سیرت عائشہ رضی اللہ عنہا
سیرت عائشہ رضی اللہ عنہا
مصنف : سید سلیمان ندوی
صفحات: 322
آج مسلمانوں کے اس دور انحطاط میں ، ان کے انحطاط کا بحصہ رسدی آدھا سبب عورت ہے ۔ وہم پرستی ، قبر پرستی ، جاہلانہ مراسم ،غم و شادی کے موقعوں پر مسرفانہ مصارف اور جاہلیت کے دوسرے آثار ، صرف اس لیے ہمارے گھروں میں زندہ ہیں کہ آج مسلمان بیبیوں کے قالب میں تعلیمات اسلامی کی روح مردہ ہو گئی ہے ، شاید اس کا سبب یہ ہو کہ ان کے سامنے مسلمان عورت کی زندگی کا کوئی مکمل نمونہ نہیں ۔ آج ہم ان کے سامنے اس خاتون کا نمونہ پیش کرتے ہیں ، جو نبوت عظمی کی نو سالہ مشارکت زندگی کی بنا پر خواتین خیرالقرون کے حرم میں کم و بیش چالیس برس تک شمع ہدایت رہی ۔ ایک مسلمان عورت کے لیے سیرت عائشہ میں اس کی زندگی کے تمام تغیرات ، انقلابات اور صائب ، شادی ، رخصتی ، سسرال ، شوہر، سوکن ، لاولدی ، بیوگی ، غربت ، خانہ داری ، رشک و حسد ، غرض اس کے ہر موقع اور ہر حالت کے لیے تقلید کے قابل نمونے موجود ہیں ۔ پھر علمی ، اخلاقی ہر قسم کے گوہر گرانما یہ سے یہ پاک زندگی مالال ہے ۔ اس لیے سیرت عائشہ اس کے لیے ایک آئینہ خانہ ہے جس میں صاف طور پر یہ نظر آئے گا کہ ایک مسلمان عورت کی زندگی کی حقیقی تصویر کیا ہے ؟ اس کے علاوہ بھی سیرت عائشہ کا مطالعہ اس لئے ضروری ہے کہ یہ ایک دنیا کی عظیم ترین انسان کی سیرت کا مطالعہ ہے ۔ اللہ تعالی ہماری خواتین کو ان کے نقوش قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے ۔ آمین۔
عناوین | صفحہ نمبر | |
علامہ سید سلیمان ندوی اور سیرت عائشہ ؓ | 11 | |
دیباچہ | 15 | |
تمہید | 16 | |
سیرت عائشہ کی اہمیت | 16 | |
ماخذ | 17 | |
انتساب | 18 | |
ابتدائی حالات | 19 | |
تعلیم وتربیت | 31 | |
خانہ داری | 39 | |
معاشرت ازدواجی | 42 | |
سوتیلی اولاد کے ساتھ برتاؤ | 71 | |
واقعہ افک | 74 | |
تحریم ، ایلاء اور تخییر | 86 | |
بیوگی ( 11ہجری) | 94 | |
عام حالات | 98 | |
دعوت اصلاح | 107 | |
اخلاق وعادات | 135 | |
علم واجتہاد | 150 | |
علم حدیث | 160 | |
فقہ وقیاس | 178 | |
علم کلام وعقائد | 189 | |
علم اسرارالدین | 197 | |
طب ، تاریخ ، ادب ، خطابت وشاعری | 211 | |
تعلیم افتاء اور ارشاد | 224 | |
افتاء | 232 | |
جنس نسوانی پر حضرت عائشہ ؓ کے احسانات | 245 | |
عالم نسوانی میں حضرت عائشہ ؓ کا درجہ | 256 | |
خاتمہ | 258 | |
حضرت عائشہ ؓ کی عمر پر تحقیقی نظر | 272 | |
حضرت عائشہ ؓ کی عمر اور مولانا محمد علی کے شبہات کا جواب | 288 | |
خلاصہ بحث | 318 | |
فہرست مکمل نہیں |