معارف الاسماء شرح اسماء الحسنٰی
معارف الاسماء شرح اسماء الحسنٰی
مصنف : قاضی سلیمان سلمان منصور پوری
صفحات: 259
اللہ تعالی ٰ کے بابرکت نام او رصفات جن کی پہچان اصل توحید ہے ،کیونکہ ان صفات کی صحیح معرفت سے ذاتِ باری تعالیٰ کی معرفت حاصل ہوتی ہے ۔عقیدۂ توحید کی معرفت اور اس پر تاحیات قائم ودائم رہنا ہی اصلِ دین ہے ۔اور اسی پیغامِ توحیدکو پہنچانے اور سمجھانے کی خاطر انبیاء و رسل کومبعوث کیا گیا او رکتابیں اتاری گئیں۔ اللہ تعالیٰ کےناموں او رصفات کے حوالے سے توحید کی اس مستقل قسم کوتوحید الاسماء والصفات کہاجاتاہے ۔ قرآن واحادیث میں اسماء الحسنٰی کوپڑھنے یاد کرنے کی فضیلت بیان کی گئی ہے ۔ارشاد باری تعالی ہے۔’’ وَلِلَّهِ الْأَسْمَاءُ الْحُسْنَى فَادْعُوهُ بِهَا ‘‘اور اللہ تعالیٰ کے اچھے نام ہیں تو اس کوانہی ناموں سےپکارو۔اور اسی طرح ارشاد نبویﷺ ہے«إِنَّ لله تِسْعَةً وَتِسْعِينَ اسْمًا مِائَةً إِلَّا وَاحِدًا، مَنْ أَحْصَاهَا دَخَلَ الجَنَّةَ»یقیناً اللہ تعالیٰ کے نناوےنام ہیں یعنی ایک کم 100 جس نےان کااحصاء( یعنی پڑھنا سمجھنا،یادکرنا) کیا وہ جنت میں داخل ہوگا۔(صحیح بخاری )اسماء الحسنٰی کے سلسلے میں اہل علم نے مستقل کتب تصنیف کی ہیں اور بعض نے ان اسماء کی شرح بھی کی ہے زیر تبصرہ کتاب ’’معارف الاسماء شرح اسماء الحسنیٰ ‘‘ سیرت النبیﷺ پر مقبول عام کتاب رحمۃ للعالمین کے مصنف جناب قاضی محمد سلیمان منصورپوری کی تصنیف ہےجو کہ اللہ تعالیٰ کے ننانوے ناموں کی بنظیر شرح ہے ۔مصنف موصوف نے روایات کی روشنی میں اسماء الحسنی ٰ کو نقشہ جات کی صورت میں پیش کی ہے۔اللہ تعالیٰ مصنف کتاب کو جنت الفردوس میں اعلیٰ وارفع مقام عطافرمائے (آمین)
عناوین | صفحہ نمبر |
عرض ناشر | 7 |
خطبہ کتاب | 9 |
یہ مختصر رسالہ اسماء االلہ لحسنی کے متعلق ہے | 9 |
اصل اس بارہ میں اللہ تعالی کا ارشاد | 10 |
صحیح بخاری میں ہے | 11 |
صحیح مسلم میں ہے | 11 |
صحیح مسلم کی دوسری حدیث ہے | 12 |
ترمذی کی حدیث ہے | 12 |
ترمذی کی دوسری حدیث ہے | 13 |
ابن ماجہ میں ہے | 13 |
طریق دوم | 15 |
طریق سوم | 15 |
نقشہ روایت اسماءاللہ الحسنی | 15 |
نقشہ انتخاب اسماءاللہ الحسنی | 15 |
بجمع روایات | 17 |
نقشہ دوم | 22 |
فصل۔ | 25 |
نقشہ نودونہ نام پاک اللہ عزوجل مندرجہ باب اول | 28 |
شرح | 33 |
باب اول | 35 |
1۔ اللہ جل جلالہ | 35 |
خواص لفظی | 40 |
2۔ الرحمن | 43 |
3۔الرحیم | 47 |
4۔الملک | 51 |
5۔ القدوس | 54 |
6۔السلام | 55 |
7۔المؤمن | 56 |
8۔المھیمن | 58 |
9۔العزیز | 60 |
10۔الجبار | 61 |
11۔المتکبر | 62 |
12۔الخالق | 63 |
13۔الباری | 64 |
14۔المصور | 64 |
15۔الغفار | 66 |
16۔القھار | 67 |
17۔الو ھاب | 68 |
18۔الرزاق | 69 |
19۔الفتاح | 70 |
20۔العلیم | 72 |
21۔السمیع | 75 |
22۔البصیر | 77 |
23۔اللطیف | 78 |
24۔الخبیر | 79 |
25۔الحلیم | 80 |
26۔العظیم | 81 |
27۔الغفور | 83 |
28۔الشکور | 84 |
29۔العلی | 85 |
30۔الکبیر | 87 |
31الحفیظ | 89 |
32۔المقیت | 90 |
33۔الحسیب | 91 |
34۔الکریم | 92 |
35۔الرقیب | 93 |
36۔القریب | 94 |
37۔المجیب | 96 |
38۔الواسع | 97 |
39۔الحکیم | 98 |
40۔الودود | 102 |
41۔المجید | 105 |
42۔الشھید | 106 |
43۔الحق | 108 |
44۔الوکیل | 111 |
توکل | 113 |
45۔القوی | 114 |
46۔المتین | 116 |
47۔الولی | 117 |
48۔الحمید | 119 |
49۔القیوم | 124 |
50۔الواحد | 125 |
51۔الاحد | 131 |
52۔الصمد | 132 |
53۔القادر | 134 |
54۔المقتدر | 135 |
55۔الاول | 136 |
56۔الاخر | 136 |
57۔الظاھر | 136 |
58۔الباطن | 136 |
59۔الوالی | 139 |
60۔المتعالی | 139 |
62۔البر | 141 |
63۔التواب | 142 |
توبہ کا اصول | 143 |
64۔العفو | 145 |
65۔الرؤف | 146 |
66۔الجامع | 147 |
67۔الغنی | 148 |
68۔النور | 150 |
69۔الھادی | 153 |
اللہ تعالی کی ہدایت کے چار مراتب | 154 |
70۔البدیع | 155 |
71۔رب | 156 |
72۔مبین | 158 |
73۔القدیر | 159 |
74۔الحافظ | 160 |
اللہ تعا لی ہی حافظ ہے | 160 |
اناجیل کو لیجئے | 161 |
75۔الکفیل | 163 |
76۔الثاکر | 163 |
شکر | 164 |
بزرگان دین کے اقوال بھی شکر کے متعلق شنیدنی ہیں | |
77۔الاکرام | 165 |
78۔الاعلی | 166 |
79۔الخلاق | 167 |
80۔المولی | 170 |
81۔النصیر | 171 |
82۔الالہ | 174 |
83۔العلام | 175 |
84۔القاھر | 177 |
85۔الغافر | 177 |
86۔الفاطر | 178 |
87۔الملیک | 179 |
88۔الحفی | 180 |
89۔المحیط | 181 |
90۔المستعان | 183 |
91۔الرفیع | 185 |
92۔الکافی | 186 |
93۔غالب | 188 |
94۔المنان | 191 |
95۔الجلیل | 192 |
96۔المحی | 193 |
97۔الممیت | 194 |
98۔الوارث | 195 |
99۔الباعث | 197 |
100۔الباقی | 198 |