تاریخ ابن کثیرترجمہ البدایہ والنہایہ ۔ جلد16
تاریخ ابن کثیرترجمہ البدایہ والنہایہ ۔ جلد16
مصنف : حافظ عماد الدین ابن کثیر
صفحات: 225
اس وقت آپ کے سامنے حافظ عماد الدین ابن کثیر کی شہرہ آفاق کتاب ’البدایۃ والنہایۃ‘ کا اردو قالب ’تاریخ ابن کثیر‘ کی صورت میں موجود ہے۔ اگر آپ عربی تاریخوں کامطالعہ کریں تو آپ کو صاف طور پر یہ بات معلوم ہو گی کہ عرب مؤرخوں نے اپنی تاریخوں میں تسلسل زمانی کا برابر خیال رکھا ہے ان کی ہر تاریخ آدم ؑ کی کے ذکر سے شروع ہوتی ہے اور پھر واقعات اور بیانات کا سلسلہ ان واقعات تک پہنچتا ہے جن میں ان کا لکھنے والا سانس لے رہا ہے ۔ ابن کثیر کی یہ تاریخ بھی دوسری تاریخوں کی طرح ابتدائے آفرینش سے شروع ہوتی ہے اور اس کے بعد انبیاء اور مرسلین کے حالات سامنے آتے ہیں، یہ کئی لحاظ سے اہم ہیں۔ اس سے پہلے جو تاریخیں لکھی گئی ہیں یا اس کے بعد جن تاریخوں کو دریافت کیا گیا ہے ان میں یہ تمام واقعات اساطیری ادب سے لیے گئے ہیں یا ان کو اسرائیلی روایتوں پر اکتفاء کرتے ہوئے آگے بڑھایا گیا ہے اس کے برعکس ابن کثیر نے اپنا تمام مواد قرآن ہی سے لیا ہے اور یہ اس کے ایمان اور یقین کے مضبوطی کی علامت ہے ۔ تاریخ ابن کثیر حضرت آدم سے لے کر عراق و بغداد میں تاتاریوں کے حملوں تک وسیع اور عریض زمانے کا احاطہ کرتی ہے اور غالباً سب سے پہلی تاریخ ہے جس میں ہزاروں لاکھوں سال کی روز و شب کی گردشوں، کروٹوں، انقلابوں اور حکومتوں کومحفوظ کیا گیا ہے۔ پھر ابن کثیر نے جن حالات و واقعات کا حاطہ کیا ہے وہ اس قدر صحیح اور مستند ہیں کہ ان کا مقابلہ کوئی دوسری کتاب نہیں کر سکتی۔
عناوین | صفحہ نمبر | |
پروردگار عزوجل کا قیامت کے دن لوگوں سے ہمکلامی کا بیان | 9 | |
قیامت کے روز اللہ تبارک و تعالی کی آدم ؑ سے ہمکلامی | 10 | |
رسول اللہ ﷺ کا خیال کہ میری امت اہل جنت میں نصف تعداد میں ہوگی- | 11 | |
قیامت کے دن امت محمدیہ کی دوسری امتوں پر شہادت (اس امت کے لیے یہ عدالت اور شرافت کا پروانہ ہے) | 12 | |
قیامت کے روز خاتم النبیین حضرت محمدﷺ کا مقام جس تک کسی اوّل و آخر کی رسائی نہ ہوگی | 14 | |
مقام محمود | 15 | |
فصل | 16 | |
گناہگار مسلمانوں کے ساتھ اللہ کامعاملہ | 17 | |
فصل | 18 | |
میدان محشر میں جہنم کا لایا جانا اور لوگوں پر ظاہر ہونا | 19 | |
میزان عدل کا قائم ہونا | 20 | |
حساب اور فیصلے کے بعد اعمال کا وزن | 21 | |
میزان کے دو مجسم پلڑے ہونے کابیان | 22 | |
قیامت کے دن بندے کے اعمال میں حسن اخلاق سب سے بھاری شے ہوگی | 23 | |
جامع روایت | 24 | |
حضرت عائشہ بنت ابی بکر الصدیق ؓ سے روایت کا دوسرا طریق | 25 | |
قیامت کے روز حضورﷺ کہاں کہاں ہوں گے؟ | 26 | |
فصل | 28 | |
فصل | 30 | |
جس سے حساب میں جانچ پڑتال کی گئی وہ ہلاک ہوگیا | 32 | |
فصل | 33 | |
فصل | 35 | |
فصل | 39 | |
قیامت کے دن جن چیزوں کا پہلے حساب کیا جائے گا اور کس سے حساب میں احتساب کیا جائے گا کس سے چشم پوشی سے کام لیا جائے گا | 40 | |
جس نے زمین کا ٹکڑا غصب کیا اسے سات زمینوں تک وہ ٹکڑا گلے میں طوق بنا کر ڈالا جائے گا | 41 | |
وہ پانچ باتیں جنکا جواب دیئے بغیر قیامت کیدن بندے کے قدم زمین سے ہل نہ سکیں گے | 42 | |
قیامت کے روز (اعمال میں) پہلے نماز کی پرسش ہوگی | 46 | |
قیامت کے دن ظالموں سے قصاص لیا جائے گا | 48 | |
خدا کی راہ میں جہاد سوائے امانت کے ہر چیز کو بخشش دیتا ہے | 49 | |
قیامت کے دن بندے سے نعمتوں کے بارے میں پوچھ گچھ | 50 | |
اللہ تعالی کا بندہ کی جانب سے مصالحت کروانا | 51 | |
فصل | 54 | |
فصل | 56 | |
حوص کوثر سے کچھ لوگوں کا دفع کیا جانا | 57 | |
حضرت اسماء بنت ابی بکر الصدیق ؓ کی روایت | 58 | |
