سیدنا معاویہ بن ابو سفیان ؓ شخصیت اور کارنامے
مصنف : ڈاکٹر علی محمد الصلابی
صفحات: 522
سیدنا معاویہ ان جلیل القدر صحابہ کرام میں سے ہیں ،جنہوں نے نبی کریم ﷺ کے لئے کتابتِ وحی جیسے عظیم الشان فرائض سر انجام دئیے۔سیدنا علی کی وفات کے بعد ان کا دور حکومت تاریخ اسلام کے درخشاں زمانوں میں سے ہے۔جس میں اندرونی طور پر امن اطمینان کا دور دورہ بھی تھا اور ملک سے باہر دشمنوں پر مسلمانوں کی دھاک بھی بیٹھی ہوئی تھی۔لیکن افسوس کہ بعض نادان مسلمان بھائیوں نے ان پر اعتراضات اور الزامات کا کچھ اس انداز سے انبار لگا رکھا ہے کہ تاریخ اسلام کا یہ تابناک زمانہ سبائی پروپیگنڈے کے گردوغبار میں روپوش ہو کر رہ گیاہے۔ کئی اہل علم اور نامور صاحب قلم حضرات نے سیدنا معاویہ ابی سفیان کے متعلق مستند کتب لکھ کر سیدنا معاویہ کے فضائل ومناقب،اسلا م کی خاطر ان کی عظیم قربانیوں کا ذکر کے ان کے خلاف کےجانے والےاعتراضات کی حقیقت کو خوب واضح کیا ہے ۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ سیدنا معاویہ بن ابو سفیان شخصیت اور کارنامے ‘‘ بھی اسے سلسلے کی ایک کڑی ہے ۔یہ کتاب سعودی عرب کے ایک جید عالم دین اور نامور مؤرخ وسیرت نگا ر دکتورعلی محمد محمد الصلابی ﷾ کی تصنیف ہے انہوں نے اس کتاب میں حضرت معاویہ کا نام ونسب،کنیت ،خاندان، عہد رسول ﷺ اور عہد خلافت راشدہ میں بنی امیہ کاکردار، امیر المومنین عمر بن خطاب کےدورمیں دمشق ،بعلبک اور بلقان پر گورنری اورسیدنا عمر سے سیدنامعاویہ کے تعلق کے علاوہ دیگر کئی ابحاث کو اس کتاب میں تاریخ کی مستند کتابوں سے استفادہ کر کے بڑے خوبصورت انداز میں پیش کیا ہے ۔فاضل مصنف نے اسی نوعیت کی تحقیقی اور معیاری کتب سیرت النبی ﷺ ،سیدناابو بکر ،سیدنا ابو بکر صدیق ، سیدنا عمرفاروق ، سید عثمان غنی ، سید نا علی المرتضیٰ ، سیدنا حسن وحسین کے متعلق تصنیف کی ہیں جن کے اردو تراجم ہوکر شائع ہوکر اردو داں طبقہ سے داد تحسین حاصل کر چکے ہیں۔اور کتاب وسنت سائٹ بھی پر موجود ہیں ۔
عناوین | صفحہ نمبر |
عرض ناشر | 17 |
مقدمہ | 23 |
پہلی فصل۔ معاویہ بن ابو سفیان | |
پہلی بحث :نام ونسب کنیت اورخاندان | 35 |
نا م ونسب کنیت اورپیدائش | 35 |
ابو سفیان کاقبول اسلام | 35 |
معاویہ کی والدہ ہنت عتبہ بن ربیعہ ؓ | 37 |
معاویہ کےبھائی اوربہنیں | 40 |
یزید بن ابو سفیان ؓ | 40 |
عبتہ بن ابو سفیان ؓ | 45 |
عنبہ بن ابوسفیان ؓ | 45 |
ام حبیبہ بنت بو سفیان ؓ | 46 |
ام لحکم بنت ابو سفیان ؓ | 46 |
عزہ بنت ابو سفیان ؓ | 48 |
امیمہ بنت ابو سفیان ؓ | 48 |
معاویہ ؓ کی بیویاں اوراولاد | 49 |
میسون بنت یجدل کلبی | 49 |
فاختہ بنت قرظہ | 50 |
کنودبنت قرظہ | 50 |
معاویہ کی بیٹیاں | 50 |
معاویہ کاقبول اسلام اوران کےفضائل | 51 |
