رحماء بینہم جلد سوم

رحماء بینہم جلد سوم

 

مصنف : محمد نافع

 

صفحات: 210

صحابہ کرام   وہ نفوس قدسیہ ہیں جنہوں نے نبی کریمﷺ کا دیدار کیا اور دین اسلام کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہ کیا۔ یہی وجہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ان تمام ہسیتوں کو جنت کا تحفہ عنایت کیا ہے۔ دس صحابہ تو ایسے ہیں جن کو دنیا ہی میں زبان نبوتﷺ سے جنت کی ضمانت مل گئی۔تمام صحابہ کرام    خواہ وہ اہل بیت سے ہوں یا غیر اہل بیت سے ہوں ان سے والہانہ وابستگی دین وایمان کا تقاضا ہے۔کیونکہ وہ آسمان ہدایت کے درخشندہ ستارے اور دین وایمان کی منزل تک پہنچنے کے لئے راہنما ہیں۔صحابہ کرام   کے باہمی طور پر آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ انتہائی شاندار اور مضبوط تعلقات قائم تھے۔لیکن شیعہ حضرات باغ فدک کے مسئلے پر سیدنا ابو بکر صدیق  اور سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنھا کے درمیان لڑائی اور ناراضگیاں  ظاہر کرتے ہیں اور بھولے بھالے مسلمان ان کے پیچھے لگ کر سیدنا ابو بکر صدیق  کو ظالم  قرار دیتے اور ان پر طرح طرح کے اعتراضات وارد کرتے ہیں۔حالانکہ اگر حقائق کی نگاہ سے دیکھا جائے تو  معلوم ہوتا ہے کہ ان مقدس ہستیوں کے درمیان ایسا کوئی نزاع سرے سے موجود ہی نہیں تھا۔ زیر تبصرہ کتاب “رحماء بینہم”محترم مولانا محمد نافع صاحب کی تصنیف ہے۔مولف موصوف نے  اس کتاب میں صحابہ کرام  کے ایک دوسرے کے بارے  کہے گئے نیک جذبات اور اچھے خیالات کو جمع فرما کر مشاجرات صحابہ کی رٹ لگانے والے روافض کا منہ بند کر دیا ہے۔یہ کتاب چار جلدوں پر مشتمل ہے جن میں سے پہلی جلد میں  سیدنا ابو بکر صدیق   اور سیدنا علی  اور سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنھا کے درمیان عمدہ تعلقات اور بہترین مراسم کو جدید تحقیقی انداز میں پیش کیا گیا ہے،دوسری جلد میں سیدنا عمر فاروق   اور سیدنا علی  اور سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنھا کے درمیان عمدہ تعلقات اور بہترین مراسم کو جدید تحقیقی انداز میں پیش کیا گیا ہےاور تیسری اور چوتھی جلد وں میں سیدنا عثمان  اور ان کی اقرباء پروری کے اوپر گفتگو کی گئی ہے۔اللہ تعالی مولف اور مترجم کی ان محنتوں اور کوششوں کو قبول فرمائے اور تما م مسلمانوں کو صحابہ کرام سے محبت کرنے کی بھی توفیق دے۔آمین

 

