رسول اللہ ﷺ کی مسکراہٹیں ( پروفیسر محمد رفیق )
رسول اللہ ﷺ کی مسکراہٹیں ( پروفیسر محمد رفیق )
مصنف : پروفیسر محمد رفیق چودھری
صفحات: 122
سیرت النبی ﷺکا موضوع گلشن سدابہار کی طرح ہے ۔اس موضوع پر ہرنئی تحقیق قوس قزح کےہر رنگ کو سمیٹتی اور نکھارتی نظر آتی ہے۔ سیرت طیبہ کا موضوع اتنا متنوع ہے کہ ہر وہ مسلمان جو قلم اٹھانےکی سکت رکھتاہو،اس موضوع پر لکھنا اپنی سعادت سمجھتا ہے۔ ہر قلم کار اس موضوع کو ایک نیا اسلوب دیتا ہے،اور قارئین کو رسول اللہﷺ کی زندگی کے ایک نئے باب سے متعارف کرواتا ہے ۔ رہبر انسانیت سیدنا محمد رسول اللہ ﷺ قیامت تک آنے والےانسانوں کےلیے’’اسوۂ حسنہ‘‘ ہیں ۔ حضرت محمد ﷺ ہی اللہ تعالیٰ کے بعد ،وہ کامل ترین ہستی ہیں جن کی زندگی اپنے اندر عالمِ انسانیت کی مکمل رہنمائی کا پور سامان رکھتی ہے ۔ گزشتہ چودہ صدیوں میں اس ہادئ کامل ﷺ کی سیرت وصورت پر ہزاروں کتابیں اورلاکھوں مضامین لکھے جا چکے ہیں ۔اورکئی ادارے صرف سیرت نگاری پر کام کرنے کےلیےمعرض وجود میں آئے ۔ پورے عالمِ اسلام میں سیرت النبی ﷺ کے مختلف گوشوں پر سالانہ کانفرنسوں اور سیمینار کا انعقاد کیا جاتاہے جس میں مختلف اہل علم اپنے تحریری مقالات پیش کرتے ہیں۔ ہنوذ یہ سلسلہ جاری وساری ہے ۔ زیر نظر کتاب’’ رسول اللہ ﷺ کی مسکراہٹیں‘‘ مجلہ ’’ محدث ‘‘ لاہور کے معروف مضمون نگار ،مصنف کتب کثیرہ جناب مولانا محمد رفیق چودھری ﷾ کی تصنیف ہے۔ موصوف نے اس کتاب میں رسول اللہ ﷺ کے 72؍ایسے واقعات بحوالہ قلم بند کیے ہیں کہ جن مواقع پر آپ ﷺ نے ہنس کر اور مسکرا کر خوشی کا اظہار فرمایا۔ مصنف کتاب ہذا اس کتاب کے علاوہ تقریباً دودرجن کتب کے مصنف ومترجم ہیں جن میں قرآن کریم کا اردو وانگلش ترجمہ اور تفسیر البلاغ بھی شامل ہے ۔ اللہ تعالیٰ ان کی تدریسی وتعلیمی اور تحقیقی وتصنیفی خدمات کو قبول فر ما ئے(آمین)
عناوین | صفحہ نمبر |
دیباچہ | 9 |
حضرت ابو ہریرہ کے واقعے پرمسکرانا | 12 |
اللہ تعالیٰ کے مسکرانے پر | 14 |
ایک شخص کی جانب سے اللہ کی طرف مذاق کی نسبت کرنے پر | 16 |
آخرت میں اللہ تعالیٰ کے سامنے ایک شخص کے اقرار گناہ پر | 17 |
اللہ تعالیٰ سےایک شخص کے گواہ طلب کرنے پر | 18 |
بدر میں جبرئیل ؑ کےاترنے پر | 19 |
جبرئیل کے ہنسنے پر | 20 |
سورۃ انشراح نازل ہونے پر | 21 |
سورۂ الکوثر نازل ہونے پر | 22 |
سورۃ الفتح نازل ہونے پر | 23 |
خطبہ جمعہ ارشاد فرماتےوقت | 24 |
درود شریف کی بشارت سن کر | 25 |
انصار کے جمع ہونے پر مسکرانا | 26 |
