قرآن کے دامن میں
قرآن کے دامن میں
مصنف : پروفیسر محمد رفیق چودھری
صفحات: 320
آسمان دنیا کے نیچے اگر آج کسی کتاب کو کتاب ِالٰہی ہونے کا شرف حاصل ہے تووہ صرف قرآن مجید ہے ۔ اس میں شک نہیں کہ قرآن سےپہلے بھی اس دنیا میں اللہ تعالیٰ نے اپنی کئی کتابیں نازل فرمائیں مگر حقیقت یہ ہے کہ وہ سب کی سب انسانوں کی غفلت، گمراہی اور شرارت کاشکار ہوکر بہت جلد کلام ِالٰہی کے اعزاز سے محروم ہوگئیں۔ اب دنیا میں صرف قرآن ہی ایسی کتاب ہے جو اپنی اصلی حیثیت میں آج بھی محفوظ ہے ۔ تاریخ عالم گواہ ہے کہ قرآن اس دنیا میں سب سے بڑی انقلابی کتاب ہے اس کتاب نے ایک جہان بدل ڈالا۔ اس نےاپنے زمانے کی ایک انتہائی پسماندہ قوم کو وقت کی سب سے بڑی ترقی یافتہ اور مہذب ترین قوم میں تبدیل کردیا اور انسانی زندگی کےلیے ایک ایک گوشے میں نہایت گہرے اثرات مرتب کیے۔قرآن کریم ہی وہ واحد کتاب ہے جو تاقیامت انسانیت کے لیے ذریعہ ہدایت ہے ۔ اسی پر عمل پیرا ہو کر دنیا میں سربلند ی او ر آخرت میں نجات کا حصول ممکن ہے لہذا ضروری ہے اس کے معانی ومفاہیم کوسمجھا جائے ،اس تفہیم کے لیے درس وتدریس کا اہتمام کیا جائے او راس کی تعلیم کے مراکز قائم کئے جائیں۔ ہر دو ر میں مختلف اہل علم نے قرآنی تعلیمات کوعام کرنے کے لیے قرآن کریم کی مختلف انداز میں خدمت کی ہے اور ہنوز یہ سلسلہ جاری وساری ہے ۔ان خدام قرآن میں ایک نام جناب مولانا محمد رفیق چودہری صاحب کابھی ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’قرآن کے دامن میں‘‘ محترم جناب پروفیسرمحمدر فیق چودہری ﷾ کی کاوش ہے ۔یہ کتاب در اصل موصوف کے قرآنی مباحث پر 18 علمی وتحقیقی مضامین ومقالات کامجموعہ ہے۔ جواکثر وبیشتر ملک کے معروف دینی رسائل وجرائد میں اشاعت پذیر ہوچکے ہیں۔ ان مضامین کا تعلق چونکہ قرآن مجید کے علوم ومعارف اوراحکام ومباحث سے ہے اس لیے موصوف نے اسے ’’قرآن کے دامن میں‘‘ کے نام سے مرتب کیا ہے۔کتاب کے مصنف محترم محمد رفیق چودہری ﷾ علمی ادبی حلقوں میں جانی پہچانی شخصیت ہیں ۔ ان کو بفضلہٖ تعالیٰ عربی زبان وادب سے گہرا شغف ہے ۔ اور کئی کتب کے مصنف ومترجم ہونے کے علاوہ قرآن مجید کے مترجم ومفسر بھی ہیں۔ اور ماشاء اللہ قرآن کی فہم وتفہیم کے موضوع پرنوکتب کے منف ہیں او ر طالبانِ علم کو مستفیض کرنے کے جذبے سےسرشار ہیں۔اللہ تعالیٰ ان کی تدریسی وتعلیمی اور تحقیقی وتصنیفی خدمات کو قبول فر ما ئے ۔ آمین
عناوین | صفحہ نمبر | |
دیباچہ | 9 | |
1۔اسمائے قرآن | 13 | |
2۔قرآن و رسول میں روح و قالب کا تعلق | 35 | |
قرآن و رسول میں روح و قالب کا تعلق | 35 | |
رسول ؐبحثیت معلم و شارح | 36 | |
رسول ؐبحثیت شارع | 37 | |
رسول ؐبحثیت مطاع | 38 | |
رسول ؐبحثیت مبین قرآن | 39 | |
قرآ ن کے کسی مطلق حکم کی تقیید یا تجدید کرنا | 41 | |
3۔قرآن کی ایک تشبیہ | 51 | |
اہم الفاظ کی تحقیق | 52 | |