عناوین صفحہ نمبر
افتتاحیہ کلام
مختصر تمہیدات 19
قبول روایت کےمتعلق اہل السنۃ کےچند ضوابط 20
تسلیم روایت کےلیےشیعہ کےقواعد 22
باب اول
(خاندانی ونسبی تعلقات )
یہاں سات عدد رشتے درج ہونگے
اول : 37
مادرحضرت عثمان بن عفان ؓ (حضرت ارویٰ کا اجمالی تذکرہ اوررشتہ کا ذکر 27
روابط نسبی (صرف اس رشتہ پر سات رابطے قائم ہوتے ہیں ) 29
سرور کائنات علیہ الصلوات والتسلیمات کےساتھ حضرت عثمان کا رشتہ ذی النورین 30
دوم :
حضرت رقیہ صاحبزادی کا مختصر تذکرہ 33
شیعہ کتب سےاس کی تائید 33
حضرت عثمان کی غزوہ بدر کےغنائم واجر میں شرکت 34
مسئلہ مذکورہ کی شیعہ کتب سےتوثیق 35
دفع وہم ( عثمانی تخلف مرتضوی تخلف کی طرح ہے ) 35
سوم :
حضرت ام کلثوم بنت رسول اللہ ﷺ کا اجمالی تذکرہ اور نکاح عثمانی کا بیان 36
مزید چند فضیلتیں 37
رشتہ ذی النورین کی تائید شیعہ کتب سے 41
بنات سرورکائنات ﷺ کاتذکرہ اورحضرت عثمان کی دامادی شیعہ کتب سے منقول ہے 42
مسئلہ کی تائید میں  حضرت علی المرتضی کا فرمان 45
چند ضروری افادات (یعنی حقیقی چہار بنات کا ثبوت اور صرف اولاد خدیجہ ہونےکاجواب 47
ایک شبہ (کہ رقیہؓ کوزد و کوب کر کےمار دیا ۔پھر اس کا جواب 50
چہارم :
حضرت جعفر طیارؓ کی پوتی ام کلثوم کا نکاح حضرت عثمان کے لڑکے ابان بن عثمان کےساتھ 53
پنجم:
حضرت حسین بن علی ؓ کی لڑکی سکینہ کانکاح حضرت عثمان ؓ کےپوتے زید بن عمرو بن عثمان سے ہوا 54
ششم :
فاطمہ بنت الحسین  بن علی بن ابی طالب کا نکاح حضرت عثمان بن عفان کے پوتےعبداللہ بن عمرو بن عثمان کے ساتھ 55
ہفتم :
سیدنا حسن ؓ کی پوتی ( ام القاسم ) حضرت عثمان کے پوتے مروان بن ابان بن عثمان کےنکاح میں 58
تنبیہ
رشتہ دار کے اثرات یعنی یہ سات رشتے کیا بتلاتے ہیں 59
باب دوم
مسئلہ بیعت (علی المرتضیٰؓ کاحضرت عثمان ؓ سے بیعت کرنا ) اکابر علماء نےاپنی تصانیف میں درج کیا ۔ یہاں آٹھ عددحوالے منقول ہیں 61
مسئلہ ہذا کی تائید شیعہ کتب سےچار عدد حوالے یہاں دیئے گئے ہیں 65
دوسری گزارش (امام  کےانتخاب کاقاعدہ کہ یہ مہاجرین وانصار کو حق ہے ) نہج البلاغہ سےلیا گیا 68
’’رفع اشتباہ‘‘ (باہمی پر خاش ظاہر کرنےوالی روایات پر نقد 69
ابن خلدون اور علامہ السفارینی کا بیان بیعت ہذا کے لیے 70
خلاصہ (بیعت کی بحث کےفوائد اور ثمرات ) 71
باب سوم
حضرت علی کےنکاح اورشادی میں  حضرت عثمان کی طرف سے مخلصانہ اعانت اورامداد 74
شرح مواہب اللدنیہ زرقانی سے ثبوت 74
کشف الغمہ ‘‘ فی معرفۃ الائمہ سےاور ’’بحار الانور ‘‘ سےثبوت 75
حضرت عثمان کاحضرت علی ؓ کے نکاح کا شاہد و گواہ ہونا سنی اور شیعہ دونوں جانب سےتائید 76
حضرت عثمان کے مومن ، صالح ، متقی ، محسن ہونے کی مرتضوی شہادت 79
صفات عثمانی حضرت علی کی زبانی 80
حضرت علی کے بیانات کی روشنی میں حضرت عثمان کا لقب ’’ذو النورین ‘‘ چند دیگر فضائل کے ساتھ 81
پہلی روایت 82
دوسری روایت 82
علماء کا ایک قول ( حضرت عثمان کے بغیر کسی شخص کو نبی کی دو  دختر حاصل نہیں 84
امت میں مقام عثمان کا تعین حضرت علی کی زبان سے (یعنی تیسرے قام پر عثمانؓ ہیں) 85
دین عثمان کا مقام علی کی نظروں میں دین عثمان سے تبری ایمان سےتبری ہے 87
حضرت علی کی جانب سےحضرت  عثمان کےمتعلق ’’سابق الخیرات ‘‘ اور’’غیر مہذب ‘‘ ہونے اورجنتی ہونے کی گواہی 88
عثمانی خلافت میں حضرت علی ؓ کا قرآن سنانا یہ رمضان شریف کا واقعہ ہے 89
حضرت علی ؓ کا قراۃ عثمانی کی سماعت کرنا مصنف عبد الرزاق کےحوالہ سے 90
حضرت عثمان کا حضرت علی کو سواری عنایت فرمانا ۔اخبار اصفہان کےحوالے سے 92
حضرت عثمان کا حضرت علی المرتضیٰ کو دعوت طعام دینا 93
حضرت عثمان کےحق میں ہاشمیون کےبیانات 94
حضرت عبداللہ بن عباس کا بیان 94
سیدنا حسن بن علی بن ابی طالب کا بیان 98
سیدنا زین العابدین کا بیان 101
سیدنا امام جعفر صادق بن سیدنا امام باقر کا بیان 103
نتائج و فوائد گیارہ عدد کی شکل میں باب ہذا کےخلاصہ کےطور پر مرتب ہیں 104
ہاشمی اکابر کی زبانی حضرت  عثمان کا مقام (بحوالہ کتب شیعہ ) 107
سیدنا جعفر صادق کی زبانی حضرت عثمان کی فضیلت ( شیعہ کتب سے ) 108
امام جفعر صادق کا ایک اور بیان (شیعہ کتب سے ) 109
جعفر صادق کےبیان کےپانچ فوائد 112
حضرت عثمان کےحق میں عبد اللہ بن عباس کا بیان اور ان کے گیارہ عدد فوائد 113
انتباہ (مورخ مسعودی شیعہ بزرگ ہیں ، سنی نہیں) 115

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
4.7 MB ڈاؤن لوڈ سائز

You might also like