سنت فجر کے احکام و مسائل

سنت فجر کے احکام و مسائل

 

مصنف : شمس الحق عظیم آبادی

 

صفحات: 304

 

عظیم آباد پٹنہ میں پیدا ہوئے ۔ ان کا شمار سید نذیر حسین محدث دہلوی﷫ اور شیخ حسین بن محسن یمانی﷫ کے خاص تلامذہ میں ہوتا ہے۔ ان کی شروحاتِ حدیث سے پورے عالم اسلام نے استفادہ کیا اور حدیث کا کوئی طالب علم ان کی خدمات سے مستغنی نہیں رہ سکتا ۔ شمس الحق عظیم آبادی پہلے عالم ہیں جنہوں نے حدیث کی مشہور عام کتاب ’’ سنن دارقطنی ‘‘ کو پہلی مرتبہ تدوین نو اور اپنی شرح کے ساتھ شائع کیا۔ ان کی مشہور تصانیف میں ’’ غایۃ المقصود شرح سنن ابی دادو ‘‘ ، ’’ عون المعبود علی سنن ابی داود ‘‘ ، ’’ التعلیق المغنی شرح سنن الدارقطنی ‘‘ ، ’’ رفع الالتباس عن بعض الناس ‘‘ ، ’’ اعلام اھل العصر باحکام رکعتی الفجر ‘‘ وغیرہ شامل ہیں ۔ زیرت تبصرہ کتاب’’سنت فجر کے احکام ومسائل‘‘ شیح الکل فی الکل سید نذیر حسین محدث دہلوی﷫ کے نامور شاگرد   محدث العصر مولانا شمس الحق عظیم آابادی ﷫ کی عربی تصنیف’’ اعلام اھل العصر باحکام رکعتی الفجر‘‘ کا اردو ترجمہ ہے ۔موصوف نےاس کتاب میں فجر کی سنتوں کے متعلق دو مسئلوں(مسئلہ اول:کیا اقامت صلاۃ کے وقت سنت فجر پڑھنا ممنوع ہے۔مسئلہ دوم: اگر سنت فجر نماز فجر سےپہلے نہ پڑھی جاسکی ہو تو اسے نماز فجر کے بعد معاً طلوع آفتاب سے پہلے ہی بڑھنا جائز ہے ؟) کو زیر بحث لائے ہیں اور ان پر وافی شافی بحث پیش کی ہے ۔سنت فجر کے احکام ومسائل پر یہ جامع ترین اور بے نظیر کتاب ہے ۔ اس کتاب کو اہل علم کے ہاں بڑی قبولیت حاصل ہوئی محقق دوراں مولانا ارشاد الحق اثری﷾ نے اس کتاب پر تحقیق وتخریج کام کیا جس سے اس کتاب کی افادیت وعلمیت میں مزید اضافہ ہوگیا۔ کتاب اور موضوع کی اہمیت کے پیش نظر   انڈیا کے معروف عالم دین مولانا محفوظ الرحمٰن فیضی﷾ نے اسے 2008ء میں ارود قالب میں ڈھالا ہے ۔مترجم نے کتاب کی فصول ومشمولات کی اصل ترتیب کو برقرار رکھتے ہوئے متن یا حاشیہ میں جو بعض اضافہ جات کیے انہیں قوسین میں بند کر کے آگے مترجم بھی لکھ دیا ہے۔تاکہ کوئی اختلاط یا اشتباہ نہ ہو۔

 

