تاریخ ملت جلد سوم

تاریخ ملت جلد سوم

 

مصنف : قاضی زین العابدین سجاد میرٹھی

 

صفحات: 859

 

تاریخ  ایک  ضروری اور مفید علم  ہے  اس  سے ہم کو دنیا کی تمام نئی اور پرانی قوموں کےحالات معلوم ہوتے ہیں او رہم ان کی ترقی اورتنزلی کےاسباب سے واقف ہوجاتے ہیں ہم جان  جاتے ہیں کہ کس طرح ایک قوم عزت کےآسمان کا ستارہ  بن کر چکمی اور دوسری قوم ذلت کے میدان کی گرد بن کر منتشر ہوگئی۔اور مسلمانوں کا عقیدہ ہے کہ  دنیا میں مذہب اسلام کی ابتداء انسان کی پیدائش کے ساتھ  ہوئی ۔ دنیا میں جس قدر پیغمبر آئے ان  سب نے  اپنی  امت کو اسلام ہی کاپیغام سنایا۔یہ ضرور ہے کہ خدا  کایہ پیغام دنیا کے ابتدائی زمانہ میں اس وقت کی ضرورتوں ہی کے  مطابق تھا جب دنیا نے ترقی کی منزل میں قدم رکھا  اور اس کی ضرورتوں میں اضافہ ہوا تو اللہ تعالیٰ کے آخری نبی محمد عربی ﷺ اس پیغام  کو مکمل صورت میں لے کر آئے۔ عام طور پر اللہ تعالیٰ کے اس مکمل پیغام کو ہی اسلام کہا جاتاہے ۔ اس لیے  تاریخ ِاسلام سے اس گروہ کی تاریخ مراد لی جاتی ہے جس نے اللہ  تعالیٰ کے آخری پیغمبر  حضرت  محمد مصطفیٰﷺ  کے ذریعے اللہ تعالیٰ کے اس  مکمل اسلام کو قبول کیا ۔دنیا  کی اکثر قوموں کی تاریخ ، کہانیوں اور قصوں کی صورت میں  ملتی ہے  ۔ مگر اسلام کی تاریخ  میں یہ بات نہیں ہے ۔ اور مسلمانوں  نے شروع ہی سے اپنی تاریخ کو مستند طور پر لکھا  ہے اور ہر بات کا حوالہ دےدیا ہے  ۔یہی وجہ  ہے کہ دنیا کی تاریخ میں ’’ تاریخ اسلام‘‘ ایک خاص امتیاز رکھتی ہے ۔اسلام کا ماضی اس قدر شاندار ہے کہ دنیا کی کوئی ملت اس کی نظیر پیش نہیں کرسکتی ۔ تاریخ اسلام کے ایک ایک باب میں   حق پرستی، صداقت شعاری ، عدل گستری او رمعارف پروری کی ہزاروں داستانیں پنہاں ہیں ۔ مسلمان بچوں کواگر پچپن ہی سے اپنے اسلاف کےان زریں کارناموں سےواقف کرادیا جائے تووہ  اپنے لیے اور ملک وملت کےلیے  بہت  مفید ثابت ہوسکتے ہیں ۔ زیر نظر کتاب ’’تاریخ ملت ‘‘ تین جلدوں پر مشتمل  جناب مفتی  زین  العابدین سجاد میرٹھی اور مفتی انتظام اللہ شہابی اکبر آبادی  کی تصنیف ہے ۔اس کتاب میں تاریخ عالم  قبل اسلام سے لے کر مغلیہ سنطنت کے آخری تاجدار اور بہادر شاہ ظفر تک ملت اسلامیہ کی تیرہ سوسالہ مکمل تاریخ  ہے ۔ افراد او راقوام کےنشیب  وفراز اور عروج وزوال کی دستانوں پر مشتمل  مفید عام کتاب ہے  جو تاریخ  اسلام کی  بے شمار کتب  سے بے نیاز کردیتی ہے ۔ سلیس زبان عام فہم اور آسان طرزِ بیان، مدارس،سکولوں ، کالجوں اور جامعات کے استاتذہ وطلباء کےلیے یکساں فائدہ مند ہے ۔ہر اچھی لائبریری اور  پڑھے لکھے گھرانے میں رکھنے لائق ہے ۔

 