عربی میں ’’قلب‘‘ کا مفہوم | 53 | |
قساوت قلبی کیا ہے ؟ | 56 | |
4۔قرآن کی احکامی اور غیر احکامی آیات | 67 | |
5۔قرآن میں اصحاب فیل کا واقعہ | 81 | |
قرآن کا اسلوب بیان | 83 | |
وَأَرْسَلَ عَلَيْهِمْ کے متعنی | 86 | |
تَرْمِيهِمْ کامفہوم | 88 | |
بِحِجَارَةٍ مِنْ سِجِّيلٍ کے معنی | 89 | |
حاصب یعنی سخت آندھی | 90 | |
نصرت الہٰی کا قانون | 91 | |
اجماع امت کے خلاف | 94 | |
قریش پر بے حمیتی کا الزام | 95 | |
6۔تفسیر سورۂ کوثر | 97 | |
تعارف | 97 | |
زمانہ نزول | 97 | |
شان نزول | 99 | |
ما قبل سورہ سےربط | 102 | |
لغوی تحقیق | 102 | |
کوثر کی تاویل | 102 | |
ان اقوال میں تطبیق | 105 | |
إِنَّا أَعْطَيْنَاكَ الْكَوْثَرَ | 107 | |
الفاظ کا درد بست اور فصاحت و بلاغت | 107 | |
کوثر کی بشارت | 111 | |
7۔کیا کوئی رسول کبھی قتل نہیں ہوا ؟ | 113 | |
قرآن کےنصوص | 114 | |
متجد دین کا فکری تضاد | 117 | |
8۔قرآن او رعشر | 121 | |
عشر کیا ہے ؟ | 125 | |
قرآن اور عشر | 125 | |
9۔قرآن اور جرم زنا کی سزا | 141 | |
جرم زنا کی شناعت | 141 | |
زنا مجموعہ جرائم | 143 | |
شادی شدہ آدمی کا جرم زنا | 145 | |
قرآن میں جرم زنا کی سزا | 147 | |
محصنات کا مفہوم | 149 | |
محصنات کا مفہوم کےبارے میں مفسرین کرام کی آراء | 158 | |
آیت جلد کاحکم | 161 | |
آیت جلد اور مفسرین کرام | 162 | |
قرآن حکیم اور قتل نفس | 171 | |
سنت اور سزائے رجم | 182 | |
فقہائے اسلام اورحد رجم | 189 | |
حد رجم کااثبات | 195 | |
10۔قتل خطا میں عورت کی دیت | 201 | |
قرآن او رمسئلہ دیت | 203 | |
حدیث اور مسئلہ دیت | 209 | |
آثار صحابہ اور اجماع صحابہ | 216 | |
اجماع امت | 217 | |
حاصل بحث | 218 | |
11۔اسلام میں عورت کی گواہی | 219 | |
قرآن میں عورت کی گواہی | 219 | |
حدیث میں عورت کی گواہی | 220 | |
فقہائے اسلام اور عورت کی گواہی | 221 | |
اعتراضات کےجوابات | 221 | |
12۔عورت کے چہرے کا پردہ | 235 | |
13۔اقبال کا تصور جنت ودوزخ | 243 | |
ان تصورات کا تجزیہ | 250 | |
لغت کی دلیل | 253 | |
اصول تفسیر کی دلیل | 256 | |
14۔قرآن میں اسمائے قیامت | 260 | |
15۔غثآء احوی کے معنی | 277 | |
قرآنی دلیل | 277 | |
عربی لغت کے دلائل | 278 | |
خلاصہ کلام | 287 | |
16۔مکی او رمدنی سورتیں | 288 | |
مکی اورمدنی سورتوں کی تعداد | 288 | |
مکی و مدنی سورتوں کی تعیین | 288 | |
مکی سورتوں کی پہچان | 289 | |
مدنی سورتوں کی پہچان | 289 | |
اختلافی سورتیں ( مکی یا مدنی ہونےکے لحاظ سے ) | 291 | |
اتفاقی سورتیں | 291 | |
مکی و مدنی آیات | 292 | |
ترتیب نزوی میں پہلی اورآخرت سورت | 292 | |
17۔اردو زبان میں قرآن الفاظ | 293 | |
18۔قرآن جوہر پارے | 299 | |
ایمانیات | 300 | |
عبادات | 310 | |
معاملات | 313 | |
اخلاقیات | 314 | |
متفرقات | 316 | |