سیرۃ النبی ﷺ از شبلی ( تخریج شدہ ایڈیشن ) حصہ 1

سیرۃ النبی ﷺ از شبلی ( تخریج شدہ ایڈیشن ) حصہ 1

 

مصنف : علامہ شبلی نعمانی

 

صفحات: 412

 

اس روئے ارض پر انسانی ہدایت کے لیے حق تعالیٰ نے جن برگزیدہ بندوں کو منتخب فرمایا ہم انہیں انبیاء ورسل﷩ کی مقدس اصطلاح سے یاد کرتے ہیں اس کائنات کے انسانِ اول اور پیغمبرِاول ایک ہی شخصیت حضرت آدم کی صورت میں فریضۂ ہدایت کےلیے مبعوث ہوئے ۔ اور پھر یہ کاروانِ رسالت مختلف صدیوں اور مختلف علاقوں میں انسانی ہدایت کے فریضے ادا کرتے ہوئے پاکیزہ سیرتوں کی ایک کہکشاں ہمارے سامنے منور کردیتاہے ۔درخشندگی اور تابندگی کے اس ماحول میں ایک شخصیت خورشید جہاں تاب کی صورت میں زمانےاور زمین کی ظلمتوں کو مٹانے اورانسان کےلیے ہدایت کا آخری پیغام لے کر مبعوث ہوئی جسے محمد رسول اللہ ﷺ کہتے ہیں ۔ آج انسانیت کےپاس آسمانی ہدایت کا یہی ایک نمونہ باقی ہے۔ جسے قرآن مجید نےاسوۂ حسنہ قراردیا اور اس اسوۂ حسنہ کےحامل کی سیرت سراج منیر بن کر ظلمت کدۂ عالم میں روشنی پھیلارہی ہے ۔حضرت محمد ﷺ ہی اللہ تعالیٰ کے بعد ،وہ کامل ترین ہستی ہیں جن کی زندگی اپنے اندر عالمِ انسانیت کی مکمل رہنمائی کا پور سامان رکھتی ہے ۔ ۔ شروع ہی سے رسول کریم ﷺکی سیرت طیبہ پر بے شمار کتابیں لکھیں جا رہی رہیں۔یہ ہر دلعزیز سیرتِ سرورِ کائنات کا موضوع گلشنِ سدابہار کی طرح ہے ۔جسے شاعرِ اسلام سیدنا حسان بن ثابت سے لے کر آج تک پوری اسلامی تاریخ میں آپ ﷺ کی سیرت طیبہ کے جملہ گوشوں پر مسلسل کہااور لکھا گیا ہے او رمستقبل میں لکھا جاتا رہے گا۔اس کے باوجود یہ موضوع اتنا وسیع اور طویل ہے کہ اس پر مزید لکھنے کاتقاضا اور داعیہ موجود رہے گا۔ گزشتہ چودہ صدیوں میں اس ہادئ کامل ﷺ کی سیرت وصورت پر ہزاروں کتابیں اورلاکھوں مضامین لکھے جا چکے ہیں ۔اورکئی ادارے صرف سیرت نگاری پر کام کرنے کےلیےمعرض وجود میں آئے ۔اور پورے عالمِ اسلام میں سیرت النبی ﷺ کے مختلف گوشوں پر سالانہ کانفرنسوں اور سیمینار کا انعقاد کیا جاتاہے جس میں مختلف اہل علم اپنے تحریری مقالات پیش کرتے ہیں۔ ہنوذ یہ سلسلہ جاری وساری ہے ۔ اردو زبان میں سرت النبی از شبلی نعمانی ،سیدسلیمان ندوی رحمہما اللہ ، رحمۃللعالمین از قاضی سلیمان منصور پوری اور مقابلہ سیرت نویسی میں دنیا بھر میں اول آنے والی کتاب الرحیق المختوم از مولانا صفی الرحمن مبارکپوری کو بہت قبول عام حاصل ہوا۔ زیر تبصرہ کتاب ’’سیرت النبی ﷺ‘‘ برصغیر پاک وہند میں سیرت کےعنوان مشہور ومعروف کتاب ہے جسے علامہ شبلی نعمانی﷫ نے شروع کیا لیکن تکمیل سے قبل سے اپنے خالق حقیقی سے جاملے تو پھر علامہ سید سلیمان ندوی ﷫ نے مکمل کیا ہے ۔ یہ کتاب محسن ِ انسانیت کی سیرت پر نفرد اسلوب کی حامل ایک جامع کتاب ہے ۔ اس کتاب کی مقبولیت اور افادیت کے پیش نظر پاک وہند کے کئی ناشرین نےاسے شائع کیا ۔زیر تبصرہ نسخہ ’’مکتبہ اسلامیہ،لاہور ‘‘ کا طبع شدہ ہے اس اشاعت میں درج ذیل امور کا خاص خیال رکھا گیا ہے۔قدیم نسخوں سےتقابل وموازنہ ، آیات قرآنیہ ، احادیث اورروایات کی مکمل تخریج،آیات واحادیث کی عبارت کو خاص طور پرنمایاں کیا ہے ۔نیز اس اشاعت میں ضیاء الدین اصلاحی کی اضافی توضیحات وتشریحات کےآخر میں (ض) لکھ واضح کر دیا ہے ۔تاکہ قارئین کوکسی دقت کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔علاوہ ازیں اس نسخہ کو ظاہر ی وباطنی حسن کا اعلیٰ شاہکار بنانے کی بھر پور کوشش کی گئی ہے۔اور کتاب کی تخریج وتصحیح ڈاکٹر محمد طیب،پرو فیسر حافظ محمد اصغر ، فضیلۃ الشیخ عمر دارز اور فضیلۃ الشیخ محمد ارشد کمال حفظہم اللہ نےبڑی محنت سے کی ہے ۔اللہ تعالیٰ اس کتاب کی طباعت میں تمام احباب کی محنت کو قبول فرمائے اور ان کےلیے نجات کا ذریعہ بنائے (آمین)

