شرح السنہ
مصنف : امام محمد الحسن بن علی بن خلف البربہاری
صفحات: 543
کلمہ توحید کا اقرار کر لینے کے بعد کسی بھی عمل کی قبولیت عقیدہ ومنہج کی درستگی پر ہے۔ اگر عقیدہ ومنہج میں کوئی ذرا سی بھی اونچ نیچ ہو تو وہ بڑے سے بڑے عمل کو رائیگاں کرنے کا باعث بن جاتی ہے اور عقیدہ کی درستگی چھوٹے سے چھوٹے عمل کو بھی پہاڑ جیسا بنانے میں معاون ہوتی ہے۔عصر حاضر میں مختلف میدانوں میں مسلم ممالک کے خلاف عموماً حرمین شریفین کے خلاف خصوصاً کچھ ایسی سازشیں اور بڑے منصوبے رچے جا رہے ہیں جن میں سے کچھ سازشوں کا تعلق عقیدہ وسلوک سے ہے اور کچھ کا تعلق کتاب وسنت کی تعلیمات کو چھوڑ کر کسی اور چیز پر اعتماد کرنے سے ہے اور حالت تو یہ ہے کہ ملحدانہ لہریں اللہ کےمقام پر ترید کرنے تک پہنچ چکے ہیں اور یہ لہریں وجود الٰہی کا انکار کرنے‘ اس کا مستحق عبادت نہ ہونے اور عصر حاضر میں اس کے دین کے فیصلہ سازی کی صلاحیت مفقود ہونے پر نوجوانوں کو تربیت دے رہی ہیں۔ زیرِ تبصرہ کتاب’’ شرح السنہ‘‘ میں بھی اصل عقائد کو مختصر بیان کیا گیا ہے۔ یہ کتاب اصلا عربی زبان میں ہے جس کا سلیس اور سہل ترجمہ پیش کیا گیا ہے اور ترجمے کے ساتھ ساتھ تشریح کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔ اس کتاب میں باطل فرقوں کا رد بھی کیا گیا ہے۔ کتاب کی ترتیب اور اس کا اسلوب نہایت اعلیٰ ہے مگر اس میں کچھ نقص بھی ہیں کہ یہ کتاب نہ تو عربی میں مکمل شرح کے ساتھ ہے اور نہ ہی مترجم نے اسے اصل کتاب سے توازن کر کے مکمل کیا ہے یہ پوری کتاب کے 172 نکات میں سے صرف 9 نکات کی شرح ہے اور مترجم نے ویسے ہی ترجمہ کر دیا ہے۔ اور حدیث کا حوالہ صرف ’کما جاء فی الحدیث‘‘ کی عبارت سے دیا گیا ہے اور حدیث کی کتاب اور اصل عبارت کو بیان نہیں کیا گیااور کئی اہم نکات سے تعرض کیے بغیر گزر جاتے ہیں۔لیکن پھر بھی اس کی تکمیل کے لیے مصنف نے پہلے مصنف سے رہ گئی تخریج کو بھی مکمل کیا ہے اور وہی نسخہ اور اسلوب اپنایا ہے۔شرح کو عنوان بھی دیا ہے۔یہ کتاب ’لامام ابی محمد الحسن بن علی بن خلف البرنہاری‘ کی تالیف کا ترجمہ ’شفیق الرحمان الدراوی‘ نے کیا ہے۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مؤلف وجملہ معاونین ومساعدین کو اجر جزیل سے نوازے اور اس کتاب کو ان کی میزان میں حسنات کا ذخیرہ بنا دے اور اس کا نفع عام فرما دے۔(آمین)
عناوین | صفحہ نمبر |
عرض ناشر | 19 |
حدیث شارح | 21 |
شکروتقدیر | 25 |
عقیدہ کالغوی اوراصطلاحی مفہوم | 26 |
