رحمۃ للعالمین(جلد اول)
رحمۃ للعالمین(جلد اول)
مصنف : قاضی سلیمان سلمان منصور پوری
صفحات: 283
سیرت طیبہ ﷺ پر تصنیف و تالیف کا سلسلہ عہد اسلام کی تاریخ جتنا ہی قدیم ہے اور یہ ایسا موضوع ہے جس کی رعنائی و زیبائی اور عطر بیزی دنیا کی ہر زندہ زبان میں دیکھی اور محسوس کی جا سکتی ہے ۔ شاید ہی دنیا کی کوئی ایسی زبان ہو جو سیرت النبی ﷺ کے پاکیزہ ادب کی لطافتوں اور رعنائیوں سے محروم ہو۔ قاضی محمد سلیمان منصور پوری ؒ کی زیر تبصرہ کتاب “رحمۃ اللعالمین” مؤلف کی مؤرخانہ بصیرت، اسلوب بیان کی ندرت ، مثبت انداز بیان، داعیانہ شیریں بیانی، جاندار اور پر حکمت اسلوب ، شستہ انداز تحریر کی بدولت اپنی نوعیت کی ایک بہت ہی منفرد تصنیف ہے۔ پوری کتاب میں ایک سطر بھی موضوع اور محل سے ہٹی ہوئی نہ ہوگی۔ استدلال کی فراوانی اور موقع محل کی مناسبت سے آیات و احادیث کے برمحل استدلال نے تصنیف کی قدرو منزلت میں اور بھی اضافہ اور شان پیدا کر دی ہے۔ ہزار سے کچھ کم صفحات پر مشتمل تین جلدوں پر پھیلی یہ کتاب مصنف کی تئیس برسوں کی محنت شاقہ اور عرق ریزی کا جیتا جاگتا شاہکار ہے۔ واقعات کی صحت کے التزام کے ساتھ سیرت نبوی ﷺ کے موضوع پر بلاشبہ یہ ایک جامع تصنیف ہے۔
عناوین | صفحہ نمبر | |
کلمۃ الحرمین | 37 | |
قاضی محمد سلیمان منصور پوری | 41 | |
مقدمہ | 59 | |
عرب کا محل وقوع | 62 | |
عرب کی سرزمین | 62 | |
عرب کی سیاسی حالت | 62 | |
عرب کی اخلاقی حالت | 62 | |
عربی کی مذہبی حالت | 63 | |
عرب کا کرہ ارض کے وسط میں وقوع | 63 | |
نبی اکرم ﷺ کے اعلی کام | 64 | |
دحدت تعلیم | 64 | |
اسلام اور مختلف طبقات | 64 | |
مختلف مذاہب اسلامی وحدت میں | 65 | |
مسادات ظاہری و اخوت باطنی | 65 | |
دشمنوںکا دوست بن جانا | 65 | |
معجزات مادی و معجزات علمی | 66 | |
سیرت نبوی ﷺ کی خصوصیات اور زندگی کے گونا گوں حالات | 66 | |
آنحضرت ﷺ کی نبویت کی مجموعی شان | 67 | |
”محمد ﷺ ”نام رکھا گیا قوم نے اس نام پر تعجب کیا | 70 | |
ایام رضاعت | 70 | |
والدہ مکرمہ کا انتقال | 70 | |
ابوطالب کی تربیت | 71 | |
بحیرہ راہب سے ملاقات | 71 | |
تجارت کا خیال | 71 | |
نکاح | 72 | |
قیام امن و نگرانی حقوق کی انجمن کا انعقاد | 72 | |
ملک کی طرف سے ”صادق” و ”امین” کا نام آنحضرت ﷺ کو ملنا | 72 | |
آنحضرت ﷺ کا تمام قبائل کی طرف سے حکم مقرر ہونا | 73 | |
قرب زمانہ بعثت | 75 | |
غار حرا میں عبادتیں کرنا | 75 | |
بعثت و نبوت | 75 | |
خدیجۃ الکبری کی شہادت آنحضرت ﷺ کے اعلی اخلاق پر | 75 | |
عیسائی عالم ورقہ بن نوفل کی شہادت آنحضرت ﷺ کی نبوت پر | 76 | |
ابتداء نزول قرآن | 76 | |
نماز کا آغاز | 77 | |
تبلیغ کا آغاز | 77 | |
”سابقین اولالین” کے مختصر نام | 77 | |
پہاڑ کی گھاٹیوں میں نماز | 77 | |
نبی ﷺ کی نبوت کے مقاصد | 78 | |
تبلیغ کے پنجگانہ مراتب | 78 | |
بعثت کے وقت عالم کی حالت | 79 | |
اپنے کنبہ میں تبلیغ | 80 | |
اپنے گھرانے میں آنحضرت ﷺ کی تقریر | 80 | |
پہاڑی کاوعظ اور اہل مکہ کو عام تبلیغ | 80 | |
تمثیلات نبوت | 81 | |
تبلیغ میں آنحضرت ﷺ کی کوششیں | 81 | |
آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے وعظ کی بڑی بڑی باتیں | 81 | |
منڈیوں اور میلوں میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا تبلیغ فرمانا | 81 | |
قریش کی مخالفت | 81 | |
اسلام کے خلاف تدبیریں | 82 | |
اسلام لانے والوں پر قریش کے جوروستم | 82 | |
آنحضرت ﷺ کے ساتھ قریش کی بدسلوکیاں | 83 | |
ایذاء رسانی کی باقاعدہ کمیٹیاں | 84 | |
مستہزئین کی جماعت | 84 | |
دشمنون کا عجز آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی توصیف سے تعلیم نبوی پرکفار کی شہادت | 84 | |
دشمنوں کے ریزولیشن آنحضرت ﷺ کے خلاف | 85 | |
ہجرت حبش | 85 | |
حضرت عثمان کی فضیلت | 85 | |
قریش نے مسلمانوں کا حبش تک تعاقب کیا | 85 | |
دربار میں حضرت جعفر کی اسلام پر تقریر | 85 | |
امیر حمزہ کا اسلام لانا | 90 | |
عمر فاروق کا اسلام لانا | 90 | |
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے قبیلہ سمیت تین سال تک پہاڑ کی گھاٹی کے اندر محصور رہے | 91 | |
ابوطالب کا انتقال | 92 | |
خدیجۃ الکبری سلام اللہ علیہا کا انتقال | 92 | |
نبی ﷺ کا تبلیغ کے لئے مختلف قبائل کی جانب سفر کرنا | 92 | |
مختلف مقامات پر نبی ﷺ کا تبلیغ کے لیے جانا | 94 | |
سوید بن صامت کا ایمان لانا | 94 | |
سفار ت یثرت میں تبلیغ فرمانا،ایاس بن معاذ کا راہ یاب ہونا | 95 | |
ضماد ازدی کی روئیدادقبول اسلام | 95 | |
معراج | 96 | |
طفیل بن عمرو دوسی کا ایمان لانا | 99 | |
ابوذر غفاری کا ایمان لانا | 99 | |
اسباب ہجرت | 100 | |
وہ نبی ﷺ | 101 | |
بیعت عقبہ اولی | 101 | |
بیعت کی شرطیں | 101 | |
مصعب بن عمیر | 101 | |
بیعت عقبہ ثانیہ | 102 | |
مصعب کے وعظ پر اسید کا ایمان لانا | 102 | |
مصعب کے وعظ سعد بن معاذ کا ایمان لانا | 103 | |
تمام قبیلہ ایک دن میںمسلمان ہوا | 103 | |
عقبہ ثانیہ پر آنحضرت ﷺ کا وعظ | 103 | |
نبی ﷺ کے بارہ نقیب | 104 | |
قریش نے یثرب کے دو مسلمانوں کو گرفتار کیا | 104 | |
مسلمانوں کو ترک وطن کی اجازت مل گئی | 105 | |
ہجرت کی دشواریاں | 105 | |
ہجرت | 107 | |
آنحضرت ﷺ کو قتل کرنےکیلئے قریش کے سرداروں کی کمیٹی کا اجلاس | 107 | |
نبی ﷺ کے قتل کی تدبیر،قاتلوں کے انتخاب کاطریق | 108 | |
انسانی تدبیر کے مقابلہ میں الہی تدبیر | 108 | |
ایک لڑکی کی قوت ایمانی | 109 | |
غار کا قیام | 109 | |
غار سے روانگی | 109 | |
خیمہ ام معبد پر آنحضرت ﷺ کا آرام و قیام | 110 | |
حلیہ مبارک آنحضرت ﷺ بزبان ام معبد | 111 | |
نبوت کے تیرہ سال مکہ میں | 112 | |
سابقین و اولین کی شان | 112 | |
اثناء راہ میں بریدہ اور 70 اشخاص کا مسلمان ہونا | 113 | |
قبا میں پہنچنا | 113 | |
خطبہ | 114 | |
مدینہ منورہ میں داخلہ | 116 | |
مکہ اور مدینہ کے حالات کا مقابلہ | 117 | |
یہود مدینہ نبی موعود کے منتظر تھے | 118 | |
عیسائیان مدینہ نبی موعود کے منتظر تھے | 118 | |
(فصل اوّل1) | ||
استحکام امن کے لیےبین الاقوامی معاہدہ | 120 | |
گرد و نواح کے قبائل پر معاہدہ کی توسیع | 121 | |
قریش نے مدینہ پہنچ کرمسلمانوں پر حملہ کرنے کاارادہ کیا | 121 | |
مسلمانوں کے خلاف قریش کی پہلی سازش | 122 | |
