قادیانیوں کے عقائد و عزائم
مصنف : تاج محمود
صفحات: 114
دنیا بھر میں ہونے والے ہر کام کی ایک ابتداء ہوتی ہے ایک انتہاء۔ سلسلہ نبوت کی ابتداء اللہ رب العزت نے سیدنا آدم سے کی اور اس کی انتہاء حضرت محمد ﷺ پر ہوئی۔ آپ ﷺخاتم النبیین اور سلسلہ نبوت کی آخری اینٹ ہیں جن کی آمد سے سلسلہ نبوت کی عمارت مکمل ہوگئی ہے۔اور “لانبی بعدی ” کے مبارک الفاظ نےبعد میں آنے والے تمام دعویٰ نبو ت کرنے والوں کی تکذیب کردی ہے ۔اسی مسئلہ ختم نبوت کو قرآن پاک کی ایک سو دس آیات مبارکہ اور دو سو سے زائد احادیث شریفہ میں مختلف انداز سے بیان کیا گیا ہے ۔رحمت عالم کی وفات کے بعد امت محمدیہ کا سب سے پہلا اجماع اسی مسئلہ پر منعقد ہوا۔عمارت نبوت میں بہت سے مکذبین نے نقب زنی کی نا کام کو شش کی اور قرآن وسنت کی روشنی میں کذاب اور مردود ٹھہرے۔ان مکذبین میں سے ایک مرزاغلام احمد قادیانی ہے جس نے انگریزوں کو خوش کرنے اور برصغیر میں مسلمانوں میں جذبہ جہاد ختم کرنےکے لیے نبوت کا دعویٰ کیا ،چنانچہ اہل اسلام کی طرف سے اس کے خلاف ایک بھر پور تحریک چلی جس نے قادیانیوں کے باطل عقائد اورمذموم عزائم کو بے نقاب کیا اور اسی تحریک کا تسلسل تھا کہ 7 ستمبر 1974ء کو پارلیمنٹ پاکستان نے اقلییت قراردیااوراسی طرح 1977 ء میں 104 اسلامی ممالک نے بھی قادیانیوں کو غیرمسلم اقلییت قرار دیا۔ زیر تبصرہ کتاب”قادیانیوں کے عقائد و عزائم ” مجاہد ختم نبوت حضرت مولاناتاج محمود کی تصنیف ہے ۔جس میں انہوں نے قادیانیوں کے بد ترین کفریہ عقائد وعزائم کو بے نقاب کیا ہے اور مرزا قادیانی کی صحابہ کرام،حرمین شریفین،اور اسلامی شعائرکے متعلق ہرزاسرائی کو امت محمدیہ کے روبرو کیا ہے تاکہ مسلمان ان کے باطل عزائم کو پہچان سکیں ۔اللہ تعالی ان کی محنت کو شرف قبولیت سے نوازے اورتمام مسلمانوں کو اس خطرناک فتنےسے محفوظ فرمائے آمین
عناوین | صفحہ نمبر |
تعارف | 2 |
پہلا باب ۔ | 2 |
حرف آغاز | 10 |
سیدنا فاروق اعظم کی شہادت | 11 |
سیدنا عثمان کی شہادت عظمی | 11 |
سیدنا علی کاحضور اکرم سے دوہرا تعلق | 12 |
آیت مباہلہ | 12 |
انتہائی طور پر غور طلب بات | 13 |
حدیث کساء | 14 |
افضل نبت رسول اللہ ﷺ | 18 |
اغیار کی عیاریاں | 20 |
بنات رسول اللہ ﷺ | 19 |
شعیہ اور بنات رسول ؐ | 21 |
بنات الرسول کی حقیقت کے شعی فرار | 25 |
بنی کے اپنی بیٹا ٹ مشرکین کیوں شعیی اعتراض | 27 |
نبی نے تبلیغ اسلام کے لیے مشرکین کی اپنی بیٹیاں رشعییت کاشوش | 28 |
تضادی نظاد | 29 |
سیدنا علی کی بیٹیاں | 31 |
مرخومہ واز دہم امام کے کارئے کی چند جھلکیاں | 26 |
امام المومینن سیدہ خدیجہ الکبری اور شعیہ | 38 |
فتاوی نذیر ارو سیدنامعاوہی | 40 |
دوسرا باب | |
سیدنا ذوانورین | 51 |
پیدائش ارو ابتدائی حالات | 53 |
اسلام لانے والوں میں صدیق اکبر کے لیے آپ کانمبر ہے | 54 |
سید ہ رقیہ نی رسول اللہ کے ساتھ ہجرت | 58 |
سیدنا عبداللہ پیدائش | 60 |
حبشہ سے واپس | 60 |
ہجرت مدینہ | 61 |
معرکہ حق باطل بدر | 63 |
سیدہ ام الکثوم سے نکاح او رخدمات | 63 |
حضور اکرم کو معلوم تھا عثمان زندہ ہیں | 68 |
صلح حدبییہ کے موقع پر سیدہ نا عثمان کی زندگی کے متعلق ایک بلیغ شدہ | 72 |
بنات الرسول چند جھلکیاں | 75 |
ایک مکمتہ | 77 |
سیدنا ذوالنورین کامت ب رایک عظیم احسان اشاعت قرآن | 78 |
تیسرا باب | |
سیدنا ذوالنورین کی ازواج اور اولاد | 83 |
محمد بن ام عیس راہ | 85 |
سیدنا ذوالنورین کی اولاد کے حالات | 87 |
عبرت ناک حقیقت | 94 |
ایک اور عیاری تذکرہ اور عوان کانہں منظر | 99 |
چوتھا باب | |
تعارف | 101 |
پیر سید عبدلستار شاہ مرحوم | 102 |
پانچواں باب | |
سیدنا عبداللہ بن سیدہ رقیہ کامرغ کی ٹھونگ سرمنا محض ایک افسانہ ہے | 107 |