حضرت انس کودیکھ کر مسکرانا | 27 |
حضرت ابوبکر اورحضرت عمر w کودیکھ کر | 28 |
حضرت عمر سےعورتوں کےڈرنے پر | 29 |
حضرت عمر کی بات پر | 30 |
حضرت عمر کی ایک اور بات پر | 31 |
حضرت عمر کی حکمت بھری بات سن کر | 34 |
حضرت سعد کے تیر چلانے پر | 36 |
حضرت ابی بن کعب کی غیرت پر | 37 |
حضرت صہیب کاجواب سن کر | 38 |
حضرت طلحہ کی بات سن کر | 40 |
حضرت عبد اللہ بن مغفل کی بات پر | 42 |
حضرت رفاعہ کےوالد کی قسم پر | 43 |
حضرت خالد بن ولید کےاسلام لانے پر | 44 |
حضرت عدی بن حاتم کےاسلام لانے پر | 46 |
حضرت کعب بن زبیر کےاسلام لانے پر | 48 |
حضرت عکرمہ کےاسلام لانے پر | 49 |
حضرت ابو المنذر جارود کےاسلام لانے پر | 51 |
حضرت سلمہ rکے بیعت کرنے پر | 52 |
حضرت حذیفہ سےجاسوسی کاواقعہ سن کر | 54 |
حضرت نعیمان کےاونٹ ذبح کرنے پر | 56 |
حضرت جعفر کی آمد پر | 57 |
حضرت ابوطلحہ کےباغ وقف کرنے پر | 58 |
حضرت زید بن ارقم کی تصدیق نازل ہونے پر | 59 |
حضرت ابوالہیثم کی بات سن کر | 61 |
حضرت فضالہ بن عمیر کی بات سن کر | 62 |
حضرت عباس کی حرص دیکھ کر | 63 |
ایک صحابی کے دم کرنے پر | 64 |
ایک انصاری کی بات پر | 66 |
ایک شخص کےجواب پر | 67 |
ایک سوار کی بات سن کر | 69 |
ایک دیہاتی کی عجیب بات سن کر | 70 |
ایک دیہاتی کی بات پر | 71 |
صحابہ کرام کے بارش سے بچنے پر | 72 |
صحابہ کرام کونماز پڑھتے دیکھ کر | 73 |
طائف کے سفرکے دوران میں | 74 |
صحابہ کرام کے جذبات دیکھ کر | 75 |
حضرت عائشہ r کی پسند دیکھ کر | 76 |
حضرت عائشہ rکی ایک بات پر | 78 |
حضرت عائشہ r کے تہمت سے بری ہونے پر | 79 |
حضرت عائشہ r کی سہیلیوں کے کھیلنے پر | 80 |
حضرت عائشہ r کے تشبیہ دینے پر | 81 |
حضرت عائشہ r کی ذہانت پر | 82 |
حضرت عائشہ r کےایک فعل پر | 83 |
حضرت ام حبیبہ rکاحال سن کر | 84 |
حضرت زینب r کے نکاح کے موقع پر | 87 |
حضرت ام عمارہ r کےحملہ کرنے پر | 89 |
حضرت ام حرام r کے گھر میں | 91 |
حضرت رفاعہ کی بیوی کی بات پر | 93 |
ایک شخص سے خوش طبعی | 94 |
ایک بڑھیا سے خوش طبعی | 95 |
ایک یہودی کےغصے پر | 96 |
ایک یہودی کی بات سن کر | 99 |
ایک منافق کی آمد پر | 100 |
منافق عبد اللہ بن ابی کے جنازے کے واقعہ پر | 101 |
ایک یہودی عالم کی بات سن کر | 103 |
شیطان کے اپنے سر پر مٹی ڈالنے پر | 104 |
بسم اللہ کہنے سے شیطان کے قے کرنے پر | 105 |
حضرت ابو لبابہ کی توبہ پر | 106 |
حضرت کعب بن مالک کی توبہ پر | 108 |