تاریخ علوم اسلامیہ ( جلد سوم ۔ علم فقہ )
مصنف : فواد محمد سزگین
صفحات: 227
بیسویں صدی مسلمانوں کے سیاسی و علمی عروج و زوال کی صدی رہی ہے۔ اس صدی کے پہلے نصف میں مسلمانانِ عالم جہاں علمی و تحقیقی اور سیاسی و معاشی زوال کی انتہا کو پہنچ رہے تھے، وہیں اس صدی کے نصف ثانی میں انہوں نے علمی و تحقیقی میدان میں عروج وارتقاء کی ایک دوسری داستان لکھی۔ چنانچہ جہاں بہت سارے مسلم ممالک نے استعمار کے چنگل سے نجات پائی، وہیں فکر و تحقیق کے میدان میں بہت سے لوگ پیدا ہوئے جنہوں نے علم و تحقیق، تصنیف وتالیف اور بحث و ریسرچ کی ان تابندہ روایات کو پھر سے زندہ کیاجو کبھی اسلاف کا طرۂ امتیاز ہوا کرتی تھیں۔ ان بڑی اورعظیم محقق شخصیات میں محدث العصر علامہ ناصر الدین البانی ، ڈاکٹر محمد حمیداللہ(پیرس) ، پروفیسرفوادسیزگین وغیرہ جیسی شخصیات بھی ہیں جن کو علوم اسلامیہ کے میدان میں نمایاں خدمات انجام دینے پر فیصل ایوارڈ سے نوازا گیا۔ فواد سیزگین (Fuat Sezgin) چوبیس اکتوبر1924ء کو ترکی کے مقام بطلس میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم وتربیت اپنے علاقہ میں پانے کے بعد استنبول آگئے، جہاں انہوں نے جامعہ استنبول میں داخلہ لیا اور 1947ء میں اس کی فیکلٹی آف آرٹس سے گریجویشن کیا، یہیں سے ایم اے کی ڈگری حاصل کی اور عربی زبان و ادبیات میں 1954ء میں اسی یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کیا، جس کے نگراں جامعہ استنبول میں اسلامی علوم اور عربی ادبیات کے ماہر ایک جرمن مستشرق پروفیسرہیلمٹ رٹر تھے۔ پی ایچ ڈی کے بعد فواد سیزگین اسی یونیورسٹی میں ایسوسی ایٹ پروفیسر ہوگئے۔ ان سے قریبی زمانہ میں ایک مشہور جرمن مستشرق کارل بروکلمن نے عربی اور اسلامی ادبیات پر تاریخ آداب اللغۃ العربیہ کے نام سے ایک مبسوط کام کیا تھا۔لیکن اس کتاب میں کافی نقائص تھے ۔ فواد سیزگین نے کارل بروکلمن کی کتاب ’’ تاریخ ادبیات عربی‘‘ پر نظرثانی کی اور بروکلمان کی غلطیوں کی اصلاح کی اور بہت سے مفید اضافے کیے اور اس کے نقائص اُن پر اچھی طرح واضح کیا ۔ ان کی مشہور عالم کتاب ’’تاریخ التراث العربی‘‘ اسی طرح منصۂ شہود پر آئی۔ یہ کتاب انہوں نے جرمن میں لکھی اور اسی کی بنیاد پر ان کو فیصل ایوارڈ کے لیے منتخب کیا گیا۔اس کتاب کی اہمیت وافادیت کےپیش نظر جامعہ امام محمد بن سعود نے ڈاکٹر محمود فہمی سے عربی زبان میں اس کا ترجمہ کروایا اوراسے دس جلدوں میں شائع۔کتاب ہذا ’’تاریخ علوم اسلامیہ‘‘ اسی کتاب کی جلد سوم کا اردو ترجمہ ہے یہ ترجمہ شیخ نذیر حسین نے کیا ہےیہ حصہ علوم فقہ کے متعلق ہے۔
عناوین | صفحہ نمبر |
مقدمہ مترجم | 21 |
مقدمہ منصف | 21 |
فصل اول (اموی عہدمیں کتب فقہ | |
حضرت زیدبن ثابت | 29 |
شریح بن الحارث | 30 |
قبیصہ | 31 |
النخعی | 31 |
مکحول | 32 |
حماد | 32 |
بکیر بن عبداللہ الاشج | 34 |
ابوالزناد | 34 |
زید بن اسلم | 35 |
ربیعۃ الرائی | 35 |
یحییٰ بن سعید | 35 |
