قرآن کریم کا ضبط اور اس سے متعلقہ اہم مباحث ( مقالہ ایم فل )
قرآن کریم کا ضبط اور اس سے متعلقہ اہم مباحث ( مقالہ ایم فل )
مصنف : سارہ بانو
صفحات: 381
قرآن مجید کی درست تلاوت کے لئے صحیح کتابت والا مصحف ہر مسلمان کی ضرورت ہے۔اور اس مقصد کے لئے کتابت کی صحت علم الضبط کے بغیر ممکن نہیں۔لغوی طور پر ضبط کا معنی ہے کسی شے کی حفاظت کرنے میں انتہا تک جانا ہے، جبکہ اِصطلاحاً علم ضبط سے مراد وہ علم ہے جس کے ذریعے حرف کو پیش آنے والے حالات (مثلاً حرکت، سکون، شد اورمد وغیرہ) کی پہچان ہوتی ہے ،اس کو شکل بھی کہتے ہیں۔علم الضبط کا موضوع وہ علامات ونشانات (مثلاً حرکات ثلاثہ، سکون ،مد وشد وغیرہ)ہیں ،جوکلمات قرآن کے درست تلفظ اوران کی نطقی کیفیات کے تحفظ میں مدد دیتے ہیں۔علم ضبط کے سب سے پہلے موجد ابو الاسود الدؤلی ہیں۔ جنہوں نے لفظوں کے ذریعے شکل کے ایک طریقہ کار کی ابتدا ء کی۔عربی زبان میں علم ضبط پر متعدد کتب موجو د ہیں لیکن اردو زبان میں اس موضوع پر کوئی خاص مواد نہیں ہے اسی ضرورت کے پیش نظر محترمہ سارہ بانو نے یونیورسٹی آف لاہور کے پروفیسر ڈاکٹر حافظ انس نظر مدنی ﷾ (مدیر مجلس التحقیق الاسلامی ونگران کتاب سنت سائٹ) کی نگرانی میں ’’ قرآن کریم کاضبط اوراس سے متعلقہ اہم مباحث ‘‘ کے عنوان سے یہ تحقیقی مقالہ یونیورسٹی آف لاہور میں پیش کرکے ایم فل علوم اسلامیہ کی ڈگری حاصل کی ہے ۔مقالہ نگار نے حتی الامکان بنیادی مصادر سے استفادہ کرکے اس تحقیقی مقالہ میں قرآن کریم کے نظام نقظ الاعراب کو ابتداء سے لے کر موجود صورت تک مناسب انداز میں بیان کیا او رموضوع ے متعلق ہر بحث کوپوری تفصیل سے بیان کرکے ہر بحث سےمتعلقہ پیش آنے والے ہر ممکن مسئلے کوحل کرنے کی بھی کوشش کی ہے تاکہ عام قاری بھی اس سے مستفید ہوسکیں ۔ اللہ مقالہ نگار کی اس کاوش کو قبول فرمائے ۔(آمین)
عناوین | صفحہ نمبر |
مقدمہ | |
باب اول :مبادیات علم الضبط | 1۔76 |
فصل اول:قرآن کریم کےلفظی علوم کی تعارف | 2 |
قرآن كریم کے علوم کی اقسام | 2 |
معنوی علوم | 3 |
لفظی علوم | 4 |
علم عد الآی | 4 |
الآیۃ كا لغوی معنی | 4 |
آیۃ کی اصطلاحی تعریف | 5 |
علم عد الآی كا معنی | 6 |
علم الفواصل کی تعریف | 6 |
علم الرسم | 6 |
تاریخ ِفن ِخطاطی | 7 |
خطِ عربی کی توقیفیت كا نظریہ | 7 |
خطِ عربی کی ابتداء | 8 |
رسم کی لغوی تعریف | 11 |
رسم کی اصطلاحی تعریف | 12 |
بلحاظ لغت رسم كا ارتقاء | 13 |
رسم ِعثمانیؓ | 14 |
رسم ِعثمانی کی اصطلاحی تعریف | 14 |
علم الضبط | 15 |
علم التجوید | 16 |
تجوید کی لغوی تعریف | 18 |
تجوید کی اصطلاحی تعریف | 19 |
علم القراءات | 19 |
قراءت کی لغوی تعریف | 21 |
قراءت کی اصطلاحی تعریف | 22 |
قرآن کریم اورعلم القراءات | 23 |
علم التجوید اورعلم القراءات میں فرق | 24 |
علم الوقف والابتداء | 25 |
وقف کی لغوی تعریف | 26 |
وقف کی اصطلاحی تعریف | 28 |
فقہی اصطلاح میں وقف | 28 |
عروضی اصطلاح میں وقف | 28 |
نحوی اصطلاح میں وقف | 29 |
قراء کی اصطلاح میں وقف | 29 |
ابتداء کی لغوی تعریف | 30 |
ابتداء کی اصطلاحی تعریف | 31 |
ابتداء نحوی اصطلاح میں | 31 |
ابتداءعرفی اصطلاح میں | 32 |
ابتداء اصطلاح قراءمیں | 32 |
فصل دوم:علم الضبط کی بنیادی مباحث | 34 |
علم الضبط | 34 |
ضبط کی تعریف | 35 |
ضبط کی اصطلاحی تعریف | 37 |
محدثین کی اصطلاح میں ضبط | 37 |
ضبط صدر | 37 |
ضبط الکتاب | 38 |
قراءکرام کی اصطلاح میں ضبط | 38 |
نقط کی لغوی تعریف | 38 |
نقط کی اصطلاحی تعریف | 39 |
عراب کی لغوی تعریف | 40 |
اعراب کی اصطلاحی تعریف | 41 |
نقط الاعراب کی تعریف | 41 |
اعجام کی تعریف | 41 |
نقط الاعجام کی تعریف | 42 |
الشکل کی تعریف | 42 |
علم الضبط کاموضوع | 43 |
علم الضبط کافائدہ | 43 |
علم الضبط کاحکم | 43 |
تاریخ علم الضبط | 45 |
واضع علم الضبط | 47 |
سبب وضع ضبط القرآن | 48 |
تاریخ ضبط القرآن | 50 |
محل نقط الاعراب | 52 |
نقط الاعجام | 53 |
واضع نقط الاعجام | 54 |
سبب تدوین نقط الاعجام | 55 |
نوٹ | 57 |
ترتیب حروف میں اختلاف | 58 |
اہل مشرق کی ترتیب | 58 |
اہل مغرب کی ترتیب | 58 |
اختلاف نقاط | 58 |
اہل مغرب کےاختلافی حروف کی مثالی | 59 |
ارتقاء ضبط القرآن | 60 |
فصل سوم:علم الر سم اورعلم الضبط میں فرق | 64 |
علم الرسم | 65 |