تفسیر ابن کثیر(تخریج شدہ) جلد5

تفسیر ابن کثیر(تخریج شدہ) جلد5

 

مصنف : حافظ عماد الدین ابن کثیر

صفحات: 665

 

دینی علوم میں کتاب اللہ کی تفسیر وتاویل کا علم اشرف علوم میں شمار ہوتا ہے۔ ہر دور میں ائمہ دین نے کتاب اللہ کی تشریح وتوضیح کی خدمت سر انجام دی ہے تا کہ عوام الناس کے لیے اللہ کی کتاب کو سمجھنے میں کوئی مشکل اور رکاوٹ پیش نہ آئے۔ سلف صالحین ہی کے زمانہ ہی سے تفسیر قرآن، تفسیر بالماثور اور تفسیر بالرائے کے مناہج میں تقسیم ہو گئی تھی۔ صحابہ ؓ ، تابعین عظام اور تبع تابعین رحمہم اللہ اجمعین کے زمانہ میں تفسیر بالماثور کو خوب اہمیت حاصل تھی اور تفسیر کی اصل قسم بھی اسے ہی شمار کیا جاتا تھا۔ تفسیر بالماثور کو تفسیر بالمنقول بھی کہتے ہیں کیونکہ اس میں کتاب اللہ کی تفسیر خود قرآن یا احادیث یا اقوال صحابہ یا اقوال تابعین و تبع تابعین سے کی جاتی ہے۔ بعض مفسرین اسرائیلیات کے ساتھ تفسیر کو بھی تفسیر بالماثور میں شامل کرتے ہیں کیونکہ یہ اہل کتاب سے نقل کی ایک صورت ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہمارے قدیم تفسیری ذخیرہ میں اسرائیلیات بہت زیادہ پائی جاتی ہیں۔امام ابن کثیر ؒ متوفی ۷۷۴ھ کی اس تفسیر کا منہج بھی تفسیر بالماثور ہے۔ امام ؒ نے کتاب اللہ کی تفسیر قرآن مجید، احادیث مباکہ، اقوال صحابہ وتابعین اور اسرائیلیات سے کی ہے اگرچہ بعض مقامات پر وہ تفسیر بالرائے بھی کرتے ہیں لیکن ایسا بہت کم ہے۔ تفسیر طبری ، تفسیر بالماثور کے منہج پر لکھی جانے والی پہلی بنیادی کتاب شمار ہوتی ہے۔ بعض اہل علم کا خیال ہے کہ تفسیر ابن کثیر ، تفسیر طبری کا خلاصہ ہے۔امام ابن کثیر ؒ کی اس تفسیر کو تفسیر بالماثور ہونے کی وجہ سے ہر دور میں خواص وعوام میں مرجع و مصدر کی حیثیت حاصل رہی ہے اگرچہ امام ؒ نے اپنی اس تفسیر میں بہت سی ضعیف اور موضوع روایات یا منگھڑت اسرائیلیات بھی نقل کر دی ہیں جیسا کہ قرون وسطی کے مفسرین کا عمومی منہاج اور رویہ رہا ہے۔ بعض اوقات تو امام ؒ خود ہی ایک روایت نقل کر کے اس کے ضعف یا وضع کی طرف اشارہ کر دیتے ہیں لیکن ایسا کم ہوتا ہے۔ لہٰذا اس بات کی شدت سے ضرورت محسوس ہو رہی تھی کہ تفسیر بالماثور کے اس مرجع ومصدر میں ان مقامات کی نشاندہی کی جائے جو ضعیف یا موضوع روایات یا منگھڑت اسرائیلیات پر مشتمل ہیں ۔ مجلس التحقیق الاسلامی کے محقق اور مولانا مبشر احمد ربانی صاحب کے شاگرد رشید جناب کامران طاہر صاحب نے اس تفسیر  کی تخریج کی ہے اور حافظ زبیر علی زئی صاحب نے اس کی تحقیق اور  تخریج پر نظر ثانی کی ہے۔تخریج و تحقیق عمدہ ہے لیکن اگر تفسیر کے شروع میں محققین حضرات اپنا منہج تحقیق بیان کر دیتے تو ایک عامی کو استفادہ میں نسبتاً زیادہ آسانی ہوتی کیونکہ بعض مقامات پر ایک عامی الجھن کا شکار ہو جاتا ہے جیسا کہ پہلی جلد میں ص ۳۷ پر ایک روایت کے بارے لکھا ہے کہ شیخ البانی ؒ نے اسے ’صحیح‘ قرار دیا ہے لیکن اس کی سند منقطع ہے۔اسی طرح ص ۴۲ پر ایک روایت کے بارے لکھا ہے کہ اس روایت کی سند صحیح ہے اور اسے ضعیف کہنا غلط ہے۔ اب یہاں یہ وضاحت نہیں ہے کہ کس نے ضعیف کہا ہے اور کن وجوہات کی بنا پر کہا ہے اورضعیف کے الزام کے باوجود صحیح ہونے کی دلیل کیا ہے ؟اسی طرح ص ۴۳پر ایک روایت کے بارے لکھا ہے کہ شیخ البانی ؒ نے اس روایت کو صحیح قرار دیا ہے لیکن یہ روایت ضعیف ہے۔ان مقامات سے یہ واضح ہوتا ہے کہ محققین نے علامہ البانی ؒ کی تحقیق پر اعتماد نہیں کیا ہے بلکہ اپنی تحقیق کی ہے جبکہ ایک عام قاری اس وقت الجھن کا شکار ہو جاتا ہے جب وہ اکثر مقامات پر یہ دیکھتا ہے کہ کسی روایت یا اثر کی تحقیق میں علامہ البانی ؒ کی تصحیح وتضعیف نقل کر دی جاتی ہے اور یہ وضاحت نہیں کی جاتی ہے کہ محققین نے ان مقامات پرمحض علامہ البانی ؒ کی تحقیق پر اعتماد کیا ہے یا اپنی بھی تحقیق کی ہے اور اگر اپنی بھی تحقیق کی ہے تو ان کی تحقیق اس بارے علامہ البانی ؒ سے متفق ہے یا نہیں ؟یہ ایک الجھن اگر اس تفسیر میں شروع میں منہج تحقیق پر گفتگو کے ذریعہ واضح ہو جاتی تو بہتر تھا۔ بہر حال بحثیت مجموعی یہ تخریج وتحقیق ایک بہت ہی عمدہ اور محنت طلب کاوش ہے ۔ اللہ تعالیٰ  حافظ زبیر علی زئی اورجناب کامران طاہر حفظہما اللہ کو اس کی جزائے خاص عطا فرمائے۔ آمین!

