سید الکونین ﷺ
مصنف : محمد صادق سیالکوٹی
صفحات: 443
خُدا نے ہر چیز کو انسان کی خدمت‘ فائدے اور نفع کی خاطر پیدا کی اور اُسے صرف اپنی خالص عبادت کے لیے جلوہ بار کیا۔ خدا کی خالص عبادت کرنا انسان از خود نہیں جان سکتا اس لیے انسانوں میں ے ہی اس نے نبیوں کو منتخب فرمایا اور ان پر وحی نازل کر کے اپنی عبادت کے طریقوں کو متعین کیا۔ فانی‘ ہنگامی اور عارضی زندگی بسر کرنے کا لائحہ عمل بتایا تاکہ اس مستقر کو چھوڑنے کے بعد انسان اپنے اصلی گھر میں پہنچ کر ہمیشہ کی زندگی‘ ابدی‘ آرام اور چین پائے۔ سلسلہ انبیاء کی آخری کڑی جناب محمد الرسول اللہﷺ ہیں جن کی بشارت پہلے نبیوں نے بھی دی اور خدا تعالیٰ نے تمام انبیاء سے یہ عہد بھی لیا تھا کہ اگر ان کی موجودگی میں نبی آخر الزمان کا ظہور ہو تو وہ اپنی شریعت کو چھوڑ کر اُن کی نبوت پر ایمان لائیں گے۔اور نبیﷺ کی سیرت پر بہت سی کتب اور بہت سارے مضامین لکھے جا چکے ہیں جو کہ نبیﷺ کی عزت وتکریم کی روشن مثال ہیں۔ ان کتب میں سے ایک کتاب’’سید الکونین‘‘ کےنام سے تالیف کی گئی ہے جس کا مقصد نبیﷺ کے حالات مسلمانوں کے سامنے آجائیں اور ہزار جان سے ان پر قربان ہو کر انہیں اپنائیں۔ اور اس کتاب کے مطالعے سے مسلمانوں کو یہ بھی معلوم ہو گا کہ نبیﷺ کو کتاب وسنت اور دینِ اسلام کی تبلیغ کے لیے کن خارزاروں سے گزرنا اور کیسی کیسی تکلیفوں‘ مصیبتوں اور دکھوں سے دو چار ہونا پڑا ہے۔اس کتا ب میں نبیﷺ کی پیدائش پاک سے لے کر وفات تک تمام ضروری باتیں جمع کی گئی ہیں۔ یہ کتاب نہ اتنی طویل اور ضخیم ہے کہ وقت کی قلت اور مشاغل کی کثرت اس کے مطالعہ میں مانع ہو اور نہ ہی اتنی مختصر ہے کہ نا مکمل کہلائے۔ تمام حالات اور واقعات تاریخ اور سیرت کی معتبر اور مستند کتابوں سے لیے گئے ہیں ۔ عقائد اور اعمال سے متعلق تمام باتیں قرآن اور حدیث سے درج کی گئی ہیں۔یہ کتاب حکیم مولانا محمد صادق سیالکوٹی کی علمی کاوش کا نتیجہ ہے۔دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مصنف کی خدماتِ دین کو قبول فرمائے اور ان کے لیے ذریعہ نجات بنا ئے اور عوام کے لیے نفع عام فرمائے (آمین)
عناوین | صفحہ نمبر |
خطبہ رحمت للعالمینﷺ | 13 |
نقش اول | 15 |
عرب کادورجاہلیت | 29 |
برائیوں کاسیلاب | 29 |
شرک کاظلم عظیم | 29 |
قبیلے اوران کےبت | 31 |
رحمت ایزدی جوش میں آگئی | 33 |
رحمت عالم کاعالی خاندان | 33 |
آمنہ خاتون کی شرافت نسب | 36 |