قرآن مجید کے حوالہ سے | 52 |
سنت رسول اللہ ﷺ کےحوالے سے | 54 |
معاویہ کاآپ ﷺ سےروایت کرنا | 58 |
معاویہ سےمتعلق غیر صحیح روایات | 58 |
ان کی مدح میں وارد غیر صحیح اورباطل احادیث | 59 |
معاویہ کی مذمت میں بعض باطل احادیث | 60 |
عہد رسول اللہ ﷺ میں بنوامیہ کاکردار | 63 |
دوسری بحث :بنوامیہ اورمعاویہ ابوبکر وعمر اورعثمان کے عہد خلافت میں | 63 |
امیر المومنین ابوبکر صدیق کےدورخلافت میں | 63 |
امیرالمومنین عمر بن خطاب کےعہد خلافت میں | 67 |
معاویہ کی قسمت کاستارہ طلوع ہونے لگا | 67 |
دمشق ،بعلبک اوربلقاء پر معاویہ کی ولادت | 69 |
ایک عظیم قافلہ کےساتھ معاویہ کی آمد ارو حضرت عمر کی ناپسندیدگی | 70 |
معاویہ شام کےمحاذ پر | 74 |
امیر المومنین عثمان بن عفان کےدورخلافت میں | 75 |
حبیب بن مسلمہ فہری کی فتوحات | 76 |
خلافت عثمانی میں معاویہ ُ بری محاذ پر | 77 |
معاویہ حضرت عثمان سےبحری جنگ کی اجازت طلب کرتے ہیں | 78 |
غزوہ قبرص | 80 |
اہل قبرص کیطرف سے صلح کامطالبہ | 80 |
شام میں اسلامی بحری بیٹرے کےکمانڈر عبداللہ بن قیس | 82 |
اہل قبرص صلح کامعاہدہ توڑدیتے ہیں | 83 |
اللہ کےنافرمان اس کےنزدیک حقیر ترین ہیں | 83 |
ابو ذراورمعاویہ کےاختلافات کی حقیقت اوراس بارے میں عثمان کاموقف | 84 |
عثمان بن عفان پر اقرباء پر وری کی تہمت | 89 |
کیا حضرت عثمان نےمسلمانوں کاحق دباکر اپنے کسی قرابت دارکوکوئی عہدہ دیا | 90 |
شہادت عثمان کےاسباب | 94 |
آسودہ حالسی اوراس کے معاشرہ پر اثرات | 96 |
عہد عثمان میں اجتماعی تبدیلی کامزاج | 97 |
نئی نسل کاظہور | 98 |
معاشرے کاپروپیگنڈہ سےمتاثر ہونا | 98 |
حضرت عمر کےبعد حضرت عثمان کاخلیفہ بننا | 99 |
کبارصحابہ کامدینہ منورہ سے چلے جانا | 100 |
جاہلی عصبیت | 100 |
فتوحات اسلامیہ میں توقف | 100 |
حلال کوحرام قرار دینے کاغلط مفہوم | 101 |
خود غرض لوگوں پر مشتمل نئی نسل کاظہور | 101 |
کینہ پرورگردہ کاوجود | 102 |
عثمان بن عفان پر اعتراضات کی بوجھاڑکرنے کاٹھوس منصوبہ | 102 |
لوگوں کے اشتعال دلانے والے اسالیب ووسائل کااستعمال | 103 |
فتنہ کی آگ بھڑکانے میں ابن سبا کاکردار | 104 |
فتنہ سبائیت کےبارے میں میں معاویہ بن ابوسفیان کاموقف | 107 |
کوفہ کےفتنہ بازوں کےبارے میں معاویہ کی طرف سےحضرت عثمان کو خط | 113 |
حضرت عثمان کاحکام سےمشورہ اوراس بارے معاویہ کی رائے | 117 |
شہادت عثمان اوراس بارے صحابہ کرام کاموقف | 118 |
تیسری بحث :امیرالمومنین علی بن ابو طالب کےعہد میں | 123 |
صحابہ کااس بارے میں اختلاف تھاکہ قاتلان عثمان سے قصاص کس طرح لیاجائے | 124 |
معرکہ صفین 37ھ قبل ازمعرکہ کےواقعات | 126 |
ام حبیبہ بنت ابو سفیان ؓ نعمان بن بشیر کوعثمان ؓ کی قمیص دےکرجناب معاویہ اوراہل شام کے بھیجتی ہیں | 126 |
