رسوخ المصطفویہ شرح اتحاف البریۃ
رسوخ المصطفویہ شرح اتحاف البریۃ
مصنف : قاری محمد مصطفیٰ راسخ
صفحات: 84
قرآن مجید اللہ تعالی کی طرف سے نازل کی جانے والی آسمانی کتب میں سے سب سے آخری کتاب ہے ۔جسےاللہ تعالی نے امت کی آسانی کی غرض سے قرآن مجید کو سات حروف پر نازل فرمایا ہے۔ یہ تمام کے تمام ساتوں حروف عین قرآن اور منزل من اللہ ہیں۔ان تمام پرایمان لانا ضروری اور واجب ہے،اوران کا انکار کرنا کفر اور قرآن کا انکار ہے۔اس وقت دنیا بھر میں سبعہ احرف پر مبنی دس قراءات اور بیس روایات پڑھی اور پڑھائی جارہی ہیں۔اور ان میں سے چار روایات (روایت قالون،روایت ورش،روایت دوری اور روایت حفص)ایسی ہیں جو دنیا کے کسی نہ کسی حصے میں باقاعدہ رائج اور متداول ہیں،عالم اسلام کے ایک بڑے حصے پر قراءت امام عاصم بروایت حفص رائج ہے، جبکہ مغرب ،الجزائر ،اندلس اور شمالی افریقہ میں قراءت امام نافع بروایت ورش، لیبیا ،تیونس اور متعدد افریقی ممالک میں روایت قالون عن نافع ،مصر، صومالیہ، سوڈان اور حضر موت میں روایت دوری عن امام ابو عمرو بصری رائج اور متداول ہے۔ہمارے ہاں مجلس التحقیق الاسلامی میں ان چاروں متداول روایات(اور مزید روایت شعبہ) میں مجمع ملک فہد کے مطبوعہ قرآن مجید بھی موجود ہیں۔عہد تدوین علوم سے کر آج تک قراءات قرآنیہ کے موضوع پر بے شمار اہل علم اور قراء نے کتب تصنیف فرمائی ہیں اور ہنوز یہ سلسلہ جاری وساری ہے۔شاطبیہ امام شاطبی کی قراءات سبعہ پر اہم ترین اساسی اور نصابی کتاب ہے ۔ اللہ تعالی نے اسے بے پناہ مقبولیت سے نوازا ہے،جو قراءات سبعہ کی تدریس کے لئے ایک مصدر کے حیثیت رکھتی ہے۔بڑے بڑے مشائخ اور علماء نے اس قصیدہ کی شروحات لکھنے کو اپنے لیے اعزاز سمجھا ہے۔ شاطبیہ کے شارحین کی ایک بڑی طویل فہرست ہے،جسے یہاں بیان نہیں کیا جا سکتا ہے۔ زیر نظر کتاب ” رسوخ المصطفویہ شرح اتحاف البریہ”امام شاطبی کی شاطبیہ میں رہ جانے والی وجوہ قراءات کی تکمیل پر مشتمل امام حسن خلف الحسینی کے منظوم قصیدے اتحاف البریہ کی اردو شرح اور ترجمہ ہے۔اردو ترجمہ اور شرح کی سعادت راقم (قاری محمد مصطفی راسخ) نے حاصل کی ہے،جسے مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام مکمل کیا گیا ہے۔ راقم کی اس کے علاوہ بھی سات کتب سائٹ پراپلوڈ کی جا چکی ہیں۔یہ کتاب ابھی تک غیر مطبوع ہے اور طبع ہونے کے انتظار میں ہے۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ قراء ات قرآنیہ کے حوالے سے سر انجام دی گئی ان خدمات جلیلہ کو قبول فرمائے۔آمین