عناوین صفحہ نمبر
(8)خلافت عثمانیہ 19
تاریخ اتراک 21
ترک اور عرب 21
ارطغرل مورث آل عثمان 26
خطاب 27
اوصاف 29
وفات 30
امیر عثمان خان غازی بانی دولت عثمانیہ 30
نام 30
تعلیم و تربیت 30
وقائع 30
تکفور 31
بادشاہی 31
آزاد حکمرانی 32
انتظام حکومت 32
فتوحات 32
فتح بروصہ 33
وصیت 33
وفات 34
اوصاف 34
سادہ زندگی 35
آثار خیر 35
وسعت سلطنت 35
اشاعت اسلام 35
سلطان اور خان 36
نام ونسب 36
تعلیم وتربیت 36
تخت عثمانیہ 36
صدارت عظمیٰ 37
مملکت کا نظام 37
لباس 37
فوجی تنظیم 37
انکشاریہ 38
فن جنگ 39
پاشا 39
فتوحات 39
مسجد و مدرسہ 40
لنگر خانہ 40
قراسی 40
نظم مملکت 40
رفاہ عام 40
علمی ترقی 41
زبان ترکی 41
یورپ کاداخلہ 41
یورپ میں پہلا قدم 43
سلیمان پاشا 44
وفات 44
اوصاف 44
وسعت سلطنت 45
علمائے عصر 45
سلطان مراد اول 46
نام ونسب 46
پیدائش 46
تعلیم وتربیت 46
وزارت عظمیٰ 46
فتوحات تھریس 47
جنگ مارٹیزا 47
دار الحکومت 47
شہنشاہ بایزید کی شادی 48
شہر آق کی خرید 49
فتوحات 49
شاہ سرویہ کی خودسری 50
وفات 50
وسعت سلطنت 50
کارنامے 51
اصلاحات 51
نصرانی غدار 52
اوصاف 52
علمائے عصر 52
سلطان بایزید اول یلدرم 53
نام ونسب 53
امیر العسکر ۔ ولادت 53
وقائع ۔ تعلیم وتربیت 53
اناطولیہ کی بقیہ ریاستیں 54
محاصرہ قسطنطنیہ 55
فتح بلغاریہ 55
صلیبی جنگ 56
فرمان خلیفہ عباسی 58
فتح یونان 58
مغلوں کی یلغار 59
صاحب قرن امیر تیمور 60
معرکہ تیمور و بایزید 61
معرکہ انگورہ 62
بایزید کا انجام 64
بایزید کی موت 65
اوصاف بایزید 66
عیش وعشرت 66
سلطنت عثمانیہ 67
گیتی ستاں 67
تاریخ وفات 68
علمائے عصر 68
سلطان محمداول چلپی 69
نزاع تخت 69
بھائیوں کی باہمی آویزش 70
تخت نشینی 71
فتنہ پیر قلیچہ 72
دعویدار سلطنت 73
دور سلطنت 73
اوصاف 73
علمی ترقی 74
وفات 74
آثار خیر 74
علمائے عصر 74
سلطان مراد ثانی 75
نام و نسب 76
مراد اور مصطفیٰ ۔ تعلیم و تربیت 76
قسطنطنیہ کا محاصرہ 76
سالونیکا اور سرویا 78
واقعات ہونیا ڈسفاک 78
شہزادہ علاء الدین کا انتقال 80
شاہ ہنگری ۔ خلوت نشینی 80
بغاوت انکشاریہ 81
وفات مراد 81
اوصاف 81
معاصر علماء 82
سلطان محمد ثانی فاتح قسطنطنیہ 83
تخت نشینی ۔ نام ونسب ۔ تعلیم وتربیت 83
معصوم بھائی کا قتل 83
قلعہ کی تعمیر 84
فتح قسطنطنیہ 84
محاصرہ 85
فتوحات 87
بحری بیڑہ 87
وقائع 87
جزائر بحر روم 88
روڈس 88
وفات 88
وفات 88
اوصاف 88
فنون جنگ 89
راز داری 89
علمی ترقی 90
مدارس 90
نظم مملکت 91
آئین سلطنت 91
قاضی عسکر 92
خواجہ 92
مفتی 92
نشانچی 92
رئیس آفندی 92
دیوان 92
ہمصعر علماء 93
سلطان بایزید ثانی 94
تخت سلطنت 94
امیر پرچم کی بغاوت 94
فتوحات 95
مصر 95
ایران 95
یورپ میں فتوحات 96
وقائع 96
گوشہ نشینی 96
وفات 97
علمائے عصر 97
سلطان سلیم اول 98
بھائیوں کی نزاع 98
فتح مصر 99
