نور العینین فی اثبات رفع الیدین۔جدید ایڈیشن
نور العینین فی اثبات رفع الیدین۔جدید ایڈیشن
مصنف : حافظ زبیر علی زئی
صفحات: 605
شریعت اسلامیہ میں نماز بہت بڑا اور اہم رکن ہے اور اس پر مواظبت لازم قرار دی گئی ہے بلکہ کفر وایمان کے درمیان نماز ایک امتیاز ہے۔عقیدہ توحید کے بعد کسی بھی عمل کی قبولیت کےلیے دو چیزوں کاہونا ضروری ہے۔ نیت اور طریقہ رسول ﷺ لہٰذا نماز کے بارے میں آپ ﷺ کا واضح فرمان ہے ’’ نماز اس طرح پڑھو جس طرح تم مجھے پڑھتے ہوئے دیکھتے ہو‘‘ (بخاری) نماز میں رفع الیدین رسول اللہ ﷺ سے متواتر ثابت ہے لیکن افسوس بہت سے دیگر مسائل کی طرح ’’ مسئلہ رفع الیدین ‘‘ بھی تقلید اور مسلکی تعصب کی بھینٹ چڑھا دیا گیا ۔ جب صحیح مرفوع احادیث، آثار صحابہ، آثار تابعین اور آئمہ کرام سے رکوع جاتے اور اٹھتے وقت رفع یدین ثابت ہے تو اس کے مقابلے میں ضعیف، موضوع اور چند ایک تابعین کے عمل کی کیا وقعت رہ جاتی ہے ؟ رفع الیدین کو ایک معرکۃ الآراء مسئلہ بنا دیا گیا ہے اور حامیین اور مخالفین نے اس پر بہت کچھ لکھ کر اس کو واضح کرنے کی کوشش کی ہے اور انہی کوششوں میں سے ایک اعلیٰ کوشش مولانا حافظ زبیر علی زئی محقق حدیث حفظہ اللہ تعالیٰ کی ہے۔ جس میں انہوں نے رفع الدین کے مسئلے کو نکھارنے کی کوشش کی ہے۔مختلف لوگوں کے مختلف دلائل ،ان کا عالمانہ تجزیہ، اور پھر ان دلائل کا علمی محاکمہ پیش کیا ہے۔ اس لیے سب سے پہلے سنت کی اہمیت پر بیان کر کے ایک مسلمان کے لیے یہ چیز واضح کی ہے کہ مسلمان کی زندگی کا مقصد سنت کی پیروی اور اتباع ہونی چاہیے اس لیے اس موضوع کو نکھارنے کے بعد دوسرے مسائل کو پیش کیا ہے۔ رفع الیدین کے دلائل کو بڑی شرح وبسط کے ساتھ بیان کرنے کے بعد اس کے مقابلے میں پائے جانے والے اعتراضات کو خوب واضح کیا اور ان کا علمی انداز سے جواب دیا ہے۔ جس میں رسول اللہ ﷺ کے عمل کے ساتھ ساتھ صحابہ کرام کے عمل اور بعد کے تابعین اور تبع تابعین کے اعمال اور اقوال سے اس مسئلہ کو نکھارنے کی کوشش کی ہے۔ نور العینین فی مسئلۃ رفع الیدین اس سے قبل اپنی اہمیت وافادیت کے پیش نظر کئی بار چھپ چکی ہے۔ علمی اور سنجیدہ حلقوں میں بہت مقبول ہے بلکہ یہ کہنا بجا ہوگا کہ علمی دنیا میں ایک عظیم انقلاب ہے، یہی وجہ ہے کہ عرصہ دراز گزرنے کے باوجود یہ کتاب لاجواب ہی ہے۔محدث لائبریری پر اس کتاب کا پرانا ایڈیشن (نور العینین فی مسئلۃ رفع الیدین) بھی موجود ہے۔ اب اسی کتاب کو مزید حک واضافہ کے ساتھ دوبارہ شائع کیا گیا ہے۔ جس میں زیادات واضافے کے تحت حافظ زبیر علی زئی حفظہ اللہ نے اور بہت سے علمی وتحقیقی مباحث کو شامل کرلیا ہے۔ مثلاً سجدوں میں رفع الیدین کا مسئلہ، اخبار الفقہاء والمحدثین کی روایت کاجائزہ ، سیدنا ابن عباس ؓ سے منسوب تفسیر اور ترک رفع یدین وغیرہ۔واضح رہے کہ اس ایڈیشن میں سابقہ تسامح وغیرہ کی تصحیح اور بعض کی وضاحت بھی کردی گئی ہے۔ اور بعض جگہ علمی فائدہ جانتے ہوئے تکرار کو بحال رکھا گیا ہے۔ نیز اب یہی ایڈیشن معتبر ہے۔ ادارہ محدث نے ضروری سمجھا کہ اس کتاب کو بھی آپ کےلیے پیش کردی جائے۔ سو کتاب پیش ہے۔
عناوین |
صفحہ نمبر |
|
تقدیم | 11 | |
مصنف کا مختصر تعارف | 13 | |
اردو تصانیف | 14 | |
عربی تصانیف | 15 | |
سنت کی اہمیت اور تقلید کی مذمت | 18 | |
مقدمہ | 32 | |
حبیب اللہ ڈیروی صاحب کے مغالطے | 35 | |
حسن بن زیاد اللؤلوی | 39 | |
ہیثم بن عدی | 40 | |
ابو محمد عبداللہ بن محمد یعقوب الحارثی | 43 | |
محمد بن اسحاق بن یسار | 45 | |
غیر جانب دارانہ تحقیق | 49 | |
سیدنا جابر ؓکی حدیث | 49 | |
سیدنا انس ؓسےمنسوب حدیث | 50 | |
ابتدائیہ | 52 | |
ابو احمد الحاکم الکبیر کاتعارف | 52 | |
رفع الیدین پر کتابیں | 54 | |
امام بخاری کاتعارف | 54 | |
بنیادی اصول کاتعارف | 59 | |
مقابلہ | 59 | |
صحیح حدیث کی تعریف | 60 | |
ضعیف حدیث کی تعریف | 60 | |
تصحیح وتضعیف میں آئمہ محدثین کااختلاف | 61 | |
جرح وتعدیل میں آئمہ محدثین کااختلاف | 61 | |
صحت کتاب | 61 | |
اقوال وغیرہ میں صحیح ہونے کاتحقیقی معیار | 62 | |
ایک ہی شخص کےاقوال میں تعارض | 62 | |
معمولی جرح | 63 | |
مسلکی تفاوت صحت حدیث کےخلاف نہیں | 63 | |
اثبات رفع الیدین فی الصلوۃ | 64 | |
حدیث ابن عمر ؓکاجدول | 66 | |
مسند الحمیدی اور حدیث رفع الیدین | 68 | |
مسند حمیدی/ مخطوطہ دیوبندیہ کاعکس | 69 | |
مسند حمیدی/ نسخہ ظاہریہ کاعکس | 70 | |
مسند حمیدی کےدوسرے قدیم مخطوطے کاعکس | 71 | |
بلاد عرب میں مسند حمیدی کے مطبوعہ نسخے کاعکس | 72 | |
المستخرج لابی نعیم الاصبہانی کاعکس | 73 | |
مسند ابی عوانہ اور حدیث رفع الیدین | 76 | |
مسندابی حوانہ کے مخرف مطبوعہ نسخے کاعکس | 77 | |
مسند ابی عوانہ/ مدینہ منورہ والے قلمی نسخے کاعکس | 78 | |
مسند ابی عوانہ سندھی مخطوطہ کاعکس | 79 | |
المدونۃ الکبریٰ کی ایک روایت | 81 | |
عبد اللہ بن عون الخراز کی روایت | 83 | |
ترفع الایدی والی روایت | 88 |