عقیدہ کالغوی مفہوم | 26 |
عقیدہ کااصطلاحی مفہوم | 26 |
اہل سنت کامفہوم | 26 |
جماعت کالغوی مفہوم | 26 |
اصطلاحی مفہوم | 27 |
عقیدہ اہل سنت والجماعت کےبنیادی اصول | 28 |
منصف کےحالات زندگی | 33 |
طلب علم اورمشائخ | 33 |
علمی منزلت | 33 |
زہدوتقوی | 34 |
اہل بدعت کےخلاف موقف | 34 |
آپ کےشاگرد | 34 |
آزمائش وامتحان | 35 |
وفات | 35 |
مقدمہ | 36 |
حمد کاحقیقی مستحق کون ہے؟ | 36 |
رب العالمین کامعنی | 37 |
اسلام کی نعمت | 37 |
بہترین امت ہونےکاسبب | 38 |
اسلام اورسنت | 39 |
سنت کامعنی اوراطلاق | 40 |
سنت کےاصطلاحی معانی | 42 |
جماعت کی اہمیت | 43 |
جماعت کو لازم پکڑنےکےدلائل | 44 |
جماعت کےبنیادی اصول | 44 |
تفرقہ بازی کی مذمت | 46 |
جماعت سےکیامراد ہے ؟ | 46 |
جماعت کامعنی | 49 |
جماعت کی بنیاد کس چیز پر ہے؟ | 49 |
اہل سنت والجماعت کامنہج | 51 |
بدعت کی حقیقت اورانجام | 52 |
گمراہی کاعذرباقی نہیں | 54 |
صرف گمان کچھ کام نہیں آتا | 55 |
سواداعظم | 58 |
نقل کوعقل پر ترجیح | 59 |
اتباع خواہشات کی مذمت | 61 |
خیرسواداعظم کےساتھ ہے | 63 |
سواداعظم کامعنی | 63 |
اموردین میں صحابہ کی مخالفت کفر ہے | 64 |
کفرکی اقسام | 64 |
بدعت کاانجام | 65 |
بدعت سےبچاؤ کی تدابیر | 67 |
فرقوں کی ابتداء کیسےہوئی ؟ | 68 |
دین پرثابت قدمی | 70 |
گمراہی کےاسباب | 73 |
اسلام کےبنیاد ی اصول | 76 |
قیاس کی ممانعت | 78 |
علم کلام کی مذمت | 79 |
مسائل توحید | 82 |
توحیداسماء وصفات | 83 |
قرآن سےعرش پر مستوی ہونےکےدلائل | 86 |
احادیث سےعرش پر مستوی ہونےکےدلائل | 87 |
صفات کےمتعلق ایک قاعدہ | 92 |
قرآن کےبارےمیں | 94 |
دیدار الہیٰ | 99 |
دیدار الہی کی اقسام | 100 |
سنت سےدیدار الہیٰ کےدلائل | 103 |
میزان پر ایمان | 103 |
عذاب قبراورمنکرونکیر | 106 |
کتاب اللہ سےعذاب قبرکےدلائل | 108 |
قرآنی قیاس | 114 |
احادیث رسول اللہ ﷺ سےدلائل | 116 |
صحابہ کرام کاعذاب قبرکےمتعلق عقیدہ | 123 |
عذاب قبرسےنجات کی دعائیں | 125 |
عذاب قبرکےمنکر کےحکم | 128 |
حوض پرایمان | 129 |
حوض کےپہلے میزبان | 130 |
حوض سےمحروم رہنےوالے | 131 |
انبیاء کےحوض | 132 |
حضرت صالح کااستثناء | 132 |
شفاعت کامسئلہ | 133 |
شفاعت قہر ی کی نفی | 138 |
شرکیہ عقیدہ کارد | 140 |
قبولیت شفاعت کی شرائط | 141 |
شفاعت کی اقسام | 142 |
شفاعت کبریٰ | 143 |
سورۃ بقرہ اورآل عمران کی شفاعت | 146 |
افراد کی شفاعت | 147 |
