تاریخ اسلام ( معین الدین ندوی ) جلد دوم

تاریخ اسلام ( معین الدین ندوی ) جلد دوم

 

مصنف : شاہ معین الدین احمد ندوی

 

صفحات: 0

 

قوموں کی زندگی میں تاریخ کی اہمیت وہی ہے جو کہ ایک فرد کی زندگی میں اس کی یادداشت کی ہوتی ہے۔ جس طرح ایک فرد واحد کی سوچ، شخصیت، کردار اور نظریات پر سب سے بڑا اثر اس کی یادداشت کا ہوتا ہے اسی طرح ایک قوم کے مجموعی طرزعمل پر سب سے زیادہ اثر انداز ہونے والی چیز اس کی تاریخ ہوتی ہے ۔ کوئی بھی قوم اس وقت تک اپنی اصلاح نہیں کر سکتی جب تک وہ اپنے اسلاف  کی تاریخ اور ان کی خدمات کو محفوظ نہ رکھے۔اسلامی تاریخ مسلمانوں کی روشن اور تابندہ مثالوں سے بھری پڑی ہے۔لیکن افسوس کہ آج کا مسلمان اپنی اس تاریخ سے کٹ چکا ہے۔اپنی بد اعمالیوں اور شریعت سے دوری کے سبب مسلمان آج پوری دنیا میں ذلیل ورسوا ہو رہے ہیں۔اور ہر میدان میں انہیں شکست وہزیمت کا سامنا ہے ۔آج 57 آزاد ممالک کی شکل میں قوت ،عددی اکثریت اور قدرتی وسائل سے مالا مال ہونے کے  باوجود ذلت ،عاجزی اور درماندگی میں اسی مقام پر کھڑی ہے جہاں سوسال پہلے کھڑی تھی۔اس کا سب سے برا سبب مسلمانوں کا  دین سے دور ہونا اور غیروں کے قریب ہونا ہے۔کافر ہمیں اس لئے مارتے ہیں کہ یہ مسلمان ہیں اور ہم اس لئے  مار کھا رہے ہیں  کہ ہم صحیح معنوں میں مسلمان نہیں ہیں۔تمام مسلمانوں کو چاہئے کہ وہ  قرآن و سنت کی تعلیمات، اسلام کے انسانیت نواز پیغام اور اپنی روشن تہذیبی اَقدار کو پوری قوت اور خود اعتماد ی کے ساتھ دنیا پر آشکارا کریں،اور خود بھی اسی کے مطابق اپنی زندگی گزاریں۔ زیر تبصرہ کتاب ” تاریخ اسلام “شاہ معین الدین احمد ندوی صاحب کی کاوش ہے جو دو ضخیم جلدوں پر مشتمل ہے۔اس کی پہلی جلد عہد رسالت،خلافت راشدہ اور عہد بنو امیہ ،جبکہ دوسری جلد خلافت عباسیہ پر مشتمل ہے۔مولف نے اسلامی تاریخ کو جمع فرما کر مسلمانوں کو اپنے اسلاف سے جوڑنے کی ایک کامیاب کوشش کی ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین

 

