تفسیر آیت کریمہ
تفسیر آیت کریمہ
مصنف : امام ابن تیمیہ
صفحات: 206
زیر تبصرہ کتاب “تفسیر آیت کریمہ “شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ کی تصنیف ہے جو انہوں نے ان آٹھ سوالوں کے جواب میں لکھی جو ایک سائل نے آیت کریمہ(لا الہ الا انت سبحنک انی کنت من الظلمین) کے ضمن میں پیدا ہونے والے سوال امام ممدوح کی خدمت میں پیش کئے تھے۔یہ تمام سوالات کتاب کی تمہید میں بالترتیب ذکر کر دئیے گئے ہیں۔امام ابن تیمیہ کی یہ کتاب عربی میں ہے ،جس کا اردو ترجمہ محترم مولانا عبد الرحیم ناظم دار العلوم پشاور نے کیا ہے،تاکہ عوام الناس پوری طرح اس سے استفادہ کر سکیں۔نئی طباعت کے وقت اسے از سر نو ترتیب دیا گیا ہے اور مکتبہ ابن تیمیہ کی جانب سے اسے عصرحاضر کے تقاضوں کے عین مطابق شائع کیا گیا ہے۔کتاب کے سات ابواب بنائے گئے ہیں اور کہیں کہیں اسے مزید آسان بنانے کی غرض سے حاشیہ آرائی بھی کی گئی ہے،تاکہ ہر عام وخاص اس سے استفادہ کر سکے۔کتاب کے شروع میں امام ابن تیمیہ کے حالات بھی قلم بند کر دئیے گئے ہیں،تاکہ کتاب پڑھنے سے پہلے مطالعہ کرنے والے کے ذہن پر مصنف کی ہمہ گیر شخصیت کا اثر پڑ سکے۔بارگاہ الہی میں دعا ہے کہ وہ مولف اور مترجم دونوں کی اس محنت کو قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین
عناوین | صفحہ نمبر | |
پہلا باب | ||
دعائے یونس کی معنوی مناسبت | ||
دعا بمعنی عبادت اور سوال | 22 | |
دعا اور صلوٰۃ کاتسمیہ | 24 | |
سائل اور داعی | 26 | |
عبادت اور نصب العین | 28 | |
دوزخ اور جنت | 29 | |
دیدار خداوندی اور علماء کرام | 30 | |
عزیمت کا اظہار | 31 | |
مقام فنا اور دعوائے محبت | 32 | |
آیت کریمہ کی خاصیت | 34 | |
سوال کی مختلف صورتیں | 35 | |
حضرت سفیان سے سوال وجواب | 37 | |
پیرایہ حسن ادب | 39 | |
جامع ترین دعا | 39 | |
قرآن دعاؤں کا خاصہ | 40 | |
دوسرا باب | ||
درجہ پذیرائی دعائے یونس | ||
دعا کامخصوص انداز | 42 | |
رفع تکلیف کا حقیقی ذریعہ | 42 | |
عظمت الہٰی کا اعتراف | 42 | |
استفتاح نماز کی دعا | 43 | |
سید الاستغفار کی فضیلت | 44 | |
’’لا الہ الا انت ‘‘ کا مفہوم | 45 | |
لفظ ’’سبحانک‘‘ کا مفہوم | 46 | |
صدور ظلم کا عدم امکان | 47 | |
دعائے یونس کی فضیلت | 48 | |
محامد ذات کی مجبوبیت | 49 | |
اما م رازی کا نظریہ | 49 | |
عظمت و کبریائی کا اظہار | 50 | |
اسمائے حسنےٰ اور کلمات چہارگانہ | 52 | |
مدحت طرازی بدرجہ غایت | 52 | |
اظہار حال و اعتراف قصور | 52 | |
ایک دلچسپ توجیہ | 53 | |
تیسرا باب | ||
خاصیت وحکمت دعائے یونس | ||
سبب اور ازالہ مصیبت | 54 | |
ہر تنگی اور اندیشے سے نجات | 55 | |
خیر وبرکت کا سرچشمہ | 56 | |
حضرت علی کاقول | 56 | |
امید و بیم کا ملجا و ماوٰے | 56 | |
موجب اثرات اسباب | 57 | |
کامرانی کی حقیقی شاہراہ | 59 | |
توکل علی اللہ اور شرک | 59 | |
مخلوق پر بھروسہ | 59 | |
مشرک مرعوب اور مومن مامون | 61 | |
جنگ بدر اور اسباب فتح مندی | 62 | |
صبر اور توکل کا موازنہ | 64 | |
ابو سعید خدری کی روایت | 64 | |
امام احمد بن حنبل کاتوکل | 65 | |
ارشاد نبوی بروقت تکلیف | 66 | |
اخلاص اور علو شان الوہیت | 67 | |
پابندی احکام واطاعت | 67 | |
ہوائے نفس کو معبود ٹھہرانا | 67 | |
اخلاص حضرت ابراہیم خلیل اللہ | 68 | |
مخلصین اور شیطانی تسلط | 68 | |
اخلاص کلمہ توحید | 70 | |
تجدید اخلاص کا پروگرام | 70 | |
ہلاکت آفرینی شیطان | 70 | |
خواہش نفس کی پیروی | 71 | |
توحید اور استغفار کی مناسبت | 72 | |
مجلس کےخاتمہ کی دعا | 74 | |
ادعیہ آخر وضو اور نماز | 74 | |
نماز ادیان کانچوڑ | 76 | |
توحید ربوبیت اور توحید الوہیت | 76 | |
الحب للہ و الحب مع اللہ کا فرق | 79 | |
روایت عدی بن حاتم | 81 | |
تعظیم مشائخ میں غلو | 81 |