سیرت عائشہ رضی اللہ عنہا (سید سلیمان ندوی)
مصنف : سید سلیمان ندوی
صفحات: 350
ام المومنین سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ ، حضرت ابوبکر صدیق کی صاحبزادی تھیں۔ والدہ کا نام زینب تھا۔ ان کا نام عائشہ لقب صدیقہ اور کنیت ام عبد اللہ تھی۔ حضور ﷺ نے سن 11 نبوی میں سیدہ عائشہ ؓ سے نکاح کیا اور 1 ہجری میں ان کی رخصتی ہوئی۔ آپ حضور ﷺ کی سب سے کم عمر زوجہ مطہرہ تھیں۔ انہوں نے حضور ﷺ کے ساتھ نو برس گذارے۔ ام الموٴمنین حضرت سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ عنہاوہ خوش قسمت ترین عورت ہیں کہ جن کو حضور کی زوجہ محترمہ اور ”ام الموٴمنین“ ہونے کا شرف اور ازواج مطہرات میں ممتاز حیثیت حاصل ہے۔قرآن و حدیث اور تاریخ کے اوراق آپ کے فضائل و مناقب سے بھرے پڑے ہیں۔ام الموٴمنین حضرت سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ عنہاسے شادی سے قبل حضور نے خواب میں دیکھا کہ ایک فرشتہ ریشم کے کپڑے میں کوئی چیز لپیٹ کر آپ کے سامنے پیش کر رہا ہے… پوچھا کیا ہے؟ جواب دیا کہ آپ کی بیوی ہے، آپ نے کھول کہ دیکھا تو حضرت عائشہ ہیں۔صحیح بخاری میں حضرت ابو موسی اشعری سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا ” مردوں میں سے تو بہت تکمیل کے درجے کو پہنچے مگر عورتوں میں صرف مریم دختر عمران، آسیہ زوجہ فرعون ہی تکمیل پر پہنچی اور عائشہ کو تمام عورتوں پر ایسی فضیلت ہے جیسے ثرید کو تمام کھانوں پر ۔آپ ﷺکو حضرت عائشہ صدیقہ ؓ عنہا سے بہت محبت تھی، ایک مرتبہ حضرت عمرو ابن عاص نے حضور سے دریافت کیا کہ… آپ دنیا میں سب سے زیادہ کس کو محبوب رکھتے ہیں؟ آپ نے فرمایا کہ عائشہ ؓ عنہا کو، عرض کیا گیا کہ اے اللہ کے رسول! مردوں کی نسبت سوال ہے! فرمایا کہ عائشہ کے والد ابوبکر صدیق کو۔ام الموٴمنین حضرت سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ عنہا کا امت مسلمہ پر بہت بڑا احسان ہے کہ ان کے مبارک واسطہ سے امت کو دین کا بڑا حصہ نصیب ہوا۔حضرت ابو موسیٰ اشعری ؓ عنہ فرماتے ہیں کہ صحابہ کرام کو کبھی ایسی مشکل پیش نہ آئی جس کے بارے میں ہم نے حضرت عائشہ ؓ عنہا سے پوچھا اور ان سے اس کے بارے میں کوئی معلومات ہم کو نہ ملی ہوں۔ حضور ﷺ وصال کے 48 سال بعد 66 برس کی عمر میں 17 رمضان المبارک 58 ہجری میں وصال فرمایا۔سید عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا کی زندگی خواتین اسلام کے لیے بہترین نمونہ ہے۔ زیر تبصرہ ’’سیرت عائشہ‘‘برصغیر پاک وہند کے نامو ر مؤرخ اور سیرت نگار علامہ سید سلیمان ندوی کی ابتدائی تصنیف ہے۔ 1920ء میں یہ کتاب پہلی بارشائع ہوئی۔ اس کے بعد اس کتاب کی جامعیت اور مقبولیت کی وجہ سے اس کے کئی ایڈیشن شائع ہوئے ہیں۔ موجودہ ایڈیشن دارالابلاغ، لاہورنے نئی تحقیق اور تخریج وتسہیل کے اہتمام کےساتھ ایک نئے خوبصورت دیدہ زیب انداز میں شائع کیا ہے۔ کتاب میں موجود احادیث وآثار کی مکمل تخریج فاضل نوجوان محترم نصیر احمد کاشف نے کی ہے۔ سیدہ عائشہ کی مروی روایات کا ترجمہ کرکے کتاب میں شامل کردیا ہے۔ کتاب میں قرآنی آیات، احادیث اور باقی تمام عربی عبارات پر اعراب کا اہتمام کردیاگیا ہے۔ اس کتاب نظر ثانی معروف مترجم و مصنف کتب کثیرہ جناب مولانا محمود احمد غضنفر نے کی ہے جس سے اس کتاب کی افادیت میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔
عناوین | صفحہ نمبر |
عفیفہ کائنات کی پاکیزہ سیرت | 12 |
دیباچہ طبع سوم | 15 |
سیرت عائشہ ؓ کی اہمیت | 17 |
مآخذ | 18 |
ابتدائی حالا ت (پیدائش سے شادی تک ) | 20 |
انتساب | 18 |
نام ونسب ،خاندان | 20 |
ولات | 22 |
بچپن | 23 |
شادی | 24 |
ہجرت | 29 |
رخصتی | 31 |
تعلیم وتربیت | 33 |
خانہ داری | 44 |
معاشرت ازدواجی | 47 |
بیوی سے محبت | 48 |
شوہر سے محبت | 52 |
بیوی کی مدارات | 55 |
دل بہلانا | 56 |
گھر میں فرائض نبوت | 67 |
سوکنوں کے ساتھ برتاؤ | 69 |
مشتبہ اور غلط روایات | 78 |
سوتیلی اولاد کے ساتھ برتاؤ | 81 |
غلط اور مشتبہ روایات | 84 |
واقعہ افک | 85 |
سرولیم میور کابیان | 93 |
تیمم کے حکم کانزول | 96 |
تحریم،ایلااور تخیر | 98 |
تحریم | 98 |
ازفہ شکوک | 101 |
ایلا | 103 |
تخیر | 105 |
بیوگی 11ھ | 106 |
عام حالات | 110 |
عہد صدیقی | 110 |
داغ بے پدری | 111 |
عہدفاروقی | 112 |
سیدناعثمان کاعہد | 113 |
سیدنا علی مرتضی کاعہد | 118 |
اصلاح کی دعوت | 120 |
مسلمان عورت ک فرائض | 120 |
جنگ جمل | 132 |
سیدہ عائشہ اور سیدناعلی کے باہمی ملال خاطر کی تردید | 137 |
سیدناامیر معاویہ کازمانہ | 141 |
سیدناحسن کی تدفین کاواقعہ | 144 |
وفات | 146 |
تبنی | 148 |
حلیہ اور لباس | 149 |
اخلاق وعادات | 151 |
قناعت پسندی | 151 |
ہم جنسوں کی امداد | 152 |
شوہر کی اطاعت | 152 |
غیبت اور بدگوئی سے احتراز | 152 |
عدم قبول احسان | 153 |
خودستانی سے پرہیز | 154 |
خودداری | 154 |
دلیری | 155 |
فیاضی | 156 |
خشیت الہی اورقیق لقلسمی | 157 |
عبادت الہی | 158 |
معمولی باتوں کالحاظ | 160 |
غلاموں پر شفقت | 160 |
فقراکی حسب حیثیت اعانت | 161 |
پردہ کااہتمام | 162 |
مناقب | 163 |
فضل وکمال | 164 |
علم واجتہاد | 167 |
قرآن مجید | 168 |
حدیث | 179 |
سیدہ عائشہ ؓ اور ازواج مطہرات | 179 |
سکٹرین روایت میں سیدہ عائشہ ؓ کا درجہ | 181 |
سیدہ عائشہ ؓ کی روایتوں کی تعداد | 181 |
مکثرین میں روایت کے ساتھ درایت | 181 |
بار بار پوچھنا | 185 |
روایت میں احتیاط | 185 |
روایت مخالف قرآن حجت نہیں | 186 |
مغرسخن تک پہنچنا | 192 |
ذاتی واقفیت | 196 |