عناوین ` صفحہ نمبر
فہر ست مضا مین سیر ۃ النبی ﷺ حصہ اول
مضا مین
عر ض ناشر 22
دیبا چہ طبع چہارم 24
دیبا چہ طبع دوم 27
دیبا چہ اول 28
سر نامہ 30
                                               مقد مہ ( فن روایت) 31
سرت بنوی ﷺ کی تالیف کی ضرورت 31
پیغمبرو ں پر ا ٓنحضرت ﷺ کی تار یخی فضیلت 31
سیر ت کی ضرور ت علمی حیثیت سے 33
علم کلام کی حیثیت سے سیر ت کی ضرورت 34
سیر ت اور حدیث کا فر ق 35
فن سیرت کی ابتدا اور تحریر ی سرما یہ 37
آ نحضرت ﷺ کے زما نہ کی تحریر یں 39
مغازی 40
تصنیف وتا لیف کی ابتدا ،سلطنت کی وجہ سے ہو ئی 42
حضر ت عا ئشہ ؓ کی روا یتیں 43
مغا زی پر خا ص تو جہ 43
امام زہر ی اورفن سیرت 43
امام زہر ی کے تلا مذہ 43
مو سی بن عقبہ اور سیرت 44
محمد بن اسحاق اور سیرت 44
ابن ہشام اور سیرت 45
ابن سعداد اور سیرت 45
امام بخاری اور سیرت 46
امام طبری اور سیرت 47
ٍفہرست متقد مین علما ئے سیرت 47
فہرست متا خرین علما ئے سیرت 52
صحت ما خذ 54
اسلامی فن تا ریخ کا پہلا اصول فن روایت 55
اسما الر جال کی تد وین 55
اسما الرجا ل کی پیش نظر کتا بیں 56
تحقیق روایت کا ا صول ،قرا ٓ ن و حدیث میں 57
دوسرا ا صو ل : درایت 57
درایت کی ابتدا 57
محد ثین کے ا صول درایت 58
روایت کے ا صول 59
مو ضو ع حد یثو ں کے شنا خت کے اصول 60
تبصرہ (فن سیرت پر ) 62
امہتا ب کتب سیرت 62
کتب حدیث وسیرت میں فر ق مراتب 63
فن سیرت میں محدثین کی مسا خت 63
تصا نیف سیرت میں کتب ا حا دیث کی طر ف
سے بے اعتنا ئی 66
مصنفین سیرت کی تد یس 66
اصول روایت سے ہر جگہ کا م نہیں لیا گیا 67
رواۃ میں اختلا ف مرا تب 67
تما م صحا بہ کے عددل ہونے کی بحث 67
واقعات میں سلسلہ علت و معلو ل نہیں قائم کیا گیا 68
نو عیت واقعہ کے لحا ظ سے شہادت کا معیار نہیں قا ئم کیا گیا 68
کم سن را ویو ں کی روایت 69
راویوں میں فقا ہت کی شرط 70
روایت میں قیا س کا کس قدر حصہ شامل ہے 72
جن تار یخ و روایت پر خار جی اسباب کا ا ثر 73
قیاس روایت 75
صحا بہ میں دو گر وہ 76
محدثین اور درایت حد یث 78
روایت با لمعنی 81
روایت ا حا د 82
نتا ئج مبا حث مذ کورہ 84
یور پین تصنیفا ت سیر ت پر 85
یور پ کی پیغمبر اسلام سے ابتدائی واقفیت 85
ستر ہو یں اور ا ٹھا ر ہو یں صد ی 86
