تاریخ اسلام ( معین الدین ندوی ) جلد چہارم
تاریخ اسلام ( معین الدین ندوی ) جلد چہارم
مصنف : شاہ معین الدین احمد ندوی
صفحات: 360
قوموں کی زندگی میں تاریخ کی اہمیت وہی ہے جو کہ ایک فرد کی زندگی میں اس کی یادداشت کی ہوتی ہے۔ جس طرح ایک فرد واحد کی سوچ، شخصیت، کردار اور نظریات پر سب سے بڑا اثر اس کی یادداشت کا ہوتا ہے اسی طرح ایک قوم کے مجموعی طرزعمل پر سب سے زیادہ اثر انداز ہونے والی چیز اس کی تاریخ ہوتی ہے ۔ کوئی بھی قوم اس وقت تک اپنی اصلاح نہیں کر سکتی جب تک وہ اپنے اسلاف کی تاریخ اور ان کی خدمات کو محفوظ نہ رکھے۔اسلامی تاریخ مسلمانوں کی روشن اور تابندہ مثالوں سے بھری پڑی ہے۔لیکن افسوس کہ آج کا مسلمان اپنی اس تاریخ سے کٹ چکا ہے۔اپنی بد اعمالیوں اور شریعت سے دوری کے سبب مسلمان آج پوری دنیا میں ذلیل ورسوا ہو رہے ہیں۔اور ہر میدان میں انہیں شکست وہزیمت کا سامنا ہے ۔آج 57 آزاد ممالک کی شکل میں قوت ،عددی اکثریت اور قدرتی وسائل سے مالا مال ہونے کے باوجود ذلت ،عاجزی اور درماندگی میں اسی مقام پر کھڑی ہے جہاں سوسال پہلے کھڑی تھی۔اس کا سب سے برا سبب مسلمانوں کا دین سے دور ہونا اور غیروں کے قریب ہونا ہے۔کافر ہمیں اس لئے مارتے ہیں کہ یہ مسلمان ہیں اور ہم اس لئے مار کھا رہے ہیں کہ ہم صحیح معنوں میں مسلمان نہیں ہیں۔تمام مسلمانوں کو چاہئے کہ وہ قرآن و سنت کی تعلیمات، اسلام کے انسانیت نواز پیغام اور اپنی روشن تہذیبی اَقدار کو پوری قوت اور خود اعتماد ی کے ساتھ دنیا پر آشکارا کریں،اور خود بھی اسی کے مطابق اپنی زندگی گزاریں۔ زیر تبصرہ کتاب ” تاریخ اسلام “شاہ معین الدین احمد ندوی صاحب کی کاوش ہے جو دو ضخیم جلدوں پر مشتمل ہے۔اس کی پہلی جلد عہد رسالت،خلافت راشدہ اور عہد بنو امیہ ،جبکہ دوسری جلد خلافت عباسیہ پر مشتمل ہے۔مولف نے اسلامی تاریخ کو جمع فرما کر مسلمانوں کو اپنے اسلاف سے جوڑنے کی ایک کامیاب کوشش کی ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین
عناوین | صفحہ نمبر | |
مقدمہ | ||
فہرست | ||
مستکفی باللہ | 377 | |
333ھ مطابق 944ء تا 334 ھ مطا بق 945ء | ||
واسط پر معز الد و لہ کا قبضہ اور اس | ||
کا اخراج | 377 | |
ناصر والد ولہ کی بغاوت اور مصالحت | 378 | |
ابوالحسن بریدی کا قتل | 378 | |
تورون کی موت اور ان شیرازاد کی | ||
امیر الامرائی | 378 | |
معز کہ الدولہ دیلمی کا بغداد میں داخلہ اور | ||
دیالمہ کا آغاز | 379 | |
مستکفی کی معزولی | 380 | |
مطیع للہ | 381 | |
334ھ مطابق 945 ءتا 363 ھ مطابق 974ء | ||
جاگیروں پر فو جو ن کا قبضہ اور محکمہ خراج کا تعطل | 382 | |
بنی بویہ اور ا ٓل حمد ان کی لڑائیاں اور | ||
مصالحت | 382 | |
بنی بویہ اور بنی حمد ان کی کشمکش | 383 | |
ابو القاسم برید ی کی بغاوت اور اس کا خاتمہ | 383 | |
بطیحہ میں شاہینی حکومت کا قیام | 384 | |
روز بہان دیلمی کی بغاوت اور اس کاخاتمہ | 384 | |
