تعلیمات قرآن ( غلام شبیر )
تعلیمات قرآن ( غلام شبیر )
مصنف : غلام شبیر
صفحات: 210
نزول قرآن سے قبل عرب معاشرہ مذہبی،معاشرتی، اخلاقی اور سیاسی ہرلحاظ سے ظلمت اور جہالت کی اتھاہ گہرائیوں میں ڈوبا ہواتھا۔ہر طرف شرک اور بت پرستی کا دور دورہ تھا، لوگ ایک دوسرے کے خون کے پیاسے اورایک دوسرے کے مال وعزت کے لٹیرے تھے۔ انتقام درانتقام کے لئے طویل جنگیں لڑی جاتیں،لڑکیوں کو زندہ درگود کرنا عام سی بات تھی۔شراب،جوا اور زنا ان کی زندگی کا لازمی حصہ بن چکےتھے۔عریانی کا یہ عالم تھا کہ مرد اور عورتیں عریاں ہوکر بیت اللہ شریف کا طواف کرنا باعث ثواب سمجھتے، مسکینوں،محتاجوں، بیواؤں اور یتیموں کا کوئی پرسان حال نہ تھا۔ان حالات میں جب قرآن مجید کا نزول ہوا تو محض چند سالوں کے مختصر عرصہ میں قرآنی تعلیمات نے حیرت انگیز طور پر عربوں کی کایا پلٹ کر رکھ دی۔وہ لوگ جو مالوں دولت کے لئے ڈاکے ڈالتے اور لوٹ مار کرتے تھے،قرآنی تعلیمات نےانہیں دنیا کے مال ودولت سے اس قدر بے نیاز کردیا کہ مال ودولت سے زیادہ ان کے نزدیک حقیر کوئی چیز نہ تھی۔ایک روز حضرت طلحہ اپنے گھر تشریف لائے، چہرے سے پریشانی کے آثار ظاہر ہورہے تھے۔بیوی نے وجہ پوچھی تو فرمایا’’میرے پاس کچھ مال جمع ہوگیا ہے، اس لئے پریشان ہوں۔‘‘بیوی نے کہا ’’اس میں پریشان ہونے کی کیا بات ہے؟‘‘ میاں بیوی نے مشورہ کر کے لوگوں کو بلایا اور حضرت طلحہ نے جمع شدہ چار لاکھ درہم لوگوں میں تقسیم کردئیے۔(طبرانی) یہ تھا قرآن کی تعلیمات کا ان کی زندگیوں پر اثرکہ کس طرح ان کی زندگیوں میں انقلاب بر پا کردیا۔ زیر تبصرہ کتا’’تعلیمات قرآن‘‘ فاضل محترم غلام شبیر سلمہ اللہ کی مرتب کردا ہے جس میں انہوں نے قرآنی تعلیمات کو مفصل انداز میں بیان کیا ہے، اور مختلف دلائل سے اس عظیم الشان کتاب کی افادیت کو ثابت کیا ہے۔ اللہ رب العزت سے دعا کرتے ہیں کہ اللہ ان کو اس کار خیر پر اجرے عظیم عطا فرمائے۔آمین
عناوین | صفحہ نمبر |
اخلاقیات | |
اچھے اخلاق | 17 |
صبر | 17 |
شکر | 18 |
تقوی | 18 |
احسان | 19 |
عدل وانصاف | 20 |
خدمت خلق | 21 |
اخوت | 22 |
مساوات | 23 |
رواداری | 24 |
شرم وحیاء | 25 |
خوش گفتاری | 26 |
وعدے کے پاسداری | 27 |
امانت داری | 28 |
حسن سلوک | 29 |
پاکیزگی | 30 |
عفوودرگزر | 31 |
صلح جوئی | 32 |
قانون کااحترام | 33 |
نظم وضبط کی پابندی | 34 |
شعائراللہ کی تعظیم | 35 |
کفایت شعاری | 36 |
خلوص | 37 |
بڑوں کاادب | 38 |
چھوٹوں پر رحم شفقت | 38 |
مسجد ومکتب کے آداب | 39 |
صداقت (سچائی ) | 40 |
برئے اخلاق | 41 |
شرک | 41 |
غیبت | 42 |
جھوٹ | 43 |
بہتان | 44 |
خیانت | 45 |
چغلی | 46 |
فتنہ وفساد | 47 |
غرور وتکبر | 48 |
ظلم | 49 |
جھوٹی قسمیں | 50 |
شراب وجوا | 51 |
رشوت | 51 |
سود | 52 |
بے حیائی | 53 |
حرام خوری | 54 |
ریاکاری | 55 |
جعل سازی | 55 |
جادو | 56 |
الزام تراشی | 57 |
مال کی حرص | 58 |
ناپ تول میں کمی | 58 |
کنجوسی اور بخل | 59 |
فضول خرچی | 60 |
لغو اور بہیودہ بغض | 62 |
کینہ پروری اور بغض | 62 |
حسد | 62 |
چوری | 63 |
ڈاکہ زانی | 64 |
فضو ل سوالات | 64 |
بدگمانی | 65 |
بری صحبت | 65 |
سرگوشی کرنا | 66 |
معاملات (حقوق العباد،) | |
معاشی معاملات | 67 |
رزق حرام سے پرہیز | 67 |
سود حرام ہے | 68 |
ناپ تول میں انصاف کیاجائے | 69 |
زکوۃ کابہترین نظام | 70 |
عشر | 70 |