اخیرا ٹھا ر ہو یں صدی 87
مصنفین یورپ کی تین قسمیں 90
یور پین مصنفین کی غلط کا ریوں کے اسباب 91
یو رپین تصنیفات کے ا صول مشتر کہ 93
اس کتاب کی تصنیف و تر تیب کے ا صول 93
کتا ب کے حصے 94
استنا د اور حوالے 95
عرب (تاریخ عرب قبل اسلام ) 96
وجہ تسمیہ 96
جغرافیہ 96
قدیم تار یخ کے ما خذ 97
عر ب کے اقوام و قبا ئل 98
بنو قحطان 98
عرب کی قدیم حکو متیں 99
تہذیب و تمد ن 101
عرب کے مذ اہب 104
اللہ کا ا عتقا د 106
نصرا نیت اور یہودیت اور مجو سیت 107
مذ حنیفی 107
کیا عرب میں ان مذاہب نے کچھ ا صلا ح کی 109
سلسلہ اسما عیلی 111
حضرت اسما عیل ؑ کہا ں ا ٓ با د ہو ئے ؟ 111
ذ بیح کو ن ہے ؟ 114
مقا م قربانی 117
قربا نی کی یاد گار 119
قربا نی کی حقیقت 121
مکہ معظمہ 124
خا نہ کعبہ کی تعمیر 126
حضر ت اسما عیل ؑ کی قربا نی 128
محمد رسول ﷺ سلسلہ نسب 130
سلسلہ نسب 130
سلسلہ نسب نبو یﷺ کی تحقیق 130
بنائے خا ندان قر یش 131
قصی 132
ہاشم 133
عبد المطلب 134
عبداللہ 134
آمنہ 134
ظہورقد سی 136
ولادت 136
تار یخ ولادت 136
ر ضا عت 137
ثوبیہ 137
حضر حلیمہ ؓ 137
آنحضرت ﷺ کے ر ضا عی با پ، حضر ف
حارث 138
ر ضا عی بھا ئی بہن 139
مدنیہ کاسفر اور حضرت آ منہ کی و فات 139
عبدالمطلب کی کفالت 139
ابو طالب کی کفا لت 140
شام کا سفر 140
بحیر اراہب کی قصہ 141
اس قصہ کی تنقید 141
حرب فجا ز کی شرکت 143
حلف الفضو ل 143
تعمیر کعبہ 144
شغل تجارت 145
تزو یج یجہ 146
جستہ جستہ واقعات (قبل نبو ت ) 147
حدود سفر ( قبل نبو ت) 147
مراسم شر ک سے اجتناب 148
مو حد ین کی ملا قات 150
قس بن سا عدہ کے قصہ کی تنقید 150
ٍاحباب خا ص (قبل بنو ت) 152
ا ٓفتا ب رسلا ت کا طلو ع 154
مراسم جا ہلیت اور لہو ولعب سے فطری اجتناب 154
غار حرا میں عبادت 155
یہ عباد ت کیا تھی؟ 155
رویائے صادقہ سے بنو ت کا آ غاز 155
فر شتہ کا پہلی نظرا ٓ نا 155
ورقہ بن نوفل کے پاس جا تا اور اس کا تسکین دینا 156
وحی کا کچھ دن کے لے رک جا نا 156
ورقہ کے تسکین دینے کی روایت کی تنقید 156
دعوت اسلام کا آ غاز 157
تین سال تک دعوت ا خفا 158
سب سے پہلے جو لو گ اسلام لا ئے 158
حضر ف ابوبکر ؓ کا اسلام 158
ان کے اسلام لا نے کا دیگر معززین قریش پر
اثر 158