 

</tb

عناوین صفحہ نمبر
پارہ نمبر 26———— حم
تفسیر سورہ احقاف 5
غیر اللہ کی عبادت کا کوئی ثبوت نہیں ہے 5
فرمان رسو ل ﷺ کہ مجھے نہیں  معلوم میرے ساتھ کیا کیا جائیگا 7
سرکشی اور تکبر کی مذمت 9
کم از کم مدت حمل چھ ماہ ہوسکتی ہے 11
نافرمان اولاد کا والدین سے رویہ 122
احقاف کا معنی و مطلب 17
قوم عاد کے واقعہ میں عبرت و نصیحت ہے 20
جنات کی حقیقت اور قرآن سننا نیز حضور ﷺ جنات کے بھی نبی ہیں 21
زمین و آسمان کی پیدائش انسانی پیدائش سے بڑی ہے 33
تفسیر سورہ قتال 35
کفار کے اعمال خیر برباد ہیں 35
جہاد اور اس کے کچھ احکام 36
مومن ایک آنت میں کھاتا ہے اور کافر سات آنتون میں 39
جنت کی نہریں اور اثمار و فواکہ 41
اللہ سے معافی اور چند مسنون دعائیں 43
جہاد سے جی چرانے والے منافق 45
قرآن میں غوروفکر کیوں نہیں کرتے؟ 47
انسان کا ظاہر، باطن کا غماز ہوتا ہے 48
گمراہ ہونے والا اپنا ہی نقصان کرتا ہے 49
دنیا کی بے ثباتی اور ناپائیداری 51
تفسیر سورہ فتح 52
سورہ فتح کا شان نزول نیز نبی ﷺ کی عبادت کا حال 52
ایمان بڑھتا اور گھٹتا ہے 55
صلح حدیبیہ کا واقعہ احادیث کی روشنی میں 56
مناقوں کے حیلے بہانے 61
خیبر کی غنیمت اہل حدیبیہ کے لئے 62
سخت جنگجو قوم کون سی ہے؟ 63
حدیبیہ میں ببول کا مبارک درخت 64
معاہدہ حدیبیہ کی دفعات اور کافروں کا اشتعال 66
شہادت عثمان ؓکی افواہ پر اصحاب رسول سے بیعت رضوان 68
نبی ﷺ کا خواب بمنزلہ وحی کے ہوتا ہے 78
اصحاب رسول ؓ سے بغض و عناد کفر ہے 82
تفسیر سورہ حجرات 85
آداب رسالت کا بیان 85
آپ ﷺ کے احترام کو ملحوظ نہ رکھنا بے عقلی ہے 88
خبر و اطلاع کی تحقیق ضروری ہے 89
بغاوت کفر نہیں باغی گروہ بھی مؤمن ہے 93
مذاق اور عیب گیری کی ممانعت 94
بدگمانی اور عیوت تلاش کرنا نیز غیبت کا مفہوم 95
فضیلت و وقار کا معیار تقوی پرہے 101
ایمان اور اسلام میں فرق 103
تفسیر سورہ ق 106
قرآن پاک کی سات منزلوں کی تفصیل 106
حرف ”ق“ کے بارے میں خلاف عقل و نقل روایات 107
ایک سے ایک بڑھ کر قدرت کا نمونہ 109
نبیوں کی تکذیب کرنے والی قومیں تباہ ہوئیں 110
اللہ کا علم و قدرت، انسان کی شہ رگ سے زیادہ قریب ہے 111
انسان کا نگران اور گواہ فرشتہ 114
جہنم کا اللہ سے ہم کلام ہونا 116
چھ دن میں آسمان و زمین بنائے گئے 119
اللہ کے ایک حکم سے قیامت آجائے گی 121
تفسیر سورہ ذاریات 123
سورۃ الذاریات کی ابتدائی ایات کی خوبصورت تشریح 123
قیام اللیل اور سحری کی فضیلت 125
واقعہ ابراہیم ؑ کے معزز مہمانوں کا——- 129
پارہ نمبر 27———– قال  فما خطبکم
حضرت ابراہیم ؑ کا فرشتوں سےسوال 133
قوم فرعون کا انجام 134
قوم عاد کا انجام 134
قوم ثمود کا انجام 135