امت محمدیہ میں سے بغیر حساب کتاب جنت میں داخل ہونے والے ستر ہزار سے متعلق ایک اور حدیث | 59 | |
میدان حساب سے لوگوں کے منتشر ہونے کی کیفیت ایک فریق جنت میں اور ایک فریق جہنم میں | 61 | |
جنت میں داخل ہونے والا آخری شخص | 63 | |
پل صراط کا ذکر | 68 | |
فصل | 73 | |
جہنم پر سے ہر شخص کو گزرنا ہوگا | 74 | |
فصل | 78 | |
فصل | 83 | |
اہل جنت کی عمر کے بارے میں احادیث | 84 | |
ایک انصاری کا واقعہ جسے جہنم کے خوف نے ہلاک کرڈالا | 95 | |
جہنم کا ذکر اور شدت تپش | 96 | |
جہنم کی آگ تین ہزار سال جلائی گئی حتی کہ سیاہ تاریک ہوگئی | 97 | |
اہل جہنم میں سے سب سے کم عذاب حضرت ابوطالب کو ہوگا | 98 | |
جہنم کی ہولناکی | 99 | |
جنت و جہنم کو ملاحظہ کرنے والوں کی حالت | 100 | |
دوسرا طریق | 101 | |
جہنم کی صفات، وسعت او راہل جہنم کی جسامت (اللہ محفوظ فرمائے) | 102 | |
جہنم کی گہرائی | 103 | |
جہنمیوں کی لمبی چوڑی جسامت کا بیان | 104 | |
سمندر کے جہنم بن جانے کا ذکر | 105 | |
جہنم کی دیوار اور آلات عذاب | 107 | |
جہنم کے عذابوں کی چند انواع و اقسام | 108 | |
اہل جہنم کا کھانا پینا | 110 | |
جہنم کے ناموں سےمتعلق روایات اور ان کی وضاحت | 112 | |
حب الحزن یعنی غم کا وادی | 113 | |
جہنم کی نہر کا ذکر جس میں جہنمیوں کے میل کچیل اور لہو پیپ وغیرہ جمع ہوں گے | 114 | |
صعود کے معنی | 115 | |
عبرت انگیز خطبہ | 117 | |
جو خلوص دل کے ساتھ جہنم کی گرمی و سردی سے خدا کی پناہ مانگے خدا کی رحمت اس کے قریب ہے | 118 | |
فصل | 118 | |
جہنم کے بعض اژدھوں کا ذکر | 119 | |
جہنم او راہل جہنم کی صفات سے متعلق مختلف احادیث | 120 | |
ایک غریب روایت | 121 | |
باب | 123 | |
دیگر انبیاء و مرسلین کے مقابلہ میں حضور اکرم ﷺ کی خصوصیات | 124 | |
شفاعت کی دوسری اور تیسری قسم، عام مسلمان لوگوں کیلئے حضورﷺ کی شفاعت ہے جنکی نیکیاں اور بدیاں برابر ہونگی تاکہ وہ جنت میں داخل ہوجائیں او ران لوگوں کے واسطے جن کیلئے دخول جہنم کا حکم ہوچکا ہوگاتاکہ وہ دخول جہنم سے بچ جائیں- | 125 | |
شفاعت کی چوتھی قسم | 126 | |
عذاب میں تخفیف کرنے والی شفاعتوں کا بیان | 127 | |
شفاعت کی آٹھویں قسم | 128 | |
لوگوں کے لیے جنہوں نے اپنی جان ہلاکت میں ڈالی | 129 | |
دیگر انبیاء کی شفاعت | 130 | |
شفاعت اور نصف امت کے جنت میں داخلہ کے درمیان حضور ﷺ کا اختیار | 132 | |
ایک وفد کا قصہ | 133 | |
حضرت علی ؓکی روایت | 134 | |
اس حدیث پرمسند الصدیق میں طویل کلام ہوچکا ہے- از مصنف | 135 | |
حضرت ابوسعید خدری ؓکی روایت | 136 | |
حضرت ابوہریرہ ؓکی روایت | 138 | |
قیامت کے دن مؤمنین شفاعت کریں گے سوائے لعنت کرنے والوں کے | 139 | |
پانی کے بدلہ شفاعت کا قصہ | 141 | |
فصل | 144 | |
سب سے پہلے جو شخص جہنم سےنکل کر جنگ میں داخل ہوگا | 145 | |
سب سے آخر میں جہنم سے نکلنے والا شخص | 146 | |
فصل | 147 | |
مسلمانوں کے نکلنے کے بعد کافرین کے ساتھ پیش آنے والے احوال | 148 | |
جنت کے دروازوں کے نام | 152 | |
جنت کی چابی لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ کی شہادت ہے، نیک اعمال اس چابی کے دندانے ہیں | 153 | |
اللہ کے راستہ میں معمولی عمل اور جنت کی کمترین شئے دونوں دنیا و مافیہا سے بہتر ہے | 154 | |
فردوس جنت کا سب سے اعلی او ر بلند درجہ ہے-نماز اور روزہ اللہ کے مغفرت کا سبب ہیں | 155 | |
اہل جنت میں سے ادنی او راعلی جنتی کے لیے نعمتوں کابیان | 156 | |
جنت کے بالا خانوں، ان کی بلندی کشادگی اور فراخی کا ذکر | 157 | |
اللہ کے لیے آپس میں محبت رکھنے والوں کے محلات | 158 | |
وسیلہ جنت کا اعلی ترین درجہ ہے محمد رسول اللہ ﷺ کے سوا کسی کو حاصل نہیں ہوسکتا | 159 | |
قیام اللیل، کھانا کھلانا او رکثرت صیام کی فضیلت
< |