یونس پاشا کا حشر 100
خلافت پر فائز ہونا 100
وفات 101
اوصاف 101
علمی ترقی 101
سلطان سلیمان اعظم قانونی 102
تخت نشینی 102
شام میں بغاوت 102
فتوحات 102
ہنگری کےوقائع 103
ویانہ پرحملہ 104
الجزائر 104
ہندوستان 105
جزائر بحر روم 106
تجارتی عہد نامہ 107
شارلکان 107
شاہ طہماسپ 107
وفات 108
اوصاف 108
شعراء و علمائے عصر 108
سلطان سلیم ثانی 109
خلافت 109
صدر اعظم 109
معاہدات 109
یمن 110
قبرص 110
ترکی بیڑا 110
انتقال 111
سلطان مراد خاں ثالث 112
تخت نشینی 112
صدر اعظم 112
معاہدات 113
مراقش 113
دیگر فتوحات 113
یورپ سےجنگ 114
وفات 114
اوصاف 114
اولاد 114
سلطان محمد ثالث 115
تخت نشینی 115
انتظام مملکت 115
وفات 116
سلطان احمد اول 116
تخت نشینی 116
صدر اعظم 116
شاہ عباس صفوی 117
ممالک مغرب 117
وفات 118
سلطان مصطفےٰ اول 119
سلطان عثمان خاں ثانی 119
فتنہ و فساد 120
سلطان مراد رابع 121
وقائع بغداد 121
علمائے عصر 122
سلطان ابراہیم خاں 123
فتح کریٹ 123
سلطان محمد رابع 124
کوپریلی 125
مقدس عہد 126
سلطان سلیمان ثانی 126
وقائع 127
آسٹریا 127
وفات 127
اوصاف 127
سلطان احمد ثانی 128
تخت نشینی 128
وقائع 128
وفات 128
سلطان مصطفیٰ ثانی 128
محاربات 128
مسئلہ شرقیہ 129
حسین پاشا 130
سلطان احمد ثالث 131
علمی ترقی 131
پیٹر اعظم 131
بغاوت 132
وقائع ایران 133
پہلا مطبع 133
سلطان محمود اول 134
صدر اعظم 134
روس اور آسٹریا 135
محاربات عجم 135
انتظا سلطنت 135
وقائع فرانس 136
سلطان عثمان ثالث 137
سلطان مصطفیٰ ثالث 138
وقائع راغب پاشا 138
ترکی بیڑے کی تباہی 138
امیر سلیم کرائی خاں کی غداری 139
مصر میں بغاوت 140
سلطان عبد الحمید اول 141
صلح 141
وقائع 141
فتنہ روس 142
روس اور آسٹریا 142
سلطان سلیم ثالث 143
اصلاحات 144
فوجی تنظیم 144
سلطان کی معزولی 147
سلطان مصطفیٰ رابع 147
زار اور نپولین کا معاہدہ 148
سلطان محمود ثانی 154
خانہ جنگی 154
محمد بن عبدالوہاب نجدی 155
حملہ مکہ معظمہ 156
مصری ونجدی آویزش 157
یونان 158
یونان کی آزادی 158
الجزائر پر فرانس کا قبضہ 159
سربیا 159
مصر کی آزادی 160
رفاہ عام 161
تعلیم کی ترقی 161
سلطان عبدالمجید اول 162
اصلاحات 162
وفات 163
آثار اعظم 163
صدر 163
سلطان عبدالعزیز 164
معزولی سلطان 166
سلطان مراد خامس 167
سلطان عبدالحمید ثانی 168
ملک کی حالت 168
دستور کا اعلان 168
جنگ پلونا 169
کوائف مصر 170
ثرقی رومیلی کی بغاوت 172
کریٹ 172
ترکوں میں سیاسی بیداری 173
بطل حریت مدحت پاشا 174
عبدالقادر الجزائری 177
مصطفیٰ کمال پاشا 177
جمعیت حریت 182
عثمانیہ انجمن اتحاد ترقی 183
دستور 185
دستور کی طلبی 186
قیام حکومت دستوریہ 187
اشتہار 187
قیام جمہوریت 189
معزولی سلطان 191
شخصیت وجمہوریت کی کشمکش 191
سلطان محمد خامس 195
کوائف طرابلس 195
