تقویۃ الایمان
تقویۃ الایمان
مصنف : شاہ اسماعیل شہید
صفحات: 150
جس طرح ابن تیمیہ ؒ تعالی کی تجدید دین کی خدمات کا انکار ناممکن ہے اسی طرح ہندوستان میں اسلا می روح اور سلفی عقیدے کی ترویج و اشاعت میں جو خدمات شاہ ولی اللہ ؒ تعالی کے خاندان نے سر انجام دی ہیں ان کوبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا-تقویۃ الایمان شاہ اسماعیل شہید ؒ کی ایک جاندار اور لا جواب تصنیف ہے اور چونکہ شاہ اسماعیل شہید شاہ ولی اللہ کے پوتے ہیں ا س لیے ان کی تربیت میں وہی سلفی عقیدہ اور اہل سنت کا طور طریقہ رچابسا نظر آتا ہے-مصنف نے اس کتاب کو سات بابوں میں تقسیم کیا ہے-(1) پہلاباب توحید کے متعلق عوام کی بے خبری اور شرک کے کاموں میں آگے سے آگے نکل جانے کے متعلق ہے کہ کس طرح سے لوگ عقیدے کی خرابی کا شکار ہوتے چلے جاتے ہیں-(2)دوسرا باب شرک کی اقسام کے متعلق ہے کہ انسان روزمرہ کے کاموں میں کیسے کیسے شرک کا ارتکاب کرتا ہے جس میں میں خاص طور پر علم میں شرک،تصرفات میں شرک اور عبادات میں شرک کی مختلف صورتوں کو بیان کیا ہے-(3) تیسرا باب توحید کی خوبیاں اور شرک کی برائیاں پر مبنی ہے کہ عقیدہ توحید سے دنیاوی اور اخروی کون کون سے فوائد حاصل ہوتے ہیں اور شرک کے ارتکاب کیا کیا عذاب اور سزائیں آتی ہیں- (4)چوتھا باب شرک فی العلم کی تردید اور اس کے مدعی کے بارے میں ہے جس میں خاص طور پر مسئلہ علم غیب کو قرآن وسنت اور صحابہ کرام کے اقوال سے وضاحت کے ساتھ بیان کیا ہے اور اس چیز کو واضح کیا گیا ہے کہ ہر مشکل کے وقت صرف ایک اللہ کو ہی پکارنا چاہیے اوریہ عقیدہ ہونا چأہیے کہ ہر قسم کے نفع ونقصان کا مالک صرف ایک اللہ تعالی کی ذات ہے-(5)پانچواں باب شرک فی التصرف کی تردیدمیں ہے اوراس کے علاوہ مسئلہ شفاعت کو وضاحت کے ساتھ بیان کرتے ہوئے شفاعت کی مختلف صورتیں بیان کی گئی ہیں اور اس کے بعد اللہ کے ہاں کون سی شفاعت ہو گی اور کون سی نہیں ہو سکتی اس کو خوب وضاحت سے بیان کیا ہے -(6) چھٹا باب عبادات میں شرک کی حرمت کےبارےمیں ہے جس میں پہلے عبادت کا معنی مفہوم بیان کیا اور اس کے بعد اس چیز کو واضح کیا ہے کہ ہر قسم کی عبادات صرف اللہ تعالی کے لیے خاص ہیں، عبادت کی کوئی بھی قسم چاہے وہ کتنی چھوٹی سے چھوٹی عبادت کیوں نہ ہومثلا نذرونیاز،صدقہ خیرات، غیراللہ کے نام پر ذبح کرنا اور مختلف قسم کے غیر شرعی نام رکھنا ان تمام چیزوں کو بیان کیا گیا ہے-(7)ساتویں باب میں میں رسم و رواج اور اولاد کے بارےمیں ،کھیتی باڑی کے سلسلے میں اور جانوروں کے سلسلےمیں ،نذر و نیاز اور حلال و حرام کے مسائل میں جو شرکیہ امور پائے جاتے ہیں ان کی وضاحت کے ساتھ ساتھ سید کی تشریح کرتے ہوئے تصویر کے بارے میں ارشاداتن نبوی کو بیان کیا ہے
عناوین | صفحہ نمبر | |
عرض ناشر | :: | 9 |
مقدمہ | :: | 12 |
تمہید | :: | 36 |
پہلا باب توحیدکا بیان | :: | 41 |
عوم کی بےخبری | :: | 41 |
شرک کے کام | :: | 41 |
دعوی ایمان کا,کام شرک کے | :: | 42 |
قرآن کافیصلہ | :: | 42 |
اللہ کےسوا کوئی قادرنہیں | :: | 43 |
اللہ کےسوا کوئی حمایتی نہیں | :: | 44 |
اللہ کےسوا کوئی کارساز نہیں | :: | 44 |
شرک کی حقیقت | :: | 46 |
دوسرباب شرک کی قسمیں | :: | 49 |
