قادیانی مسئلہ ( جدید ایڈیشن )
مصنف : سید ابو الاعلی مودودی
صفحات: 134
اسلامی تعلیم کے مطابق نبوت ورسالت کا سلسلہ حضرت آدم سے شروع ہوا اور سید الانبیاء خاتم المرسلین حضرت محمد ﷺ پر ختم ہوا۔ اور عقیدہ ختم نبوت اسلام کے بنیادی عقیدہ کا حامل ہے۔ نبی آخر الزماں خاتم المرسلین حضرت محمدپر رسالت ونبوت کا سلسلہ ختم کردیاگیاہے ۔اب آپﷺ کے بعد کوئی نبی آنے والا نہیں اسی عقیدہ پر پوری امت مسلمہ کا اجماع ہوچکا ہے۔ آپ ﷺ کےبعد جوبھی نبوت کا دعوی کرےگا وہ دائرہ اسلام سے خارج ہوگا او رجو کوئی بھی توحید ورسالت کے شعوری اقرار ویقین کےبعد کسی دوسرے کو اپنا نبی تسلیم کر ے گا وہ بھی ملت اسلامیہ سے خارج ہوگا اوراگر توبہ کیے بغیر مرجائے تو جہنم رسید ہوگا۔نبوت کسبی نہیں وہبی ہے یعنی اللہ تعالیٰ نے جس کو چاہا نبوت ورسالت سے نوازاکوئی شخص چاہے وہ کتنا ہی عبادت گزارمتقی اور پرہیزگار کیوں نہ ہو وہ نبی نہیں بن سکتا ۔قایادنی اور لاہوری مرزائیوں کو اسی لئے غیرمسلم قرار دیا گیا ہے کہ ان کا یہ عقیدہ ہے کہ مرزا غلام احمد قادیانی نبی تھے ان کو اللہ سےہمکلام ہونے اور الہامات پانے کاشرف حاصل تھا۔اسلامی تعلیمات کی رو سے سلسلہ نبوت او روحی ختم ہوچکاہے جوکوئی دعویٰ کرے گا کہ اس پر وحی کانزول ہوتاہے وہ دجال ،کذاب ،مفتری ہوگا۔ امت محمدیہ اسےہر گز مسلمان نہیں سمجھے گی یہ امت محمدیہ کا اپنا خود ساختہ فیصلہ نہیں ہے بلکہ نبی کریم ﷺ کی زبان صادقہ کا فیصلہ ہے ۔ علمائے اسلام نے قادیانی فتنے کے خلاف ہرمیدان میں ناقابل فراموش خدمات سرانجام دی ہیں او ردے رہے ہیں۔تحریری میدان میں بھی علماء کرام کی یادگار خدمات ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ مسئلہ قادیانی ‘‘ سیدابو الاعلی مودودی کا وہ کتابچہ جو انہوں نے 1953ء کی تحریک ختم نبوت کے دنوں میں عوام وخواص کے لیے قادیانیت کے عقائد کی اگاہی کےلیے علمی اور تحقیقی انداز میں ’’ قادیانی مسئلہ ‘‘ کےنام سے تالیف کیا تھا۔اس کی بڑے پیمانےپر اشاعت ہوئی اور وہ لاکھوں افراد تک پہنچا۔ اسی کتابچہ کی بیناد پر حکومت نے مولانا مودودی کوگرفتار کیااور مارشالا کےضابطہ نمبر 8اور تعزیرات کی دفعہ 153 (الف) کے تحت مقدمہ چلا کر موت کی سزا سنادی۔سزائے موت کے خلاف شدید عوامی رد عمل اور عرب حکومتوں نےبھی احتجاج کیا۔ بالآخر اندورنی وبیرونی دباؤ کی وجہ سےحکومت پاکستان نے سزائے موت منسوخ کردی اور اسے عمر قید میں بدل دیا۔ پھر 1955ء میں مولانا کو رہا کردیاگیا ۔ رہائی کےبعد مولانا نے متعدد مواقع پر تحقیقاتی عدالت میں مفصل بیانات دیے جن میں قادیانیت کا مکمل پوسٹ مارٹم کیا اور حکومتی اقدامات کی قلعی کھول کر رکھ دی۔زیر تبصرہ کتاب میں مولانا مودودی کے اصل کتابچہ ’’ مسئلہ قادیانی ‘‘ مودودی صاحب کے تحقیقاتی عدالت میں پیش کئے گئے بیانات کےاقتباسات اور ان کی کتاب ’’ رسائل ومسائل ‘‘ میں سےقادیانیت سے متعلق قیمتی مواد بھی اس میں شامل کردیا گیا ہے۔لہذا ’ قادیانی مسئلہ ‘ کی ترتیب وتدوین نو سے یہ کتابچہ زیادہ جامع اور مفید ہوگیا ہے ۔ترتیب وتدوین نو کا یہ کام انڈیا کے عظیم سکالر جناب ڈاکٹر محمد رضی الاسلام ندوی ﷾ نے کیا ہے ۔