مجاہد طرابلس امیر علی پاشا 196
پندرہ سالہ مجاہد طرابلس 197
فاطمہ بنت عبداللہ 198
بلقائی شورش 199
بلقانی باہم لڑ پڑے 200
جنگ عمومی 202
شریف مکہ کی بغاوت 203
سلطان عبدالوحید خاں 205
مصطفیٰ کمال کا کارنامہ 205
حزب وطنی 207
صدارت 207
خلاف مآب 207
بالشریکوں سے معاہدہ 208
مصطفیٰ کمال کابڑا کارنامہ 208
لوازن کانفرنس 209
انخلائے قسطنطنیہ 210
قیام جمہوریت ترکیہ 210
سلطان عبدالمجید خاں 210
خاتمہ خلافت 210
عہد اتاترک 211
صنعت وحرفت 211
تعلیمی ترقی 211
جمہوریہ ترکیہ پر نظر 211
عصمت پاشا 212
جلال بائر صدر جمہوریہ 213
دولت عثمانیہ کاپس منظر 214
دور تنزل 216
سیاسی بیداری 218
نظام مملکت 219
مذہب 223
ترکوں کا علمی عہد 224
ترکی خواتین 232
ترکوں کا نظریہ خلافت 232
(9)تاریخ صقلیہ 243
جغرافیہ صقلیہ 244
تقسیم ملکی اور رقبہ سطح و طول و عرض 244
صقلیہ کی وجہ تسمیہ 245
صقلیہ کی قدیم تاریخ 245
سیکل یعنی سکائی قوم 246
ایتروسکی قوم 247
فنیقین 249
یونانی 250
سرقوسہ کی ریاست 251
قرطاجنہ 253
جیکو کے جانشین 254
صقلیہ کےحالت رومیوں کے زمانے میں 256
رومن قوم کی ابتدائی حالت 256
رومیوں اور قرطاجنوں کےمحاربات 258
صقلیہ پر رومن قوم کا قبضہ 260
رومیوں کا اقوام مفتوحہ سے سلوک 261
صقلیہ کی حالت رومن قوم کےزمانہ میں 263
رومن قوم کےحلام او ران کی حالت 263
غلاموں کی پہلی بغاوت صقلیہ میں 265
غلاموں کی دوسری بغاوت 266
رومن سلطنت کی بربادی 267
عربوں کی یلغار صقلیہ پر 270
قاضی اسد بن فرات فاتح صقلیہ 279
میدان جنگ 280
محمد بن ابی الجواری 282
محمدبن عبد اللہ الاغلب 284
ابو الاغلب ابراہیم بن عبد اللہ 286
اٹلی میں خلفوں اور مفرج کی سرگرمیاں 288
عباس بن فضل 289
خفاجہ بن سفیان 291
محمد بن خواجہ والی صقلیہ 293
حسین بن رباح 294
جعفر بن محمد والی صقلیہ 295
اغلب بن محمد متغلب صقلیہ 296
ابو العباس بن ابراہیم اغلبی 299
محمد بن سرقوسی 303
آفری اغلبی تاجدار کا انجام 304
دولت اغالبہ 305
دولت اغالبہ افریقہ 307
ولاۃ صقلیہ 308
حسن بن احمد بن ابی الخنزیر 309
احمد بن زیادۃ اللہ بن قرہب 310
ابوسعید موسیٰ بن احمد 311
ابو عطاف محمد بن اشعث الازدی 315
ابو الغنائم حسن بن علی بن ابی الحسن کلبی 316
ابوالقاسم بن حسن کلبی فرماں روائے معقلیہ 319
جعفر بن محمد کلبی 321
ثقۃ الدولہ ابو الفتوح یوسف بن عبد اللہ کلبی 322
تائید الدولہ احمد الاکحل کلبی 324
صقلیہ میں طوائف الملوک 327
صوبوں کے حکمران 327
صقلیہ سےاسلامی حکومت کا خاتمہ 329
تاریخ نارمن 329
ابن العباع آخری تاجدار صقلیہ 331
دولت فاطمیہ پرایک نظر 340
خلفائے فاطمیہ 343
عہد کلبیہ 344
دار الحکومت 345
علماء صقلیہ 347
صقلیہ کادور 347

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
19.9 MB ڈاؤن لوڈ سائز

You might also like