شہید کی شفاعت | 148 |
بچو کی شفاعت | 148 |
روزہ کی شفاعت | 149 |
حاصل کلام | 149 |
پل صراط | 149 |
سب سےپہلے صراط پارکرنےوالے | 151 |
منافقین اورنور | 154 |
انبیائے کرام ملائکہ پر ایمان | 155 |
ایمان بالرسالت کےارکان | 156 |
ملائکہ پر ایمان | 159 |
ملائکہ پر ایمان ےکارکان | 162 |
تخلیق جنت وجہنم | 162 |
سنت سےدلائل | 170 |
آدم ؑ کس جنت میں تھے؟ | 171 |
مسیح دجال | 172 |
دجال کی آزمائشیں کیاہوں گی | 174 |
نزول عیسی | 175 |
مدت قیام کتنی ہوگی | 177 |
حضرت مہدی کی آمد | 178 |
مہدی کی مدت قیام | 179 |
مہدی کی نشانیاں | 179 |
حضرت مہدی کی علماء امت کی نظر میں | 180 |
شیعہ اوراہل سنت کےہاں مہدی کےتصور میں فرق | 181 |
رد کی وجوبات | 185 |
بحث ایمان | 185 |
ایمان پڑھنے کےاسباب | 187 |
ایمان کاخاتمہ | 189 |
ایمان کاوقتی زوال | 189 |
فضائل صحابہ | 190 |
حضرت ابوبکر کی فضیلت | 191 |
فضائل حضرات عشرہ مبشرہ اورباقی صحابہ | 192 |
حکمرانوں سےمتعلق | 197 |
حاکم کےحقوق | 200 |
خلافت کےلیے اصل | 202 |
خارجی کون؟ | 203 |
خوارج کاقتل جائز ہے | 204 |
خوارج کی نشانیاں | 205 |
حکام کےظلم پر صبر کی تلقین | 206 |
خوارج کاقتل کیسے ہوگا؟ | 208 |
اصول اطاعت گزاری | 209 |
اصول شہادت | 211 |
خوف اورامید | 213 |
توبہ کادروازہ | 214 |
رجم برحق ہے | 215 |
موزوں پر مسح | 217 |
سفرمیں نماز قصر | 219 |
سفرمیں افطار | 220 |
شرعی لباس کابیان | 221 |
نفاق کیاہے؟ | 222 |
اعتقادی نفاق | 222 |
عملی نفاق | 225 |
دارکی تقسیم | 225 |
دارالاسلام حقیقی کی تعریف | 226 |
دارالاسلام حکمی | 226 |
امت محمد کےمومن اورمسلم | 228 |
مومن ہونےکی گواہی | 230 |
کمال سےمدارج | 230 |
اہل قبلہ کےحکام | 231 |
اہل قبلہ کی تکفیر کاحکم | 232 |
ہل قبلہ کون ہیں؟ | 235 |
امام ابوحنیفہ اوراہل قبلہ کی تکفیر کامسئلہ | 236 |
ملحدوں اورزندیقوں کادجل وفریب | 238 |
ایک عوامی شبہ اوراس کاازالہ | 238 |
ابن تیمیہ کی تحقیق | 239 |
علامہ شمس الدین خیالی کی تحقیق | 240 |
علامہ شاہ عبدالعزیز صاحب کااعتراض | 240 |
میرسیدشریف کی تحقیق | 240 |
علامہ انورشاہ صاحب | 241 |
خلاصہ وحاصل کلام | 241 |
جوانبیاء کےمعصوم ہونےکاقائل نہ ہووہ کافر ہے | 243 |
جوشخص کسی مدعی نبوت سےمعجزہ طلب کرے وہ بھی کافر ہے | 243 |
اللہ تعالی کےاسماءوصفات کےمتعلق آثار واحادیث | 244 |
صفات الہیٰ کےمتعلق قاعدہ | 246 |
صفت نزول | 248 |
عرفہ کےدن نزول | 249 |