یوسف بن و جیہ والی عمان کی مخ لفت اور | ||
اس کا خاتمہ | 385 | |
شیعیت کا فتنہ | 385 | |
معزالد ولہ کا انتقال | 386 | |
عزالد ولہ بختیار کی تخت نشینی اور اس کی | ||
نااہلی | 387 | |
رعایا کے مال پر دست درازی اور | ||
بغدادمیں ہنگامہ | 387 | |
ترکوں پر بختیار کی زیادتی اور اس کی | ||
مخالفت | 388 | |
بغداد پر ترکوں کا قبضہ | 388 | |
سر حدی علاقوں میں رومیوں کی عام | ||
یورش اور ان کی تباہی | 389 | |
مطیع کی دست برداری | 392 | |
عام حالات | 392 | |
طائع اللہ | 394 | |
363 ھ مطابق 974 ءتا 38 ھ مطا بق 991ء | ||
بغداد پر عضد الدولہ کا قبضہ | 394 | |
رکن الدولہ کی بر ہمی | 396 | |
عضد الدولہ کی بغداد سے واپسی اور | ||
بختیار کی بحالی | 397 | |
رکن ولدولہ کی وفات | 398 | |
بغداد پر عضدالدولہ کا دوبارہ قبضہ | 399 | |
بختیار کا قتل اور بغداد پر عضد الدولہ کا قبضہ | 400 | |
ابو تغلب کا قتل اور حمد انی حکومت کا خاتمہ | 400 | |
دولت حسنیہ کر دستان کی اطاعت | 401 | |
ہمدان اور رے پر قبضہ | 402 | |
عضد الدولہ کا انتقال | 403 | |
اوصاف و کارنامے | 403 | |
بارگاہ خلافت سے تعلقات | 404 | |
صمصام الدولہ | 405 | |
موصل پر بازکر قبضہ | 405 | |
اسفار کی بغاوت | 406 | |
صمصا م الدو لہ کی قید | 406 | |
شرف الدولہ | 406 | |
ترک اور دیا لمہ کی جنگ | 406 | |
عراق عجم پر بد ربن حسنو یہ کا قبضہ | 407 | |
بہا و الدولہ | 407 | |
ابو علی کی مخا لفت | 408 | |
عراق پر فخر الدولہ کی فو ج کشی اور ناکامی | 408 | |
بہا و لدو لہ اور اصمصا م میں جنگ اورصلح | 408 | |
مو صل پر ا ٓ ل حمد اور ان کا دوبارہ قبضہ | 409 | |
موصل پر بازکی فوج کشی اور اس کا قتل | 409 | |
آل حمد ان کی شکست اور عقیلی حکومت | 409 | |
کاقیام | ||
دولست غزنویہ کا قیا م اور اس کی مختصر | 410 | |
تاریخ | ||
طائع کیگر فتاری | 411 | |
قادر باللہ | 413 | |
381ھ مطابق 991ء تا 422 ھ مطابق 1031ء | ||
فارس پر بہاو الدولہ کا قبضہ | 413 | |
صمصام الدو لہ کا قتل | 413 | |
عمید العراق کے عہدہ کا قیام | 414 | |
ابو طاہر کا قتل | 414 | |
بنی عقیل اور دیا لمہ کے معرکے | 414 | |
ابو العباس کی بغاوت اور قتل | 415 | |
بہاو الدولہ کا انتقال | 415 | |
سلطان الدولہ | 416 | |
ابو الفو ارس کی بغاوت واطاعت | 416 | |
عراق پر مشر ف الدو لہ کا قبضہ | 416 | |
جلال الدولہ | 417 | |
امیر سبکتگین غزنوی کی فتو حات | 418 | |
ہندوستان پر سبکتگین کا حملہ | 418 | |
امیر نو ع سامانی اور سبکتگین کا انتقال | 419 | |
سامانیہ کا خاتمہ | 420 | |
غزنویوں کا عروج | 420 | |
محمود اور خلافت بغداد کے تعلقات | 423 | |
محمود کا انتقال | 424 | |
ولایت عہد | 426 | |
وفات | 426 | |
اوصاف و کمالات | 426 | |
قائم بامر اللہ | 429 | |
422ھ مطابق 1031ء تا 467 ھ مطابق 1074ء | ||
جلال الدو لہ کے خلاف فوج کی بغاوت | 429 | |
