شریعت کے دائرہ میں انشورنس ( تکافل ) کی صورت

شریعت کے دائرہ میں انشورنس ( تکافل ) کی صورت

 

مصنف : مختلف اہل علم

 

صفحات: 395

 

اسلام نے بڑے صاف اور واضح انداز  میں حلال  اور حرام  کے مشکل ترین مسائل کو کھول  کھول  کر بیان کردیا  ہے اس کےلیے  کچھ قواعد و ضوابط  بھی مقرر فرمائے ہیں جو راہنما اصول کی حیثیت  رکھتے  ہیں ایک مومن مسلما ن کے لیے  ضروری ہے کہ تاحیات پیش  آمدہ حوائج  وضروریات کو اسی اصول  پر پر کھے  تاکہ اس کا معیارِ  زندگی اللہ  اور اس کے رسول کریم  ﷺ کی منشا کے مطابق  بن کر دائمی  بشارتوں  سے بہر ہ ور ہو سکے۔سیدنا ابو ہریرہ﷜سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺنے فرمایا:لوگوں پر ایک زمانہ ایسا بھی  آئے گا کہ آدمی اس بات کی پروا نہیں کرے گا کہ جو مال اس کے ہاتھ آیا ہے وہ حلا ل ہے یا حرام(صحیح بخاری:2059) دور حاضر میں حرام مال کمانے کی بہت سی ناجائز شکلیں عام ہو چکی ہیں اور لوگ ان کے حرام یا حلال ہونے کے متعلق جانے بغیر انہیں جائز سمجھ کر اختیار کرتے جا رہے ہیں۔جن میں انعامی سکیمیں ،لاٹری،انشورنس،اور مکان گروی رکھنے کی مروجہ صورت وغیرہ ہیں۔علمائے اسلام اس بات کے لیے کوشاں ہیں کہ بینک اور انشورنش کمپنی جیسے اداروں کا اسلامی متبادل پیش کیا جائے تاکہ  مسلمان حرام سے بچ سکیں اور حلال طریقہ پر اپنی ضرورت پوری کرسکیں۔ انشورنش کے لیے  ایسے اسلامی متبادل کو علماء نے ’’ تکافل‘‘ سے تعبیر کیا ہے کیونکہ انشورنش  یعنی تیقن دینا مخلوق کے ہاتھ  میں  نہیں  ہے ۔ زیر تبصرہ کتاب ’’شریعت کے دائرہ میں  انشورنش (تكافل) كی صورت‘‘ اسلامک فقہ اکیڈمی   کے  زیر اہتمام منعقد کیے گئے اکیسویں سیمینار’’ بعنوان ’’ اسلام کانظام تکافل‘‘  میں’’ تکافل ‘‘ کے  متعلق علماء کرام مفتیان  عظام کی طرف سے پیش کیے  گئے مقالات کی  کتابی صورت ہے ۔اسلامک فقہ اکیڈمی کے شعبہ علمی کے رفیق جناب مفتی احمد نادر القاسمی  نے ان  مقالات کو  بڑی خوش اسلوبی سے مرتب کیا ہے ۔ تاکہ فقہاء اور ارباب افتاء اوراسلامی معاشیات کے ماہرین  اس سے استفادہ کرسکیں۔

 

عناوین صفحہ نمبر
پیش لفظ 9
باب اول:تمہیدی امور
سوالنامہ 15
تجاویز 17
عرض مسئلہ 19
باب دوم: تفصیلی مقالات
تکافل۔ پس منظر ضرورت اوراسلامی طریقہ کار 41
اسلامی انشورنش کےبنیادی خطوط 59
امداد باہمی انشورنس کے شرعی اصول وضوابط 92
خطرات کو دفع کرنے کےلیے اسلامی انشورنس 128
تکافل (انشورنس)کی شرعی صورت 148
انشورنس بصورت تکافل تحلیل وتجزیہ اورشرعی حکم 163
شرعی تکافل کامروجہ ماڈل ایک تعارف 174
مروجہ سودی بیمہ کامتبادل شرعی انشورنس 188
تکافل ۔ طریقہ کار اورہندوستان میں اس کی ضرورت 205
عہد حاضر میں اسلامی انشورنس کی ضرورت 221
تکافل (تعاونی انشورنس )شریعت اسلامیہ کی نگاہ میں 237
شریعت کے دائرہ میں موجودہ انشورنس کامتبادل 247
تکافل (اسلامی انشورنس)حقائق اوراحکام 265
تعاونی بیمہ کی شرعی بنیادیں 288
قرآن وحدیث میں تکافل کاتصور 295
شریعت کےدائرہ میں انشورنس کےمتبادل کی تلاش 317
ہندوستان میں انشورنس کی قابل عمل صورتوں کاجائزہ 327
باب سوم: مختصر تحریریں
ضرورت کےپیش نظر بیمہ کی گنجائش 337
تکافل کی شرعی صورت 341
تامین یاتکافل کامتبادل 347
اسلامی انشورنس اوراس کی شکلیں 351
نظام تکافل ایک شرعی جائزہ 354
انشورنس کاشرعی متبادل اوراس کی صورت 357
اسلامی انشورنس کاخاکہ 360
تاصیل التامین التکافلی علی اساس الوقف 366
شریعت کی روشنی میں تکافل کی صورت 370
فقہ اسلامی کی روشنی میں انشورنس کی صورت 373
تکافل کی تنظیمی اورادارتی صورت 376
لائف انشورنس کی جائز شکلیں 378
موجودہ انشورنس کےشرعی متبادل کی صورت 381
اسلامی انشورنس حالات اورضرورت 385
وقف فنڈ کے ذریعہ تکافل کی صورت 387
تعاون کے جذبہ سے تکافل 388
التکیف الشرعی لعملیۃ التکافل علی اساس الوقف 389

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
7.60 MB ڈاؤن لوڈ سائز

You might also like