اسلام کیو ں کر پھیلا 158
پہلا سبب 159
دوسرا سبب 159
تیسراسبب 160
دعوت کا اعلان قریش کے سامنے کو ہ صفا ہر 160
آپ کی سب سے پہلی تقریر 160
قریش کی مخالفت اور اس کے اسباب 161
پہلا سبب 162
دوسرا سبب 163
تیسرا سبب 164
چوتھا سبب 164
پا نچو ا ں سبب 165
قریش کے تحمل کے اسباب 166
ابو طالب کی نصیحت اورآنحضرت ﷺ کا جواب 167
ا ٓ نحضر ت ﷺ کی ایذ ار سانی 167
عتبہ کی ا ٓپ ﷺ سے درخواست اور آ پ کا جواب 167
حضرت حمزہ اور حضر ت عمر ؓ کا سلام
بنوی 168
تعذیب مسلمین 171
مسلما نو  ں پر ظلم کے طریقے 171
بلا کشان اسلام 172
مسلما نو ں کے استقلال اور وفاداری کی تعریف
ایک عیسائی کے قلم سے 174
ہجر ت حبش (۵نبوٰی؁) 174
اس ہجرت کا فا ئدہ 174
مہاجرین حبش 175
قریش کے سفار ت نجاشی کے پاس 176
دربار میں حضرت جعفر ؓ  کی تقریر اور اس کا ا ثر 177
مسلمانو ں کی وفاداری نجاشی کے ساتھ 178
مہاجرین حبش کی واپسی 179
تلک الغرا نیق العلی کی بحث 179
اہل مکہ کی ایذا رسا نی 180
حضر ت ابو بکر ؓ کا ارادہ ہجر ت 181
شعب ابی طالب میں محصور ہونا (محرم ۷نبوی ) 181
محا صرہ سے آزادی 182
۱۰؁ نبوی ، حضرت خدیجہ ؓ اور ابو طالب کی وفات 183
ا ٓنحضرت کا آپ ﷺ کو اپنی پنا میں لینا 185
قبائل کا دورہ 186
قریش کا آپ ﷺ کو ایذ ارسانی 187
مسلمانو ں کا گھبرا نا اور آ پﷺکا تسلی دینا 189
مد ینہ منورہ اور انصار 190
انصار کی قد یم تاریخ 190
اہل مدینہ کی ا ٓ نحضر ت سے پہلی ملا قات 191
انصار کے اسلام کی ابتدا ۱۰؁ نبوی 192
بیعت عقبہ ثانیہ  ۱۲نبو ی 193
نقبا ئے انصار 194
صحابہ ؓ کی ہجرت مدینہ 195
ہجرت  ۱ ؁ 196
ا ٓپ ﷺ کے قتل کےمشورے 196
حضر ت علی ؓ کو اما نتیں سپر د کرنا اور ان کو بستر پر لٹانا 197
کفار کا محا صرہ اور ناکامی 197
ہجر ت مدینہ 197
حضر ت ابو بکر ؓ کی معیت 197
غارثور میں چھپنا اور کفار کا تعاقب 197
بعض روایتوں کی تنقید 198
مدینہ کی طر ف کو چ اور راستہ کا حال 198
قریش کا آپ ﷺ کی گر فتا ری کے لیے اشتہار 199
سراقہ بن جعشم کا واقعہ 199
آپ ﷺ کی آ مد کی خبر مدینہ میں پہنچنا 199
اہل مدینہ کا جو ش مسرت اور سامان استقبال 199
قبا میں نزول 200

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
11.7 MB ڈاؤن لوڈ سائز

You might also like