عناوین | صفحہ نمبر |
پیش لفظ | 7 |
قادیانی مسئلہ | 13 |
ختم نبوت کی نئی تفسیر | 15 |
مرزاغلام احمدکادعوی نبوت | 16 |
قادیانی ایک علیحدہ امت | 17 |
قادیانیوں کامذہب مسلمانوں سےجدا ہے | 18 |
نئے مذہب کےنتائج | 19 |
قادیانیوں کوعلیحدہ امت قرار دینےکامطالبہ | 20 |
مسلمانوں میں شغل تکفیر | 22 |
مسلمانوں میں دوسرے فرقے | 24 |
قادیانیوں کی تبلیغ کی حقیقت | 24 |
انگریزی حکومت کی وفاداری | 26 |
قادیانیت کےبنیادی خداوخال | 29 |
تحقیقاتی عدالت میں مولانا مودودی کےبیانات | 33 |
پہلے بیان کےضروری اقتباسات | 35 |
اصل مسئلہ اوراس کاپس منظر | 35 |
معاشرتی پہلو | 36 |
معاشی پہلو | 37 |
سیاسی پہلو | 38 |
تلخی پیداہونےکےمزید وجوہ | 39 |
دوسرے بیان کےضروری اقتباسات | 42 |
قادیانیوں سےمتعلق مطالبات بہ یک وقت سیاسی بھی ہیں اورمذہبی بھی | 42 |
مسلمانوں اورقادیانیوں کےاختلافات بنیادی ہیں | 43 |
تمام منحرفین کواقلیت قرار دینےکامطالبہ ضروری نہیں | 44 |
عدالت کےسامنےپیش کردہ قادنیوں کی بناوٹی پوزیشن | 45 |
قادیانیوں کی جارحانہ روش محض اتفاقی نہیں ہے | 52 |
کفر،تکفیر اورخروج ازاسلام | 53 |
تیسرے بیان کےضروری اقتباسات | 56 |
ختم نبوت مسلمانوں کامتفقہ عقیدہ | 56 |
عقیدہ ختم نبوت قرآن سے ثابت ہے | 56 |
ختم نبوت اوراحادیث نبوی | 58 |
ختم نبوت اورمفسرین کرام | 58 |
ختم نبوت اوراجماع صحابہ | 58 |
ختم نبوت اورجمہورامت | 60 |
ضمیمہ نمبر 1۔احادیث درباب ختم نبوت | 62 |
ضمیمہ نمبر 2۔خاتم النبیین کی تفسیر میں مفسرین کےاقوال | 68 |
ضمیمہ نمبر 3۔عقیدہ ختم نبوت اورمدعی نبوت کی تکفیر کےباب میں علمائے امت کےاقوال | 74 |
ضمیمہ 4۔مرزاغلام احمد صاحب کی تحریک کےمختلف مراحل ان مرزاصاحب کےمختلف دعوے اورقادیانی عقیدہ عمل پر ان دعوؤں کےاثرات | 79 |
مرزاغلام احمد کی تحریک کےمختلف مراحل کی تاریخی ترتیب | 79 |
ابتدائی عقیدہ ختم نبوت | 82 |
ابتدائی دعوؤں کی توجیہات | 83 |
نبوت کےمختلف دعوے | 85 |
امتی نبی | 85 |
غیرصاحب شریعت | 86 |
صاحب شریعت | 86 |
ظلی وبروزی نبی | 86 |
بروز محمد ﷺ | 86 |
تمام انبیاء کامجموعہ | 87 |
نبوت مرزاصاحب پر ختم | 87 |
ختم نبوت کی مختلف تاویلیں | 87 |
پہلی وتاویل | 87 |
دوسری وتاویل | 88 |
تیسری تاویل | 88 |
چوتھی تاویل | 88 |
وحی کےبارےمیں مرزاصاحب کاموقف | 89 |
ابتدائی موقف | 89 |
دوسراموقف | 90 |
تیسراموقف | 90 |
مسیح اورنزول مسیح کامسئلہ | 91 |
پہلا موقف | 91 |
دوسراموقف | 92 |
قادیانی جماعت کاایک امت ہونا | 93 |
مرزاصاحب کونہ ماننے کےنتائج اعتقادی حیثیت سے | 94 |
ابتدائی موقف | 94 |
آخری موقف | 95 |
مرزاصاحب کوماننے کےنتائج عملی حیثیت سے | 96 |
قادیانیت سےمتعلق بعض سوالات کےجوابات | 99 |
ختم نبوت | 101 |
خاتم النبیین کےبعد دعوائے نبوت | 105 |
ختم نبوت کےخلاف قادیانیوں کےدلائل | 111 |
ختم نبوت کےخلاف قادیانیوں کی ایک اوردلیل | 116 |
قادیانیوں کی غلط تاویلات | 121 |
کسی کےدعوی نبوت کو چانچنے کےغلط پیمانے | 125 |
کیاجماعت احمد یہ کو مرزائی یاقادیانی کہناتنابزبالا لقاب ہے؟ | 128 |
قادیانیوں کےخلاف تحریک چلانے کےجواز | 130 |