عناوین صفحہ نمبر
عرض ناشر 3
عرض مترجم 5
مختصر حالات مصنف 7
دیباچہ مولف 15
کتا ب کی فصول عشرہ 17
فصل اول 19
سنت فجر کی تاکید اس پر مداومت اوراس کی فضیلت 19
متعلقہ (19)احادیث ص 19تا ص 24 19
حدیث ….وان طرد تکم الخیل کامعنی 25
سنت فجر کاحکم :امام حسن بصری اورامام ابو حنیفہ کامذہب 36
جمہور ائمہ کامذہب 39
فصل دوم 44
سنت کاوقت اسےہلکی پڑھنا اوراس میں قراۃ 44
سنت فجر کاوقت ،فجر صادق ،فجر کاذب 44
تخفیف سنت فجر ،متعلقہ احادیثق ص45تا ص 127 45
سنت فجر میں قراءۃ فاتحہ وضم سورۃ 52
متعلقہ احادیث ص 52تاص 64 52
حدیث عائشہ ھل قرابام القڑآن کامفہوم 60
سنت فجر میں قراءۃ جہر ی دوسری 64
متعلقہ (17)احادیث ص66تاص72 66
سنتیں گھر میں پڑھنا افضل ہیں یامسجد میں 66
کیاموجود زمانہ میں سنتیں مسجد میں پڑھن والی ہے شیخ الحدیث مبارکپوری کاموقف 76
فصل سوم 80
سنت فجر پڑھنے کےبعد دائیں پہلو پر لیٹنا مستحب ہے 80
متعلقہ احادیث عائشہ صدیقہ 81
حدیث ابوہریرہ بابت امربالاضطجاح صحیح ہے 84
اعتراضات اوران کارد 85
امر نبوی بابت اضطجاح ثابت ہے 89
عبداللہ بن عمر و بن العاص اور ابن عباس کی احادیث 91
آثار صحابہ سے معاوضہ اورا ن کاجواب 94
مسئلہ ہذامیں ائمہ کےاقوال ومذہب 97
فائدہ دائیں پہلو پر سونے کی حکمت 104
فصل چہارم 106
سنت فجر اورنماز فجر کےدرمیان بات چیت کرنا 106
احادیث عائشہ صدیقہ ؓ 106
جمہور اہل علم کامذہب 108
فائد ہ نماز فجر کےبعد آفتاب اچھی طرح طلوع ہونے تک مصلی پر بیٹھے رہنے اورذکر الہی میں مشغول رہنے کی فضیلت 109
فصل پنجم 111
سنت فجر کے بعد ماثور ہ دعائیں 111
حدیث عبداللہ بن عباس اللھم اجعل فی قلبی نورا 111
حدیث عائشہ اللھم رب جبریل ومیکائیل 112
جامع ترمذی وصحیح ابن خزیمہ میں مروی اس موقع کی طول وطویل دعامرفوعا ثابت نہیں ہے 115
فصل ششم 117
طلوع فجر کےبعد سنت فجر کےعلاوہ کوئی نفل پڑھنا مکروہ ہے 117
متعلقہ (5)احادیث ص 16تاص 144 177
طریق عمر بن شعیب عن ابیہ جدہ متصل ہے 125
آثار صحابہ وتابعین 128
اس مسئلہ میں ایمہ کےاقوال ومذاہب 131
ایک اشکال اوراس کاجواب 132
فصل ہشتم 138
اقامت شروع ہونے کےبعد سنت فجر پڑھنا ممنوع ہے 138
متعلقہ احادیث حدیث ابوہریرہ وغیرہ 138
اس حکم کی حکمت 140
اما م طحاوی کاحدیث ابوہریرہ کوموقوف قرار دینا درست نہیں ہے 141
اذا اقیمت الصلوۃ فلاصلوۃ کامعنی 143
امام طحاوی کی تاویل اوراس کارد 145
حدیث ابوکسینہ ﷜ 146
امام طحاوی کی بیجاتاویل اوراس کاجواب 148
سنت وفرض کےدرمیان فصل مشروع کی صورتیں 152
فصل بالزمان 152
فصل بالمکان 153
فصل بالکلام 155
امام طحاوی کاایک غلط استدلال اور اس کوچار وجوہ سےجواب 145
ایک اشکال اوراس کاجواب 160
فائدہ :حدیث ابو کسینہ میں جس صحابی قصہ مذکورہ ہےوہ کوہ ہیں 160
حدیث عبداللہ بن سرجس ﷜ 162
امام طحاوی کی بیجاتاویل اور اس کارد 164
احادیث ابن عمر بن عباس وانس وزید بن ثابت وابو موسی اشعری وعائشہ صدیقہ ﷢ 165
سنت فجر کااستتثناء ثابت نہیں ہے 169
’’لارکعتی الفجر ‘‘کی زیادتی بے اصل ہے 171
مولنا احمد علی سہاری نپوری کےنام شیخ الکل مولاانا سیدنذیر حسین محدث دہلوی کامکتوب 174
مسئلہ ہذا میں ائمہ کےآٹھ اقوال ومذاہب 177
اما م ابو حنیفہ کامذہب مولانا نانور شاہ کشمیر ی کی تحقیق بجالت جماعت مسجدمیں سنت فجر پڑی 181
پہلاپھر دوسرا یعنی عدم جواز اورکراہت کاقول ہی صحیح ہے 183
صحابہ کےاقوال وآثار سے استدلال دوشرطوں کےساتھ مشروط ہے 183
نبی ﷺ سے بحالت اقامت یاجماعت سنت پڑھنا ہر گز ثابت نہیں 189