نسب نامہ رحمت للعالمین ﷺ | 37 |
پیدائش سیدالکونینﷺ | 38 |
انجیل کی بشارتیں | 41 |
رسول بنی اسمٰعیل ﷺ | 41 |
رسول فاران ﷺ | 42 |
بردمنداوربابرکت رسول اللہﷺ | 44 |
دعائے ابراہیمؑ | 45 |
بشارت عیسیٰ | 45 |
محمد عربی ﷺ کےمتعلق پیش گوئی | 46 |
تسلی دینے والارسول اللہ ﷺ | 48 |
وہ نبی ﷺ | 49 |
رسولﷺرحمت کےپتے | 50 |
بائیبل کی پیشگوئیوں کاماحصل | 50 |
مطلع عام پر مہوضوفشاں کاطلوع | 55 |
پیدائش پاک | 55 |
سیدنالکونین کی والدہ کاخواب | 57 |
عقیقہ اورختنہ | 58 |
والدہ اوردادا بھی چل بسے | 58 |
زمانہ رضاعت | 59 |
حضورﷺ انور کابچپن | 59 |
رحمت ﷺ کاسفرشام | 59 |
رحمت ﷺ کاتجارت کےلیے سفر | 60 |
حضورﷺ کابابرکت قیام | 61 |
حضرت خدیجہ ؓکی شخصیت | 61 |
رحمت عالم ﷺ کاحضرت خدیجہ ؓ سےنکاح | 63 |
حضرت خدیجہ ؓکی جان ومال سےغمواری | 64 |
تعمیر کعبہ میں رحمت ﷺ عالم کی شرکت | 65 |
سردار عالم پر افضال خداوندی | 66 |
معدن عصمت کے نورانی ہیرے | 70 |
رحمت ﷺ عالم کی غارحرا میں خلوت نشینی | 72 |
سیدالکونین کےسرپر تاج نبوت | 72 |
وحی کاسلسلہ جاری ہوگیا | 75 |
غارحرا سےچاند نےکھیت کیا | 76 |
آفتاب رسالت کی نورافشانی | 77 |
دعوت اسلام | 77 |
حضرت خدیجہ الکبری کاقبول اسلام | 78 |
حضرت علی بن ابی طالب | 80 |
حضرت ابوبکر صدیق ؓ | 81 |
حضرت سعد بن ابی وقاص ؓ | 82 |
زبیرابن العوام | 82 |
حضرت عثمان ابن عفان ؓ | 83 |
عبدالرحمان بن عوف | 84 |
حضرت بلال ؓ | 84 |
عبداللہ بن مسعود ؓ | 85 |
حضرت ارقم بن ابی ارقم ؓ | 86 |
ارقم کاگھر مرکز تبلیغ بن گیا | 86 |
تبلیغ کاحکم علانیہ | 87 |
رحمت عالم اورمسلمانوں پر تشدد | 90 |
حضرت عمرؓ کاقبول اسلام | 92 |
حضرت حمزہ کاقبول اسلام | 97 |
حضرت عمارؓ اورحضرت صہیب ؓ | 98 |
حضرت خباب بن ارثت ؓ | 99 |
حبشہ کی پہلی ہجرت | 105 |
کفارمکہ کاحبشہ میں تعاقب | 106 |
نجاشی سےمہاجروں کی وابسی کامطالبہ | 106 |
نجاشی کاحکیمانہ نہ جواب | 107 |
مہاجرین نجاشی کےدربار میں | 107 |
نجاشی کےدربار میں حضرت جعفر کی تقریر | 107 |
نجاشی باغ باغ ہوگیا | 110 |
دربار میں دوبارہ طلبی | 111 |
مہاجرین کی مکہ کو مراجعت | 112 |
حبشہ کی دوسری ہجرت | 113 |
حبشہ کی دوسری ہجرت کےمہاجرین ومہاجرات کےاسماء | 112 |
رسو ل اللہ ﷺ کامقاطعہ | 115 |
رحمت ﷺ شعب ابی طالب میں | 116 |
مقاطعہ کاخاتمہ | 115 |
ابوطالب اورخدیجہ الکبری کی وفات | 118 |
سرورعالم ﷺکابہت نازک زمانہ | 119 |