معاویہ نےعلی سےبیعت کیوں نہ کی ؟ | 127 |
معاویہ امیرالمومنین علی کےخط کاجواب دیتے ہیں | 132 |
علی شام سےجنگ کرنے کی تیاری کرتے ہیں | 132 |
معرکہ جمل کےبعد حضرت علی کاجریر بن عبداللہ کو معاویہ کے پاس بھیجا | 133 |
امیر المومنین علی کی شام روانگی | 134 |
معاویہ کی صفیں کی طرف روانگی | 134 |
پانی کےلیے لڑائی | 135 |
فریقین میں صلح کی کوششیں | 136 |
جنگ کاآغاز | 138 |
جنگ کاپہلا دن | 138 |
جنگ کادوسرا دن | 139 |
لیلۃ الہریراورجمعہ کادن | 141 |
تحکیم کی تجویز | 142 |
عماربن یاسر ؓ کی شہادت اورمسلمانوں پر اس کے اثرات | 145 |
عمار بن یاسر ؓ کاقاتل کون ہے | 150 |
دوران جنگ طرفین کاقابل قدررویہ | 151 |
امیر المومنین علی کاقیدیوں کےساتھ حسن سلوک | 153 |
جنگ صفین میں مقتولین کی تعداد | 154 |
امیر المومنین علی کی طرف سےمقتولین کی خبر گیری اورا ن کےبارے میں جذبہ رحم | 154 |
شاہ روم کےساتھ معاویہ کاموقف | 155 |
جنگ صفین کےحوالہ سےعمر وبن العاص کےبارے میں ایک بے سروبا واقعہ | 156 |
جنگ جاری رکھنے پر قاتلین عثمان کااصرار | 157 |
سیدنا علی معاویہ کو سب وشتم کرنےاوراہل شام کو لعن طعن کرنے سے منع کرتے | 157 |
تحکیم | 158 |
وثیقہ تحکیم کی نص | 159 |
تحکیم کامشہور واقعہ اورا س کابطلان | 161 |
ان جنگوں کےبار ے میں اہل سنت کاموقف | 169 |
چوتھی بحث :امیرالمومنین حسن بن علی ابو طالب ؓ کےعہد میں | 179 |
دوسری فصل :بیعت معاویہ ان کی اہم صفات اورنظام حکومت | |
پہلی بحث:بیعت اوراہم صفات اورعلماء کی طرف سےان کی تعریف | 193 |
بیعت معاویہ | 193 |
عہد خلافت راشدہ کااختتام | 195 |
کیامعاویہ کاشمار بارہ خلفاء میں ہوتاہے | 198 |
معاویہ کی اہم صفات | 199 |
علم وفقہ | 199 |
حلم وحوصلہ اورعفوودرگزر | 203 |
ذہانت وفطانت اورحیلہ گری | 207 |
عقل ودانش اورمعاملہ فہمی کی قدرت | 209 |
مسور بن مخرمہ اوران کامعاویہ پر اعتراض | 210 |
ثابت بن قیس انصاری | 211 |
احنف بن قیس | 212 |
ابو قتادہ انصاری | 214 |
تواضع اورپرہیز گاری | 214 |
اللہ کےڈرسے رونا | 215 |
علماء کی طرف سے معاویہ کی تعریف وتوصیف اوراموی دورکا خیرالقرون میں شامل ہونا | 216 |
عمر بن خطاب | 216 |
علی بن ابی طالب | 217 |
عبداللہ بن عمرؓ | 217 |
عبداللہ بن عباس ؓ | 217 |
سعدبن ابووقاص | 218 |
ابو ہریرہ | 218 |
ابو درداء | 218 |
سعید بن مسیب | 218 |
عبداللہ مبارک | 218 |
عمربن عبدالعزیز | 218 |
محمد بن عبداللہ بن عمارموصلی ودیگر ان کےاقوال | 219 |
امام احمد بن حنبل | 219 |
ربیع بن نافع حلبی | 219 |
ابن ابو العز حنفی کاقول | 219 |
قاضی ابن العربی مالکی | 219 |
امام ابن تیمیہ | 220 |
امام ذہبی | 220 |
امام ابن کثیر | 220 |