خیرات وصدقات | 71 |
نذرپوری کرناچاہیے | 72 |
نیک لوگوں کی مدد کرنا اللہ پر فرض ہے | 73 |
امانت کی حفاظت کی جائے | 73 |
خیانت سے پرہیز کیاجائے | 74 |
کنجوسی اور فضول خرچی سے اجتناب | 75 |
انقاق فی سبیل الہ اور اس کے ثمرات | 76 |
معاشرتی معاملات | 78 |
والدین کے حقوق وفرائض | 78 |
رشتہ داروں کےحقوق | 79 |
یتیموں کے حقوق | 81 |
مساکین کے حقوق | 82 |
غلاموں کے حقوق | 83 |
ہمسایوں کے حقوق | 84 |
قیدیوں کے حقوق | 84 |
مسافروں کےحقوق | 85 |
غیر مسلموں کےحقوق | 86 |
مقروض کے ساتھ نرمی | 86 |
بھوکے کو کھاکھلانا | 87 |
گھریلو معاملات (عائلی زندگی ) | 87 |
نکاح | 87 |
حق مہر | 89 |
مسئلہ ظہار او رایلاء | 90 |
طلاق | 91 |
خلع | 92 |
عدت | 92 |
بچے کو دودھ پلانے کی ذمہ داری | 93 |
احکام پردہ | 94 |
مورثی معاملات (قانون وراثت) | 95 |
وراثت کی تقسیم | 95 |
وراثت کے حصے | 96 |
وراثت میں مساکین کاحصہ | 97 |
متنبی (منہ بولابیٹا )کے بارے میں قانوہن | 97 |
وصیت | 98 |
عدالتی معاملات | 99 |
عدل وانصاف | 99 |
گواہ کےفرائض | 100 |
تحریری شہادت | 101 |
رہن کے قوانین | 101 |
سفارش کےاصول | 102 |
قسموں کو ڈھال نہ بنانا جائے | 102 |
سیاسی معاملات | 103 |
اللہ تعالی کی حاکمیت | 103 |
انسان زمین پر اللہ کانائب | 104 |
اللہ تعالی اور اس کے رسول کی اطاعت | 105 |
حاکم کی اطاعت | 106 |
خلافت کے حقدار ابل ایمان | 106 |
فیصلہ قرآن مجید کے مطابق | 107 |
اللہ تعالی اور اس کے رسو ل کافیصلہ حتمی ہے | 108 |
نظام حکومت میں باہمی مشورہ | 109 |
دفاعی معاملات | 110 |
جنگی احکام | 110 |
جنگ کے لیے تیار رہنا | 111 |
وعدہ اخلاف قوموں کے ساتھ سلوک | 112 |
مفتوحہ علاقوں کے بارے میں احکام | 113 |
غیر مسلموں سے جزیہ لینا | 114 |
جنگ اور لڑائی میں فتح کے لیے اللہ سے مدد مانگنا | 114 |
حالت جنگ اور اللہ تعالی کی مدد | 115 |
تربیتی معاملات | 116 |
علم کی فضیلت | 116 |
حکمت ودانائی | 117 |
آداب | 118 |
لباس کی پاکیزگی | 118 |
حلا ل خوراک | 119 |
عبادات (حقوق اللہ) | |
کلمہ طیبہ | 121 |
نماز | 121 |
لباس پاک رکھنا | 121 |
وضو | 121 |
اذان | 121 |
نماز کےاواقات | 122 |
نماز کے ثمرات | 123 |
نماز متقین کی پہچان | 124 |
نمازی جنت کی وارث | 125 |
سفر میں نماز کاطریقہ | 125 |
حالت جنگ میں نماز کاطریقہ | 126 |
نماز جمعہ کے وقت خرید وفروخت | 126 |
نماز سابقہ امتوں میں | 127 |
آداب مسجد | 128 |
روزہ | 129 |
فرضیت روزہ | 129 |
روزہ بطور فدیہ | 130 |
سابقہ امتوں می روزہ | 131 |
زکوۃ | 131 |
فرضیت زکوۃ | 131 |
زکوۃ کا مقصد تزکیہ | 132 |
زکوۃ سے مال میں اضافہ | 133 |
زکوۃ ادانہ کرنے والوں کے لئے عذاب | 134 |
سابقہ امتوں میں زکوۃ | 135 |
مصارف زکوۃ | 135 |
حج | 136 |
فرضیت حج | 136 |
خانہ کعبہ کی حیثیت | 136 |
خانہ کعبہ بحیثیت قبلہ | 137 |
احرام | 138 |
طواف | 138 |
شعائر اللہ کی تعظیم | 139 |
قربانی | 140 |
مناسک حج وعمر و | 141 |
جہاد وہجرت | 142 |
جہاد کی فرضیت | 142 |
جہاد میں مومنوں کےساتھ کفار بھی تکلیف ہوتی ہے | 143 |
جہاد بہترین تجارت ہے | 143 |
اللہ کی راہ میں جان قربان کرنےو الازندہ ہے | 144 |
کفار کےساتھ جہاد کی تاکید | 144 |
مال غنیمت کی تقسیم | 145 |
ہجرت جہاد باعث رحمت ومغفرت ہیں | 147 |
اللہ کےہجرت | 148 |
ہجرت کے فوائد | 149 |