ابو کا لیجار | 431 | |
سلجو قیوں کا ظہور | 431 | |
سلجوقی حکومت | 435 | |
الملک الرحیم | 436 | |
خلافت بغداد سے سلجو قی حکومت کی | ||
تصدیق | 437 | |
بغداد میں جنگ اور بد امنی | 438 | |
فوج کی بغاوت اور نظام حکومت کی | ||
برہمی | 438 | |
بساسیری کا عروج اور اس کا اور ریئس | ||
الرو سا کا اختلاف | 438 | |
بغداد میں علوی حکو مت کے قیام کی | ||
کوشش | 439 | |
طغرل بک کی ا ٓمد | 440 | |
اہل بغداد اور سلجو کیوں میں جنگ اور | ||
ملک الرحیم کی واپسی | 442 | |
عرب فرمانر و اوں کی مخالفت اور | ||
اطاعت | 442 | |
جلیل القدر منصب پر طغر ل کا تقرر اور | ||
عزت افزائی | 443 | |
ابراہیم کی بغاوت اور قتل | 443 | |
بغداد بسا سیری کا قبضہ اور قائم کی حدیثہ روانگی | 444 | |
بسا سیری کا اخراج اور قائم کی واپسی | 444 | |
بسا سیری کا قتل | 445 | |
طغرل کی واپسی | 445 | |
قائم کی لڑکی سے طغر ل کا نکاح | 446 | |
اوصاف | 446 | |
الپ ارسلان | 447 | |
گر جستان کی فتح | 448 | |
ارمانو س کی شکست اور گر فتاری | 449 | |
حرمین میں عباسی خطبہ کا اجراء | 451 | |
والی حلب کی اطاعت | 452 | |
فلسطین پر قبضہ | 452 | |
ملک شاہ کی ولی عہدی | 452 | |
الب ارسلان کی وفات | 452ا | |
ا وصاف و کمالات | 453 | |
ملک شاہ | 454 | |
قاروت بک کی مخا لفت اور اس کا قتل | 454 | |
ولایت عہد | 455 | |
قائم کی وفات | 455 | |
اوصاف | 455 | |
مقتد ی با مراللہ | 456 | |
467ھ مطابق 1074ء تا 487 ھ مطابق 1094ء | ||
اشاعر ہ اور حنا بلہ کی جنگ | 456 | |
دمشق پر سلجو قیوں کا قبضہ | 457 | |
شام میں سلجو قی حکومت کا قیام | 457 | |
ترکستان پ رقبضہ | 459 | |
مقتدی اور ملک شاہ کے تعلقات | 560 | |
نظام الملک کی معزولیل | 462 | |
باطنی تحریک | 465 | |
نظام الملک کا قتل | 467 | |
نظام الملک کے مختصر حالا ت اور کارنامے | 468 | |
مذہبی خدمات | 471 | |
قیام عدل | 471 | |
غربا پروری | 472 | |
دینداری | 472 | |
ملک شاہ کا اخری سفر بغداد اور وفات | 472 | |
اوصاف و کمالات | 474 | |
محمو د بن ملک شاہ | 476 | |
مقتدی کی وفات | 476 | |
اوصاف | 476 | |
مستظہر باللہ | 478 | |
487ھ مطابق 1094ء تا 515ھ مطابق 1118ء | ||
آذر بائیجان پر تتش ارسلان کی فوج کسی | 478 | |
اور ناکامی | ||
امیر اسماعیل کی مخالفت اور اس کا قتل | 478 | |
بغداد میں تتش کا خطبہ | 478 | |
محمود کی موت اور بر کیا ر ق کی تخت نشینی | 479 | |
خراسان پر ارسلان ارغون کا قبضہ | 479 | |
سلطان محمد کی مخا لفت | 480 | |
بغداد میں محمد کا خطبہ | 480 | |
ملک شاہ ثانی بن بر کیا رق | ٍ | 481 |
سلطان محمد | 482 | |
صدقہ بن دبیس کا قتل | 482 | |
موصل پر سلطانی قبضہ | 483 | |
باطنیوں کی مصیبت | 483 | |
پہلی صلیبی جنگ | 486 | |
سلطان محمد کا انتقال | 498 | |
سلطان محمود | 500 | |
مستظہر کی وفات | 500 | |
اوصاف | 500 |