ابن خلدون | 220 |
دوسری بحث :امت اوردولت اسلامیہ کےرئیس کےطور پر امیر معاویہ کےتعلقات | 224 |
خلیفہ کی ذمہ داریاں | 224 |
خلیفہ کےحقوق | 225 |
دولت امویہ کادار لحکومت اورشام کےفضائل میں احادیث رسول اللہ ﷺ | 227 |
عہد معاویہ میں اہل وعقد | 230 |
اہل حل وعقد کےمفہوم ومعنی کے بارے میں فقہاء کی آراء | 231 |
شوری ٰعہد معاویہ میں | 234 |
عہد معاویہ میں آزادی رائے | 236 |
ابو مسلم خولانی | 237 |
فرزدق معاویہ کی ہجوکرتے ہوئے کہتا ہے | 238 |
ام سنان بن خیثمہ امیرمعاویہ کی مجلس میں | 238 |
تیسری فصل :معاویہ کی داخلی سیاست | |
داخلی سیاست | 243 |
پہلی بحث:شیوخ صحابہ کرام ان کےبیٹوں اورخاص طورسے بنوہاشم کی بڑی شخصیات کےساتھ احسان پر مبنی رویہ | 243 |
صلح کے بعد حسن اورمعاویہ کےتعلقات | 244 |
معاویہ کےحضرت حسن اورحضرت عبداللہ بن زبیر ؓ کےساتھ تعلقات | 245 |
عبداللہ بن عباس ؓ معاویہ کے ساتھ | 246 |
قاتلین عثمان کےبارے میں معاویہ کاموقف | 253 |
معاویہ اورحسن بن علی ؓ کوزہردیاجاتا | 251 |
حجر بن عدی کاقتل | 254 |
پہلا مرحلہ :قومی معارضہ | 255 |
دوسرا مرحلہ :فعلی معارضہ | 256 |
حجر بن عدی اوران کے رفقاء کےبارے میں معاویہ کافیصلہ | 258 |
حجربن عدی کےقتل کےبارے میں حضرت عائشہ ؓکاموقف | 260 |
حجر بن عدی کےقتل پر معاویہ کی ندامت | 261 |
مالک بن ہیبر کاموقف | 261 |
دوسری بحث معاویہ کاامور مملکت کی براہ راست نگرانی کرنا اور استحکام امن کےلیے کوشاں رہنا | 263 |
معاویہ کاامور مملکت کی براہ راست نگرانی کرنا | 263 |
روزانہ مجلس | 263 |
معاویہ کےماتحت مرکزی دواادین | 264 |
معاویہ کااپنی خلافت کےایام امن وامان کےاستحکام پر حریص ہونا | 267 |
حضرت حسین اوراہل عراق کےدرمیان ہونے والی خط وکتابت سے آگاہی | 272 |
معاویہ اورمسورہ بن مخرمہ کاواقعہ | 273 |
باز نطینیوں کےہاں گرفتار مسلمان قیدی کاواقعہ | 273 |
کوفہ میں حضرت علی کےبعض پیردکاروں کونگرانی میں رکھنا | 273 |
تیسری یحث:امیرمعاویہ کی معاشرتی زندگی اورعلمی خدمات | 274 |
معاویہ کی معاشرتی زندگی | 274 |
معاویہ اورعمربن العاص | 274 |
معاویہ کی مجلس میں جھگڑا | 274 |
میں اس کاتم سےزیادہ حق دارہوں | 274 |
اس نےمجھے میری موت کی خبردی ہے | 274 |
بنوامیہ کےشاعر کومعاویہ کی نصیحت | 275 |
یہ نہ کہ میراگھر بصرہ میں ہےبلکہ یہ کہہ کہ بصرہ میرے گھر میں ہے | 275 |
مجھے معلوم تھا کہ اس کااس قدرزیادہ کھانا اسے بیمار کردے گا | 275 |
آپ میرے لقمہ میں بال دیکھ رہے ہیں | 275 |
آپ لباس سےنہیں بلکہ اس میں ملبوس شخص سےمخاطب ہیں | 276 |
میری بیٹی یہ تیرا خاوند ہےجسے اللہ نےتیرےلیے حلال قرار دیا ہے | 276 |
کیامعاویہ کایہ قول صحیح ہےکہ کریم انسان خوشی جھوماکرتاہے | 276 |
