تقریب التہذیب ( اردو ) جلد اول

تقریب التہذیب ( اردو ) جلد اول

 

مصنف : حافظ ابن حجر عسقلانی

 

صفحات: 720

 

علم  اسماء الرجال علم راویانِ حدیث کی سوانحِ عمری اورتاریخ  کا  علم ہے، اس میں راویوں کے نام، حسب ونسب، قوم ووطن، علم وفضل، دیانت وتقویٰ، ذکاوت وحفظ، قوت وضعف اور ان کی ولادت وغیرہ کا بیان ہوتا ہے، بغیراس علم کے حدیث کی جانچ مشکل ہے، اس کے ذریعہ ائمہ حدیث نے مراتب روات اور احادیث کی قوت وضعف کا پتہ لگایاہےحدیث کے راوی جب تک صحابہ کرام﷢ تھے اس فن کی کوئی ضرورت نہ تھی، وہ سب کے سب عادل، انصاف پسند اور محتاط تھے ۔کبارِتابعین بھی اپنے علم وتقویٰ کی روشنی میں ہرجگہ لائق قبول سمجھے جاتے تھے، جب فتنے پھیلے اور بدعات شروع ہوئیں تو ضرورت محسوس ہوئی کہ راویوں کی جانچ پڑتال کی جائے۔ تو ائمہ  محدثین  نے علم اسماء الرجال کو شروع کیا ۔سو حدیث کے لیے جس طرح متن کو جاننا ضروری ہے، سند کو پہچاننا بھی ضروری ٹھہرا کہ اسماء الرجال کے علم کے بغیر علم حدیث میں کوئی شخص کامیاب نہیں ہوسکتا، امام علی بن المدینی (۲۳۴ھ) کہتے ہیں:معانی حدیث میں غور کرنا نصف علم ہے تو معرفت رجال بھی نصف علم ہے۔ (مقدمہ خلاصہ تہذیب الکمال، فصل وھذہ نبذۃ من أقوال الائمۃ فی ہذا:۱/۱۶۵ ) ائمہ محدثین نے اس  اسماء الرجال  پر باقائدہ کتب مرتب کیں۔پہلے دور کی اسماء الرجال کی کتابیں راویوں کے نہایت مختصر حالات کو لیے ہوئے تھیں، بعد میں ابنِ عدی اور ابونعیم اصفہانی نے سب سے پہلے معلومات زیادہ حاصل کرنے کی طرف توجہ کی، خطیب بغدادی ابن عبدالبر اور ابن عساکر دمشقی نے ضخیم جلدوں میں بغداد اور دمشق کی تاریخیں لکھیں تو ان میں تقریباً سب اعیان ورجال کے تذکرے آگئے ہیں۔ جہاں تک فنی حیثیت کا تعلق ہے سب سے پہلے حنبلی المسلک حافظ عبدالغنی المقدسی نے اس پر قلم اٹھایا آپ نے “الکمال فی اسماءالرجال” لکھی  بعد ازاں   محدثین نے انہی کے نقوش وخطوط پر    مزید کام کیا ۔ ۔ حافظ جمال الدین ابوالحجاج یوسف بن عبدالرحمٰن المزی نے “الکمال” کو پھر سے مرتب کیا اور اس کا نام “تہذیب الکمال” رکھا، آپ نے اس میں اور اہل فن سے بھی معلومات جمع فرمائیں۔پھرحافظ المزی کے شاگرد جناب حافظ شمس الدین ذہبی اٹھے اور انہوں نے “تہذیب الکمال” کو مختصر کرکے “تذھیب التہذیب” لکھی، اس کے علاوہ “میزان الاعتدال” اور “سیرالنبلاء” اور”تذکرۃ الحفاظ” جیسی بلند پایہ کتابیں بھی لکھیں، جو اپنے فن پر وقت کی لاجواب کتابیں سمجھی جاتی ہیں۔پھرشارح صحیح بخاری  حافظ ابن حجر عسقلانی نے “تذہیب التہذیب” کو اپنے انداز میں مختصر کیا اور “تہذیب التہذیب” لکھی جو بارہ جلدوں میں ہے؛ پھرخود ہی اس کا خلاصہ “تقریب التہذیب” کے نام سے لکھا ہے، اس کے علاوہ آپ نے “لسان المیزان” بھی لکھی۔  زیر تبصرہ کتاب  حافظ ابن حجر عسقلانی  کی کتاب  تقریب التہذیب  کااردو ترجمہ  ہے  ۔ اس کا اردو  ترجمہ  کی سعادت  جناب مولانا  نیاز احمد  نے  نے  حاصل کی  ہے مکتبہ رحمانیہ لاہور نے  اسے  دو جلدوں میں طبع کیا ہے۔ یہ کتاب  طلاب علوم حدیث کے لیے   پیش قیمت  تحفہ  ہے ۔

 

عناوین صفحہ نمبر
عرض ناشر 9
عرض مترجم 11
مردحضرات
حرف الالف 15
حرف الباء 99
حرف التاء 121
حرف الثاء 124
حرف الجیم 131
حرف الحاء 147
حرف الخاء 225
حرف الدال 247
حرف الذال 255
حرف الراء 257
حرف الزاء 273
حرف السین 298
حرف الشین 370
حرف الصاد 385
حرف الضاد 401
حرف العین 413
فہرست جلددوم
حرف الغین 7
حرف الفاء 11
حرف القاف 22
حرف الکاف 42
حرف اللام 51
حرف المیم 53
حرف النون 232
حرف الھاء 352
حرف الواو 272
حرف لام الف 286
حرف الیاء 287
کنتیوں کابیان
حرف الالف 339
حرف الباء 349
حرف التاء 361
حرف الثاء 363
حرف الجیم 365
حرف الحاء 381
حرف الخاء 382
حرف الدال 386
حرف الذال 388
حرف الراء 389
حرف الزاء 394
حرف السین 398
حرف الشین 409
حرف الصاد 412
حرف الضاد 417
حرف العین 418
فہرست جلددوم 421
حرف الغین 422
حرف الفاء 447
حرف القاف 452
حرف الکاف 455
حرف اللام 458
حرف المیم 460
حرف النون 479
حرف الھاء 483
حرف الواو 487
حرف  لام الف 490
حرف الیاء 491
باب:خواتین کےبیان میں 624
حرف الالف 625
حرف الباء
حرف التاء 626
حرف الثاء 626
حرف الجیم 639
حرف الحاء 630
حرف الخاء 632
حرف الدال 635
حرف الذال 636
حرف الراء 637
حرف الزاء 639
حرف السین 641
حرف الشین 643
حرف الصاد 644
حرف الضاد 645
حرف العین 646
فہرست جلددوم 646
حرف الغین 649
حرف الفاء 650
حرف القاف 652
حرف الکاف 653
حرف اللام 654
حرف المیم 655
حرف النون 657
حرف الھاء 658
حرف الیاء 659

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
11.2 MB ڈاؤن لوڈ سائز

You might also like