہ مفید اضافے بھی کیے ہیں اور حوالہ جات کو اصل مصادر سے ملاکر دیکھا اوردرست کیا ہے جس سے کتاب کی افادیت میں مزید اضافہ ہوگیا ہے ۔