دوسری سازش | 122 | |
قریش مکہ کی دھمکی | 122 | |
قریش کا مسلمانوں پر پہلا حملہ | 122 | |
لشکر قریش کی تعداد اور ان کی قطعی ارادے کا یقین | 123 | |
اب تک مسلمانوں کو جنگ کی اجازت نہ تھی | 123 | |
حکم جہاد کی ضرورت | 123 | |
اجازت جہاد کا پہلا حکم | 124 | |
پہلی وجہ | 124 | |
دوسری وجہ | 124 | |
تیسری وجہ | 124 | |
مسلمانوں پر قریش کا دوسرا حملہ یا جنگ بدر | 125 | |
قریش کی تیسری سازش اورنبی ﷺ کے قتل کی تیاری | 126 | |
حضرت عمیر کااسلام لانا، | 126 | |
قریش کا تیسرا حملہ،غَزوہ سویق یا قرقرۃ الکدر | 127 | |
قریش کا چوتھا حملہ یا جنگ اُحد | 127 | |
حضرت فاطمۃ الزہرا اور حضرت عائًشہ کی خدمات میدان جنگ میں | 128 | |
عورت کے دل میں شوہر کا درجہ | 128 | |
مائی صفیہ کا استقلال | 128 | |
انس بن نضر کاجوش و جان نثاری | 128 | |
جان توڑتے وقت سعد بن ربیع کا پیغام بجانب اہل اسلام | 129 | |
عمارۃ بن زیاد نے کس مزے سےجان دی | 129 | |
ابودجانہ، حنظلہ، علی مرتضی،طلحہ کی شجاعت و مردانگی | 129 | |
بنو دینار کی عورت کی قوت ایمانی کا کمال | 129 | |
رحمۃ اللعالمین ﷺ کا درگزر، معافی اور ظالموں کے لیے دعا | 130 | |
قریش کا چوتھی سازش اور دس واعظان اسلام کامارا جانا | 130 | |
خبیب و زید قید میں | 130 | |
مسلمانوں کاکام غدر کرنا نہیں | 130 | |
جان اور محبت رسول ﷺ کا موازنہ | 131 | |
ایک اور سازش اور ستر (70) معلمین اسلام کا قتل کیا جانا | 132 | |
قاتل کا مقتول کے آخری کلمہ پر اسلام لانا | 132 | |
قریش کا پانچواں حملہ عہد شکنی یا فتح مکہ | 133 | |
فوج کو ہدایت اور احکام رحم | 135 | |
حق بحقدار | 137 | |
فتح مکہ کے بعد نبی ﷺ کی تقریر مفتوحین اور دشمنوں کے سامنے | 137 | |
اسلام لانے والوں سے بیعت اور اس کی شرائط | 137 | |
عورتوں سے مزید اقرار بیعت | 138 | |
عورتوں سے بیعت لینے کا طریقہ | 138 | |
فتح مکہ کے نتائج،اسلام میں بکثرت داخل ہونے کی وجوہات | 140 | |
ہوازن اور ثقیف کے حملے کی مدافعت یا جنگ حنین | 142 | |
بے نظیر فیاضی اور رحم | 144 | |
دودھ پلائی کی بیٹی کی عزت | 144 | |
مخلصین کے اخلاص کا نمونہ | 144 | |
(فصل) | ||
یہودیوں کی شرارتیں، عہد شکنی،حملے اور مسلمانوں کی مدافعتیں | 145 | |
یہود کی پہلی شرارت بلوہ،قتل اور اخراج بنو قینقاع | 145 | |
یہود کی دوسری شرارت، نبی ﷺ کے قتل کی سازش یاجلاء بنونضیر | 145 | |
یہود کی تیسری شرارت، ملک کی عام بغاوت اور اسکاانجام”جنگ احزاب یا غزوہ خندق” | 146 | |
بنو قریظہ کا انجام | 148 | |
(فصل) | ||
عیسائیوں سے جنگ | 149 | |
داعی اسلام کا انتقام یا جنگ موتہ | 149 | |
جیش عسرت یا سفر تبوک | 150 | |
سیدنا علی مرتضی کی منقبت | 151 | |
آپ ﷺ کاخطبہ | 151 | |
ذوالبجادین کی وفات | 154 | |
مخلص عرب کی تدفین میں نبی ﷺ کا اسوہ | 155 | |
کعب بن مالک کا امتحان سخت طریق سے | 155 | |
کعب کے پاس والی غسان کا خط | 157 | |
کعب کا والی غسان کو جواب | 157 | |
خاتمہ حروب | 158 | |
لاثانی، فیاضی و رحمدلی | 158 | |
مذہب اسلام میں جبر و اکراہ نہیں | 158 | |
اسیران جنگ | 159 | |
اسیرین جنگ اور اسلام | 159 | |