علم میں شرک | :: | 49 |
تصرف میں شرک | :: | 50 |
عبادت میں شرک | :: | 50 |
روز مرہ کے کاموں میں شرک | :: | 52 |
شرک کی برائی – توحیدکی خوبیاں | :: | 55 |
شرک معاف نہیں ہو سکتا | :: | 55 |
شرک کی مثال | :: | 56 |
شرک سب سے بڑا عیب ہے | :: | 57 |
توحید ہی راہ نجات ہے | :: | 58 |
اللہ تعالی شرک سے بیزار ہے | :: | 58 |
ازل میں توحید کا اقرار | :: | 59 |
شرک سندنہیں بن سکتا | :: | 62 |
بھول کا عذر قبول نہ ہو گا | :: | 63 |
رسولوں اور کتابوں کی بنیادی تعلیم | 64 | |
توحید اور مغفرت | 66 | |
چوتھا باب شرک فی العلم کی ترید | 69 | |
علم غیب صرف اللہ تعالی کو ہے | 70 | |
علم غیب کا مدعی جھوٹا ہے | 70 | |
غیب کی باتیں | 71 | |
اللہ تعالی کےسوا کسی کونہ پکارو | 73 | |
نفع و نقصان کا مالک صرف اللہ ہے | 74 | |
انبیاءکا اصل کام | 75 | |
انبیاء غیب دان نہیں | 76 | |
علم غیب کے متعلق ارشادات نبوی | 76 | |
حضرت عائشہ ؓ کا ارشاد | 77 | |
پانچواں باب شرک فی التصرف کی تردید | 80 | |
نفع و نقصان کا مالک صرف اللہ تعالی ہے | 81 | |
اللہ کے سوا کوئی رازق نہیں | 81 | |
صرف اللہ تعالی کو پکارو | 82 | |
بلااذن شفاعت نہیں | 83 | |
شفاعت کی قسمیں | 84 | |
,, شفاعت و جاہت ,, ممکن نہیں | 85 | |
,, شفاعت محبت ,, ممکن نہیں | 86 | |
,, شفاعت بلااذن ,, | 87 | |
صراط مستقیم | 89 | |
اللہ سب سے نزدیک ہے | 91 | |
صرف اللہ پر بھروسہ کرو | 93 | |
قرابت کام نہیں دے سکتی | 94 | |
چھٹا باب: عبادات میں شرک کی حرمت | 97 | |
عبادت کی تعریف | 97 | |
عبادت صرف اللہ تعالی ہی کے لیے ہے | 97 | |
سجدہ صرف اللہ تعالی کے لیے ہے | 98 | |
غیراللہ کو پکار ناشرک ہے | 99 | |
شعائراللہ کی تعظیم کی جائے | 100 | |
غیراللہ کے نام کی چیزحرام ہے | 102 | |
حکم صرف اللہ تعالی کے لیے ہے | 103 | |
من گھڑت نام شرک ہیں | 104 | |
خود ساختہ رسمیں شرک ہیں | 105 | |
لوگوں کو تعظیما سامنے کھڑا رکھنا ممنوع ہے | 106 | |
بتوں اور تھانوں کی پوجا شرک ہے | 106 | |
ذبح لغیراللہ لعنت کا باعث ہے | 108 | |
قربت قیامت کی علامتیں | 109 | |
تھان پوجا بدترین لوگوں کا کام ہے | 111 | |
بتوں کا طواف | 113 | |
ساتواں باب رسم و رواج میں شرک کی حرمت | 115 | |
شیطان کی وسوسہ اندازی | 115 | |
اولاد کےسلسلے میں شرک کی رسمیں | 117 | |
کھیتی باڑی میں شرک کی رسمیں | 119 | |
چوپایو ں میں شرک کی رسمیں | 119 | |
حلال و حرام میں اللہ تعالی پر افتراء | 121 | |
ستاروں میں تاثیر ماننا شرک ہے | 122 | |
نجومی , ساحر اور کاہن کافر ہیں | 123 | |
نجوم اور رمل پر اعتقاد کا گناہ | 125 | |
شگون اور فال کفر کی رسمیں ہیں | 125 | |
اللہ کو سفارشی نہ بناؤ | 129 | |
اللہ تعالی کے نزدیک سب سے پیارے نام | 133 | |
اللہ کےنام کےساتھ کنیت نہ رکھو | 133 | |
غیراللہ کی قسم شرک ہے | 135 | |
نذروں کےبارے میں رسول اللہ کافیصلہ | 136 | |
اللہ تعالی کوسجدہ اور پیغمبر ؑ کی تعظیم | 137 | |
کسی کواپنابندہ اور بندی کہنا جائز نہیں | 140 | |
تعظیم رسول اللہ کےمتعلق اسوہ حسنہ | 141 | |
لفظ,,سید,,کےدومعنی | 144 | |
تصویر کےمتعلق ارشادات | 145 | |
پانچ سخت ترین گناہ | 146 | |
اپنے متعلق حضور کا ارشاد | 147 |