دوسرے فقہاء | 35 |
فصل دوم(عہدعباسی میں کتب فقہ | |
مذاہب اربعہ | 38 |
فقہ حنیفہ | 39 |
امام ابو حنیفہ | 39 |
امام زقببر | 35 |
اما م ابو یوسف | 46 |
امام محمد بن حسن الشیبانی | 47 |
ہشام بن عبیداللہ الرازی | 47 |
ٹولوی | 47 |
جوزجانی | 55 |
المعلی | 56 |
عیسی بن ابان | 56 |
الخفی | 57 |
محمد بن سماعۃ | 57 |
بلال الرامی | 58 |
محمد بن مقاتل الرازی | 58 |
محمد بن مقاتل الرازی | 58 |
ابن الشلجی | 59 |
الخصناف | 59 |
ابن المغلس الحمانی | 60 |
القلانسی | 61 |
البر ذعی | 61 |
امام طحاوی | 61 |
الکرابیسی | 64 |
امام مروزی | 65 |
امام کرخی | 66 |
امام جصاص | 67 |
امام ابواللیث السمر قندی | 67 |
امام بہیقی | 70 |
امام قدوری | 71 |
امام دبوسی | 74 |
امام عبدلرحمن سرخسی | 75 |
ابن نصرویہ | 75 |
مالکی فقہ | 76 |
امام مالک | 76 |
ابن زیاد تونسی | 81 |
ابن القاسم العقی | 82 |
عبداللہ بن وہب | 84 |
اشہب | 85 |
اسدبن الغرات | 86 |
ابن عبدالحکم | 87 |
ابو زید عبدالرحمن بن ابی الغمر | 87 |
عبداللہ بن حبیب | 88 |
سخون | 88 |
ابومعصب | 91 |
العتبی | 91 |
ابن سحنون | 92 |
ابن مزین | 93 |
ابن بشیر | 93 |
ابن عبدالحک | 93 |
ابن المتواز | 95 |
ابن وصاح | 95 |
الکتانی | 96 |
الجقی | 96 |
الیثم بن سلیمان | 97 |
ابن الوراق | 97 |
الذیلی | 98 |
ابن للباد | 98 |
الاسری | 99 |
ابن الجلاب | 99 |
ابن زید قیروانی | 100 |
ابن القصار بغدادی | 103 |
ابن لعصار | 103 |
ابن نصرالدوری | 104 |
القاسبی | 104 |
القازعی | 105 |
البرازعی | 102 |
شافعی فقہ | 107 |
امام شافعی | 107 |
البویطی | 114 |
ابو ثور | 114 |
الزعفرانی | 115 |
المزنی | 116 |
المروزی | 118 |
ابن بنت الشافعی | 119 |
ابن شریح | 119 |
الزبیری | 120 |
ابن منذر | 121 |
ابن القاص | 122 |
ابن لحداد | 123 |
ابوحامد | 133 |
القفال | 124 |
الدقاق | 125 |
الحسن بن جرب | 125 |
القطان | 126 |
ابن المحاملی | 126 |
القفال الصغیر | 128 |
الالکائی | 128 |
الدارمی | 129 |
ابوالطیب الطبری | 130 |
امام احمدبن حنبل | 130 |
عبدوس | 138 |
الکویج | 138 |
الاثرام | 139 |
صالح بن احمد بن حنبل | 139 |
حنبل بن اسحاق | 140 |
غلام خلیل | 141 |
عبداللہ بن احمد بن حنبل | 141 |
الخلال | 142 |
البربہاری | 12 |
الحرتی | 143 |
النجاد | 144 |
غلام الخلال | 145 |
ابوبکربن بطہ | 146 |
ابوعبداللہ بن بطہ | 146 |
ابن حامد | 147 |
ابوالفضل تمیمی | 147 |
ابوعلی محمد لہاشمی | 148 |
مستقل فقہی مدارس | |
امام اوزاعی | 149 |
ابن ایوب العبادتی | 151 |
ابن ابی الیلی الکوفی | 151 |
سفیان الثوری | 152 |
یونس الایلی | 153 |
ابن یسار | 154 |
اللیث بن سعد | 154 |
یحیٰ بن آدم | 155 |
شریح بن یونس | 156 |
ابوسلیمان داورالظاہری | 156 |
ابوبکر محمد الظاہری | 157 |
انلبیل | 157 |
المعانی بن زکریا | 158 |
احمدبن کامل | 159 |
شیعی فقہ | 161 |