سیدہ عائشہ ؓ کےقرضوں کی ادائیگی | 277 |
لوگوں کی ضروریات کی تکمیل | 277 |
معاویہ کاصالحین کی موت سےمتاثر ہونا | 277 |
مساجد اروچشموں کااہتمام کرنا | 278 |
عہد معاویہ میں گھوڑ دوڑ | 278 |
حجاج کرام اورروزہ داروں کوکھانا کلانا | 279 |
اللہ کی طاقت | 279 |
علمی دلچسپی | 279 |
تاریخ | 279 |
شعرولغت | 280 |
تجرباتی علوم | 284 |
چوتھی بحث :خوارج عہد معاویہ میں | 286 |
کوفہ میں خوارج کی تحریکیں | 288 |
فروہ بن نوفل اشجعی کی تحریک | 288 |
سمتورد بن علقہ تمیمی کی تحریک | 289 |
بصرہ میں خوارج کی تحریکیں | 290 |
یزید باہلی اورسہم کی تحریکیں | 290 |
قریب ازدوی اور زحاف طائی کی تحریک | 291 |
مرد اس بن ادیہ کی تحریک | 292 |
اہم دروس وعبرافوائد | 293 |
عہد معاویہ میں خوارج کےبعض قصائد | 297 |
پانچویں بحث :عہد معاویہ ُ میں مالی نظام | 299 |
ذرائع آمدن | 299 |
زکوۃ | 299 |
جزیہ | 300 |
خراج | 302 |
عشور | 304 |
الصوافی | 305 |
خمس غنائم | 307 |
نفقات عامہ | 307 |
فوجی اخراجات | 307 |
ادارہ جاتی اخراجات | 310 |
مصارف زکوۃ | 310 |
مصارف فی | 311 |
مصارف عشور | 311 |
اجتماعی ضمانت کےاخرجات | 311 |
حکومت کی طرف سےزراعت کااہتمام | 312 |
سیاسی اضطراب | 313 |
چند لوگوں کےہاتھوں میں مال دولت کااتکارز | 314 |
نیز اورمہرجان کےٹیکس کااعادہ | 314 |
مہاجرین کابوجھ | 314 |
دیہات سےشہروں کو ہجرت کرنےوالے مزارعین اوردولت امویہ کےدرمیان فوجی ٹکراؤ | 315 |
اندرونی اوربیرونی تجارت | 316 |
صنعت وحرفت | 318 |
عہد معاویہ میں مالی اخراجات کےبارے میں شبہات | 320 |
بعض علاقوں کےخراج میں کمی وزیادتی اورشاہ خرچیاں | 320 |
لوگوں کےدل جیتنے اوراپنے حمایتی پیدا کرنے کےلیے مال خرچ کرنے میں وسعت | 326 |
امویوں کے شاہانہ طرز زندگی | 326 |
چھٹی بحث :عہد معاویہ اوردولت امویہ کاعدالتی نظام | 329 |
عہد اموی کاعہد راشدہ سےتعلق | 329 |
خلفاءکاقضا سےالگ ہونا | 329 |
قاضیوں کےلیے مالی مراعا | 330 |
احکام کومحفوظ کرنا اوران پر گواہ بنانا | 331 |
قاضیوں کےمعاونین | 332 |
نگرانی اورمسلسل حائز ہ | 33 |
اموی دورحکومت میں عدالتی احکامات کےمصادر | 333 |
عدلیہ کی انتظامہی سےعلیحدگی | 334 |
قاضی حضرات کی اضافی ذمہ داریاں | 334 |
عہد معاویہ کےقاضیوں کےنام | 335 |
عہد معاویہ اورعہد اموی میں امتیازات قضاء | 337 |
قضاء کے بارے میں امیر معاویہ کےنام حضرت عمر کاخط | 338 |
ساتویں بحث :عہد معاویہ میں پولیس کانظام | 340 |
پولیس عراق میں | 340 |
پولیس دوسرے صوبوں میں | 343 |
پولیس کی ذمہ داریاں | 343 |
کچھ دیگر قوتیں اورادارے اوان کاپولیس کے ساتھ تعلق | 346 |
آٹھویں بحث :گورنر اورانتظامہی عہد معاویہ میں | 350 |
بصرہ عہد معاویہ میں اس کے مشہور ترین گورنر | 353 |