رسائل ثنائیہ
مصنف : ابو الوفا ثناء اللہ امرتسری
صفحات: 522
شیخ الاسلام فاتح قادیان مولانا ثناء اللہ امرتسری (پیدائش:12 جون1868ءوفات:15 مارچ 1948ء) امرتسر میں پیدا ہوئے آپ نے ابتدائی تعلیم امرتسر میں پائی۔ سات سال کی عمر میں والد اور چودہ برس کی عمر تک پہنچے تو والدہ بھی داغِ مفارقت دے گئیں۔ بنیادی تعلیم مولانا احمد اللہ امرتسر سے حاصل کرنے کے بعد استاد پنجاب، مولانا حافظ عبدالمنان وزیرآبادی سے علم حدیث کی کتابیں پڑھیں۔ ۱۸۸۹ء میں سندفراغت حاصل کرصحیحین پڑھنے دہلی میں سید نذیرحسین دہلوی کے پاس پہنچے۔ مولانا کی ساری زندگی ادیان باطلہ کےرد میں گزری۔آپ نےیہودونصاریٰ، ہندو اورقادیانیوں کو دندان شکن جواب دیے۔ عیسائیت اور ہند مت اور قادیانیت کے ردّ میں آپ نےمتعد دکتب لکھیں۔ ردِ قادیانیت میں مولانا ثناء اللہ امرتسری نے’’تاریخ مرزا، فیصلہ مرزا، الہامات مرزا، نکات مرزا، عجائبات مرزا، علم کلام مرزا، شہادت مرزا، شاہ انگلستان اور مرزا، تحفہ احمدیہ، مباحثہ قادیانی، مکالمہ احمدیہ، فتح ربانی، فاتح قادیان اور بہااللہ اور مرزا۔‘‘ جیسی کتب لکھیں۔اس کے علاوہ آپ نے لاتعداد مناظرے کیے اور ہر جگہ اسلام کی حقانیت کو ثابت کیا۔قادیانیت ،عیسائیت اور ہند مت کے رد کے علاوہ بھی بہت سی کتب لکھیں ۔ تفسیر القرآن بکلام الرحمن (عربی) اور ’’تفسیرِ ثنائی ‘‘ (اردو) قابل ذکر ہیں ۔ زیر نظر کتاب’’ رسائل ثنائیہ‘‘مناظر اسلام مولانا ثناء اللہ امرتسری کےبارہ اہم ناپیدرساسل(اہل حدیث کامذہب، شمع توحید،نورتوحید،خصائل النبی مختصر شمائل ترمذی، محمد رشی، مسئلہ تقلید شخصی،حدوث ِ وید مع جواب الجواب، دلیل الفرقان بجواب اہل القرآن ،تعلیمات مرزا، عجائبات مرزا، فیصلہ مرزا، شہادت مرزا) کا مجموعہ ہے ۔مکتبہ محمدیہ ،لاہور نے ان رسائل کو یکجا کر کے از سر نو شائع کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ مولاناا مرتسری کو جنت الفردوس میں اعلی ٰ مقام عطائے کرے ا ور ان کی مرقد پر اپنی رحمتوں کی برکھا برسائے ۔(آمین)
عناوین | صفحہ نمبر | |
اہل حدیث کا مذہب | 5 | |
شمع توحید | 105 | |
نور توحید | 179 | |
خصائل النبی شمائل ترمذی | 235 | |
محمد رشی صلی اللہ علیہ وسلم | 255 | |
تقلید شخصی | 279 | |
حدوث وید | 317 | |
دلیل الفرقان | 333 | |
تعلیمات مرزا | 377 | |
عجائبات مرزا | 433 | |
فیصلہ مرزا | 463 | |
شہادات مرزا | 485 |