پردے کی شرعی حیثیت (جدید ایڈیشن)
پردے کی شرعی حیثیت (جدید ایڈیشن)
مصنف : ابو الحسن مبشر احمد ربانی
صفحات: 79
آج پوری دنیا میں مغربی تہذیب اور کلچر کے اثرات ہیں مسلمان خواہ عورت ہو یا مرد وہ حقیقی معنوں میں اپنے اسلام پر عمل کرنا چھوڑ گئے ہیں ۔ اسلام کی جہاں گونا گوں اقدار کو پس پشت ڈالاگیا ہے وہاں ایک اسلامی معاشرے کی نمایاں ترین قدر ، پردہ بھی ہے ۔ سوسائٹی میں جابجا بےپردگی عام ہے ۔ آج عورت فیشن ایبل بن کر ، ننگے منہ ، ننگے سر عطر پرفیوم لگا کر بازاروں ، سٹوڈیوز، کلبوں اور کھیل کے میدانوں میں گھومتی ہے بلکہ بین الاقوامی کھیلوں کے میچ میں بن سنور کر شریک ہوتی ہے اور اس حالت میں بگڑے ہوے معاشرے کے اندر مردوں کو دعوت گناہ دیتی ہے ۔ جیسا کہ آپ ﷺ کا فرمان ہے ۔ (غلط) دیکھنا آنکھ کا زنا ہے (غلط ) بولنا زبان کا گناہ ہے ۔ اور نفس تمنا اور خواہش کرتا ہے ۔ اور شرمگاہ ان تمام امور کی تصدیق یا تکذیب کرتی ہے ۔ (بخاری6612) اسلام نے عورت کو عفت و عصمت اور پاکدامنی کو مدنظر رکھتے ہوئے اسے گھر میں رہنے کی تاکید کی اور جب کبھی ضرورت سے باہر جانا پڑے تو پردے کا حکم دیا ہے ۔ اس کتابچے میں مختصر انداز میں پردے کا شرعی حکم بیان کیا گیا ہے ۔ لمبی لمبی فقہی بحثوں کو نہیں چھیڑا گیا ۔ تاکہ مسلمان خواتین کے سامنے پردے کی اہمیت اجاگر ہوجائے اور بےپردگی سے نفرت کا احساس بیدار ہو جائے ۔
عناوین | صفحہ نمبر | |
عرض ناشر | 7 | |
ابتدائیہ | 9 | |
پردے کی شرعی حیثیت | 23 | |
آیت حجاب | 24 | |
موافقات عمر ؓ | 26 | |
رسول اللہ ﷺ کی شادی زینب ؓ سے | 28 | |
حجاب کاحکم اور اس کی علت | 31 | |
قابل غور نکتہ | 36 | |
عورت کو گھر میں رہنے کا حکم | 37 | |
عورت کی گھر میں نماز | 39 | |
خوشبو لگا کر گھر سے نکلنے والی عورت | 41 | |
جلباب کاحکم | 43 | |
مشہور تابعی امام محمد بن سیرین ؒ کا قول | 44 | |
مفسر قرآن عبداللہ بن عباس ؓ کی وضاحت | 45 | |
زینت کو چھپانے اورنظریں بچانےکاحکم | 49 | |
آیت حجاب کب نازل ہوئی؟ | 51 | |
اچانک نظر کاحکم | 52 | |
غض بصر سے مستثنی صورت | 53 | |
شرمگاہوں کی حفاظت | 56 | |
زینت کوچھپانے کامفہوم | 58 | |
زینت کی لغوی اور شرعی تعریف | 58 | |
بوڑھی عمر کی عورتوں کا حکم | 61 | |
چہر چھپانے کامعمول | 64 | |
پہلی دلیل | 64 | |
دوسری دلیل | 66 | |
تیسری دلیل | 68 | |
غیر محرم مردوں سے خلوت اختیار کرنا | 69 | |
دیور یاجیٹھ وغیرہ سے خلوت حرام کیوں؟ | 72 |