قوت حفظ | 198 |
سیدہ عائشہ ؓ کی حدثیوں کی ترتیب وتدوین | 200 |
فقہ وقیاس | 200 |
قرآن مجید | 201 |
حدیث | 203 |
قیاس عقلی | 205 |
سنن کی تقسیم | 207 |
معاصرین کے اختلاف | 208 |
علم کلام وعقائد | 212 |
اللہ تعالی کے لیے اعضاکااطلاق | 212 |
رؤیت باری تعالی | 213 |
علم غیب | 215 |
پیغمبر اوراخفائے وحی | 216 |
انبیاء معصوم ہیں | 217 |
معراج روحانی | 217 |
الصحابۃ عدول | 219 |
ترتیب خلافت | 220 |
عذاب قبر | 220 |
سماع موقی | 221 |
علم اسرار الدین | 221 |
قرآن مجید کی ترتیب نزول | 223 |
مدینہ میں اسلام کی کامیابی کاسبب | 225 |
جمعہ کے دن نہانا | 226 |
سفر میں دو رکعت نماز | 226 |
نماز صبح او رنماز عصرکے بعد نماز پڑھنے کی ممانعت | 227 |
بیٹھ کر نماز پڑھنا | 227 |
مغرب میں تین رکعتیں کیوں ہیں | 229 |
صبح کی نماز دوہی رکعت کیوں رہی | 229 |
صوم عاشور اکاسبب | 229 |
پورے رمضان میں آپ ﷺ نے تراویج کیوں نہ پڑھی | 231 |
حج کی حقیقت | 231 |
داوی محصب میں قیام | 232 |
قربانی کاگوشت تین دن سے زیادہ رکھنے کی ممانعت | 232 |
تعمیر کعبہ اور بعض اعمال حج | 233 |
سوار ہوکر | 234 |
ہجرت | 235 |
آپﷺ کاحجرہ میں دفن ہونا | 236 |
طب ،تاریخ وادب وخطابات وشاعری | 237 |
طب | 237 |
تاریخ | 238 |
ادب | 242 |
خطابت | 243 |
شاعری | 244 |
تعلیم ،افتااو رارشاد | 256 |
تعلیم | 256 |
افتا | 265 |
خلفائے اسلام | 265 |
اکابر صحابہ | 266 |
عامہ ممالک اسلامیہ | 368 |
ارشاد | 272 |
جنس نسوانی پر سیدہ عائشہ ؓ کی احسانات | 280 |
عالم نسوانی میں سیدہ عائشہ ؓ کی درجہ | 292 |
سیدہ عائشہ ؓ کی عمران کے نکاح کے وتق کیاتھی | 296 |
سیدہ عائشہ ؓ کی عمر | 202 |
مولانا سیدسلیمان ندوی کے اعتراضات کاجواب | 303 |
صغر سنی کی شادی اور سیدہ عائشہ ؓ | 302 |
اصل مبحث | 306 |
بنائے استدالال | 303 |
ضمنی بحث کی وجہ سے کم توجہی | 304 |
نوسال کی عمر میں نکاح کی روایات | 305 |
تاریخ نکاح کی روایات | 305 |
تاریخ رخصتانہ | 206 |
دوسری روایات سے عمر کاقیاس | 206 |
سیدہ عائشہ ؓ کی ایک اور روایت | 308 |
عمر کے متعلق سیدہ عائشہ ؓ کاخیال | 309 |
صاحب مشکوۃ کاقول | 309 |
حضرت سیدہ صاحب کاجواب | 311 |
سیدہ عائشہ ؓ کی عمر | 311 |
مولانا محمدعلی صاحب کے شبہات کاجواب | 311 |
نکاح کے وقت سیدہ عائشہ ؓ کی عمر | 313 |
علامہ عینی کابیان | 315 |
علامہ ابن عبدالبر | 316 |
صاحب مشکوۃ کاقول | 317 |
سیرت عائشہ ؓ سے استناد | 319 |
فریق کے دومویدات | 322 |
سیدناابوبکر ک ےارادہ ہجرت کے واقعہ سے استدلال | 323 |
پہلا طریقہ | 323 |
تسلیم کرکے جواب | 328 |
دوسراعام طریقہ | 336 |
سورۃ نجم اور سورۃ قمر کے نزول سے استدلال | 336 |
عرب میں نکاح صغیر کارواج | 339 |
خلاصہ بحث | 341 |