اللہ کی قدرتیں 135
رسولوں کوجھٹلایا گیا 136
انسانوں اور جنوں کو عبادت کے لئے پیدا کیا گیا 136
تفسیر سورہ طور 138
اللہ کا عذاب برحق ہے 138
بیت المعمور کا ذکر 139
اہل جنت پر انعامات 141
اہل ایمان کی اولادیں 142
جنت کی نعمتیں 143
کفار، پیغمبر ﷺ کو شاعر کہتے تھے 145
توحید الوہیت اور ربوبیت کے دلائل 146
قیامت کاذکر 147
اللہ کی تسبیح 148
تفسیر سورہ نجم 150
ستارے کی قسم 150
حدیث پیغمبر وحی ہے 150
حضرت جبرئیل ؑ کی شان 151
معراج کا ذکر 152
آنحضرت ﷺ نے اللہ کو نہیں دیکھا 154
سدرۃ المنتہی کا ذکر 158
لات ، عزی اور منات کا ذکر 159
ذوالخلصہ بت کا ذکر 161
بے ایمان لوگوں کی باتیں 162
دنیا جہان میں بادشاہت اللہ کی ہے 163
چھوٹے گناہ 163
خود کو نیک نہ کہو 164
دین سےمنہ موڑنے والا 165
کوئی کسی کا بوجھ نہ اٹھائے گا اور مسئلہ ایصال ثواب 166
بالآخر اللہ کے پاس جانا ہے 167
زندگی اور موت کا مالک اللہ ہے 168
آنحضرت ﷺ نذیر بن کر آئے 169
قرآن سےمنہ نہ پھیرو 169
تفسیر سورہ قمر 171
قیامت قریب آگئی ہے 171
علامات قیامت 172
میدان محشر کی طرف جانا 174
قوم نوح پر عذاب 174
قوم عاد اور قوم ثمود پر عذاب 177
قوم لوط پر عذاب 178
قوم فرعون پر عذاب 179
کافر شکست کھائیں گے 179
اللہ نے تقدیر بنائی 180
مسئلہ تقدیر میں بحث کرنا 181
کسی گناہ کو چھٹا نہ سمجھو 182
تفسیر سورہ رحمان 184
اللہ کی رحمتیں 185
درخت اللہ کی رحمت 185
آسمان کی پیدائش 185
زمین او رپھل 186
رب کی نعمتوں کو نہ جھٹلانا 186
انسان کی او رجن کی پیدائش 187
لؤلؤ اور  مرجان 188
بحری جہاز اور کشتیاں 188
اللہ کے سوا سب کچھ فنا ہونے والا ہے 189
سب اللہ سے مانگتے ہیں 190
جنوں اور انسانوں کو خطاب 190
آسمان پھٹ جائے گا 192
پل صراط کا ذکر 193
جہنم کے منکروں کا انجام 193
اللہ کا خوف رب کا انعام ہے 194
جنت کی نعمتیں 195
جنت کا پانی، جنتیوں کے بستر اور تخت 196
حوروں کی صفت 196
جنت سرسبز ہے 198
جنت کے پھل 199
تفسیر سورہ واقعہ 202
قیامت برحق ہے 203
قیامت کا تذکرہ 203
نیکوں کےد رجات 204
جنت میں انعامات 205
بے حساب جنت میں جانے والے 206
جنت کے میوے اور ایک خواب 209
طوبی کیا ہے اور جنتی پرندے 210
نیکوں کا حال 211
جنت کے درخت 211
جنت کی حوریں 214
دوزخیوں کی سزا 219
انسان کی پیدائش اللہ کی قدرت ہے 220
پھلوں کی پیدائش اللہ کی قدرت ہے 221
پانی اللہ کی نعمت ہے 221
ستاروں کےطلوع کی قسم 223
قرآن، دشمن کےملک میں نہ لے جایا جائے 224
قرآن حق ہے 224
عالم نزع کا ذکر 225
سعادت مند کی موت کی حالت 226

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
20.7 MB ڈاؤن لوڈ سائز

You might also like