عناوین صفحہ نمبر
مقدمہ
فہرست
بنی امیہ 335
خاندان بنی امیہ 335
معاویہ ؓ بن ابی سفیان 339
41ھ مطابق 221ءتا 59ھ مطابق 279ء
ترجمہ معاویہ ؓ 339
خلافت 340
شیعیان علی 341
شیعیان بنی امیہ 341
خارجی 341
خارجیوں کی شورش 341
زیادہ بن ابی سفیان 343
بصرہ کی ولایت 343
کو فہ کی ولایت 344
حجرہ ؓ بن عدی اور ان کے ساتھیوں
کا قتل 344
بغاوتوں کا استیصال 346
فتوحات 347
سندھ کی فتوحات 341
ترکستان کا فتو حات 347
شمالی افریقہ کی فتوحات 348
رومیوں سے معرکے 349
قسطنطنیہ پر حملے 349
روڈس کی فتح 350
ارواڈ کی فتح 351
یزید کی ولی عہد 351
علالت 354
وصیتیں اور وفات 355
ازواج واولاد 356
نظام خلافت اور امیر ؓ
کےکارنامے 356
امیر کے مشیر کار 356
صوبے اور ان کا نظام 356
بری فو ج 357
بحری فوج 357
امیر البحر 357
جہاز سازی کےکارنامے 357
سرمائی اور گرمائی فوجیں 357
قلعوں کی تعمیر 358
منجنیق کا استعمال 358
پو لیس کا صیغہ 358
ڈاک 359
دیوان خاتم 359
رفاہ عام کے کام 359
نہریں 259
شہروں کی ا ٓبادی 360
اسلامی نو ا ٓباد یاں 360
مجاہدین کے بچوں کے و ظا ئف 360
ذمیوں کے مال و جائیداد کی حفاظت 361
ذمہ دار عہد وں پر غیر مسلموں کا تقرر 361
مذہبی خدمات 361
اشاعت اسلام 361
حرم کی خدمت 362
مسجدوں کی تعمیر 362
امیر ؓ کے طر ز حکومت اور
بعض غلط روایات پر تبصرہ 362
اصول حکمرانی 363
قیام عدل اور رعایا کی دادرسی 364
بیت المال 365
امیر معا ویہ ؓ کی مخالفت اور غلط
واقعات کی شہرت کے اسباب 365
فضل و کمال 367
تاریخ کی پہلی کتا ب 367
سیرت معاویہ ؓ 367
خوف و خشیت الٰہی 368
دنیاوی ابتلا پر تاسف و پشمانی 368
امہات المئو منین ؓ کی خدمت 368
عام فیاضی 368
حلم 369
یزید ( اول ) بن معاویہ ؓ
60مطا بق 680ء ت24 ھ مطا بق 683ء 370
خلافت 370
حضرت امام حسین ؓ اور عبداللہ
بن زبیر ؓ وغیرہ  سے بیعت کا 370
مطالبہ
حضرت امام حسین ؓ کا سفر مکہ 371
اہل کو فہ کے دعوتی خطوط اور مسلم بن
عقیل کا سفر کو فہ 371
عبیداللہ بن  زیادہ کو ا ٓ مد 372
مسلم بن عقیل کی خفیہ کوششیں 373
ان کی گر فتاری اور قتل 373
حضرت امام حسین ؓ کی مکہ
سے روانگی 374
ابن زیاد کے انتظاما ت 376
حربن یزید تمیمی کی آمد 376
خطبہ 377
کر بلا میں ورود 377
پانی کے لیے کش مکش 378
شمر ذی الجوشن کی ا ٓمد 378
جنگ و شہادت 379
اہل بیت کا سفر شام اور یرزید کا تاثر 380
یزید کے گھر میں ماتم 380
نقصان کی تلافی 381
اہل بیت کی واپسی اور یزید کا شر یفا نہ
برتاو 381
حجاز میں مخالفت  کا آغاز 381
عبداللہ بن زبیر ؓ کا دعویٰ خلافت
اورحجاز میں انقلاب 383
واقعہ حرہ 383
ابن زبیر ؓ کی محاصرہ 384
ا ن کی ایک سیاسی غلطی 384
فتوحات 385
ترکستان کی فتوحات 385
افریقہ کی فتوحات 385
کسیلہ بن مکرم کی بغاوت اور افریقہ میں
انقلاب 386
وفات 387
اولاد 387
معاویہ ثانی بن یزید 388
64ھ مطابق 685ء
تخت نشینی اور دت برداری 388
عبداللہہ بن زبیر ؓاور
مروان بن حکم 389
64ھ مطابق 685 ءتا 73ھ مطابق695
64ھ مطابق 685 ءتا ھ مطابق  685ء
ترجمہ عبداللہ زبیر ؓ 389
ترجمہ مروان بن حکم 389
ابن زبیر ؓ کی خلافت 390
ابن زبیر ؓ کی ایک سیاسی غلطی اور
ا س کا نتیجہ 391
شام میں مردان کی بیعت 392
مر ج راہط کا فیصلہ کن معر کہ اور
شام پر مروان کا قبضہ 393
مصر پر قبضہ 393
ولی عہدی میں تغیر 394
وفات 394
عبدالملک بن مروان اور
عبداللہ بن زبیر ؓ 395
65ھ مطابق 686ءتا 86 ھ مطا بق 707ء
ترجمہ عبدلملک بن مروان 395
تخت نشینی 395
توابین کا خروج خاتمہ 395
مختار بن ابی عبید ثقفی کا خروج اور
عراق پر قبضہ 396
محمد بن حنیفہ کی قید اور رہائی 398
قاتلین حسین ؓ سے انتقام 399
عربوں کی تحقیر اور ان سے جنگ 399
معصب بن زبیر ؓ اور مختار کا مقابلہ 400
مختار کا خاتمہ 400
خارجیوں کا ہنگامہ 401
عبداللہ بن الحر جعفی کا مخالفت 402
عمر وبن سعید اموع کا قتل 403
شام پررومیوں کا حملہ اور ان سے صلح 404
بصرہ پرعبدالملک کی فوج کشی اور
معصب بن زبیر ؓ کا خاتمہ 404
حرم کا محاصرہ اور ابن زبیر ؓ
کا خاتمہ 405

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
7.5 MB ڈاؤن لوڈ سائز

You might also like