نبی ﷺ کاعبدالرحمن بن عوف کی اقتداء میں نماز پڑھنے کاواقعہ 190
اقامت شروع ہونےسے پہلے جوسنت شروع کرچکا ہووہ سنت پوری کرےیاتوڑکر جماعت میں شامل ہوجائے 191
ایک بریلو ی ممتاز عالم کااعتراف حق 192
فصل ہشتم 194
وہ اوقات جن میں نماز پڑھنے سے منع کیاگیا ہے 194
اوقات ممنوعہ کی دو قسم ہے 194
اوقات ممنوعہ کل پانچ ہیں مگر در حقیقت تین ہیں 195
احادیث بابت اوقات ممنوعہ کم وبیش تیس صحابہ سے مروی ہے 195
اس مسئلہ میں اہل علم کےاقوال ومذاہب 201
پہلا قول نما ز فجر نماز عصر کےبعد نفل پڑھنے میں حرج نہیں ہے 201
دوسرا قول پانچوں اوقات ممنوعہ میں عام نوافل تومنع ہیں لیکن فوت شدہ فرض وسنت یادیگر مسنون نماز یں تحیۃ المسجد ،دوگانہ طواف وغیرہ منع نہیں ہیں اکثر صحابہ وتابعین اورجمہور اہل علم کایہی مذہب ہے 204
چوتھا قول کوئی نماز تین اوقات میں مکروہ دومیں حرام ہے 207
پانچواں قول ،نماز عصر کےبعد نوافل بھی پڑھی جاسکتی ہیں لیکن نماز صبح کےبعد نہیں 207
فصل نہم 215
چھٹا ں قول ،امام مالک وامام احمد کامذہب نماز عصر ونماز فجر کےبعد فوت شدہ فرض نما زجنازہ پڑھی جاسکتی ہے لیکن طلوع وغروب کےوقت انکا پڑھنا جائز نہیں 211
ساتواں قول ،امام ابو حنیفہ کامذہب ،پانچوں اوقات ممنوعہ میں سے کسی میں کوئی نماز پڑھی جائز نہیں سوائے موجودہ روز کی نمازعصر کے 211
نماز فجر کی سنت پہلے نہ پڑھی جاسکی تواسے نماز فجر کےبعد فورا پڑھنا جائز بلکہ اولی ہے 215
اوقات مکروہیہ میں نماز نہی  عام  نہیں مخصوص ہے 215
پہلی دلیل تخصیص بوقت طلوع نماز فجر اوربوقت غروب نماز عصر کےاتمام کاحکم 216
امام  طحاوی کی تاویل اوراس کی تردید 218
دوسری دلیل تخصیص حدیث میں نسی صلاۃ اورنسیھا 222
تیسری دلیل تخصیص جمعہ کوبوقت نصف النہارنفل پڑھنا جائز ہے 227
چوتھی دلیل تخصیص اوقات مکروہ میں سنت طواف پڑھنا جائز ہے 230
پانچویں دلیل تنہا اداکردہ نماز فرض کی جماعت میں شام ہونے کاحکم 233
چھٹی  دلیل تخصیص نبی ﷺ کافوت شدہ سنت ظہر کی نماز عصر کےبعد قضا کرنا 236
مفصل حدیث عائشہ  صدیقہ وام اسلمہ ؓ کیافوت شدہ سنت کی قضا نیز اسے نماز عصر وفجر کےبعد پڑھنا رسول اللہ ﷺ کےساتھ خاص ہے 240
افنقضیھا اذا فاتنا ؟قال لا‘‘کی زیادتی ضعیف اورشاذ ہے یہ حماد بن سلمہ راوی کاوہم ہے 244
تنبیہ :آنحضرت ﷺ کی نماز عصر کےبعد دورکعت نفل پر مواظبت اوراس کی توجیہ 253
ساتویں دلیل تخصیص فوت شدہ سنت فجر کو فریضہ  فجر کےبعد فورا پڑھنا یہی اولی ہے 256
احادث نہی اور احادیث تخصیص میں کوئی تعارض نہیں ہے 257
حدیث قیس بن عمر و ؓ 258
یہ حدیث صحیح متصل السند ہے 259
حدیث ترمذی ’’فلااذ‘‘اوراس کامعنی مولان انور شاہ کشمیری اورمولانا بنوری کی تاویل اوراس کی تردید 266
ابو داؤد ترمذی میں یہ حدیث منقطع الاسناد ہے لیکن صحیح ابن خزیمہ وصحیح ابن حبان وغیرہ متصل سند سے مروی ہے 269
شواہد اول ،دوم اس کی اسناد حسن ہے 271
مولانا شوق نیموی کاس پر اعتراض اوراس کارد 273
شاہد سوم وچہارم 274
آثار ابن عمر بعض تابعین 275
اس مسئلہ میں اہل علم کےاقوال ومذاہب 275
فصل دہم 278
سنن ونوافل کی قضا مسنون ہے 278
سنت فجر کی قضا 278
سنت ظہر کی قضا 281
تہجد کی قضا 282
نماز وتر کی قضا 283
نماز ترجمہور ائمہ کےنزدیک سن موکدہ ہے 287
امام ابو حنیفہ کےنزدیک واجب ہے 288
جمہور کےبعض دلائل 288
قائلین وجوب کےبعض دلائل 291
ملحوظہ مضامین 298

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
5 MB ڈاؤن لوڈ سائز

You might also like