نفع دونوں جہانوں کا سودی قرض کی حرمت اور اسلامی بینکاری کی اہمیت
نفع دونوں جہانوں کا سودی قرض کی حرمت اور اسلامی بینکاری کی اہمیت
مصنف : تنویر احمد مگوں
صفحات: 113
سود کو عربی زبان میں ”ربا“کہتے ہیں ،جس کا لغوی معنی زیادہ ہونا ، پروان چڑھنا ، او ر بلندی کی طرف جانا ہے ۔ اور شرعی اصطلاح میں ربا (سود) کی تعریف یہ ہے کہ : ” کسی کو اس شرط کے ساتھ رقم ادھار دینا کہ واپسی کے وقت وہ کچھ رقم زیادہ لے گا “۔سودخواہ کسی غریب ونادار سے لیاجائے یا کسی امیر اور سرمایہ دار سے ، یہ ایک ایسی لعنت ہے جس سے نہ صرف معاشی استحصال، مفت خوری ، حرص وطمع، خود غرضی ، شقاوت وسنگدلی، مفاد پرستی ، زر پرستی اور بخل جیسی اخلاقی قباحتیں جنم لیتی ہیں بلکہ معاشی اور اقتصادی تباہ کاریوں کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے، اس لیے دین اسلام اسے کسی صورت برداشت نہیں کرتا۔ شریعت اسلامیہ نے نہ صرف اسے قطعی حرام قرار دیاہے بلکہ اسے اللہ اور اس کے رسول کے ساتھ جنگ قرار دیاہے ۔اور رہی بات کہ گزشتہ چند سالوں کے دوران اسلامی بینک کاری نے غیر معمولی ترقی کی ہے اس وقت دنیا کے تقریبا 75 ممالک میں اسلامی بینک کام کررہے ہیں ان میں بعض غیر مسلم ممالک بھی شامل ہیں۔ صرف پاکستان میں مختلف بینکوں کی تین سو سے زائد برانچوں میں اسلامی بینکاری کے نام پرکام ہور ہا ہے ۔ان میں بعض بینک تو مکمل طور پر اسلامی بینک کہلاتے ہیں ۔اور بعض بنیادی طور پر سودی ہیں ۔ایسی صورتِ حال میں رائج الوقت اسلامی بینکاری کا بے لاگ تجزیہ کرنےکی ضرورت ہےتاکہ معلوم ہوسکے کہ یہ شرعی اصولوں سے ہم آہنگ ہیں یا نہیں؟ زیر تبصرہ کتاب ’’ نفع دونوں جہانوں کا‘‘ تنویر احمد مگوں کی کاوش ہے۔ جس میں سود کی حرمت کو قرآن وسنت سے واضح کیا گیا ہے اور اسلامی بینکاری کو اہمیت کو اجاگر کیا ہے۔ اس کتاب کا مقصد ہر مسلمان کو اور خصوصا مسلمان تاجر برادری کو سود ی قرض کے لین دین کی خرابیوں پر متوجہ کیا جائے اور اس برائی سے نجات دلانی کی کوشش کی گئ ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف موصوف کی اس محنت کو قبول فرمائے اور تمام مسلمانوں کو سود جیسی لعنت سے چھٹکارا عطا فرمائے۔آمین
عناوین | صفحہ نمبر |
حرف آغاز | 9 |
تبصرے تجزیے | 11 |
چیئرمین پاکستان بزنس فورم میاں تنویراحمدمگوں کاذاتی تجربہ | 27 |
حصہ اول | |
سودی کاقرض | 29 |
سودسےمراد | 31 |
سودکی حرمت قرآن کریم کی روشنی میں | 32 |
سودکی حرمت احادیث مبارکہ کی روشنی میں | 34 |
سودکی حرمت دوسرےمذاہب میں | 37 |
اسلام سےقبل سودی کاروبار | 38 |
اسلام آنےکےبعدغیرسودی تجارت | 39 |
سودکوختم کرنےکی نبی کریم ﷺ کاعملی کوشش | 39 |
امام ابوحنیفہ کاواقعہ | 41 |
لاشعوری طورپرسودی بینکوں کی مدد | 43 |
تجارت کےچندسودی طریقے | 43 |
سودی قرض تجارت کےلیے | 44 |
سودکوحلال ماننا | 46 |
تجارت اورسودمیں نمایاں فرق | 46 |
تاجرسودی قرض کیوں لیتاہے؟ | 48 |
سودی معاملات اورعدل کےتقاضے | 50 |
دوسرےکی کمائی پراجارہ داری | 51 |
خودغرضی ومفادپرستی | 51 |
مہنگائی میں اضافہ کاسبب سود | 52 |
سودی قرض سےنکلنےکاآسان طریقہ | 52 |
بینک اٹرسٹ رباہےیانہیں؟ | 53 |
داستان عبرت اورلمحہ فکریہ | 55 |
کریڈٹ کارڈ سےبربادی کی داستان | 56 |
سودی قرض کافتنہ | 58 |
صدقہ جاریہ یاعذاب جاریہ | 60 |
حصہ دوم: اسلامی بینکاری | 61 |
نکتہ داں کےلیے | 62 |
بینک کی اہمیت | 63 |
بینک کی عمومی سرگرمیاں | 64 |
سرمایہ کی حفاظت | 64 |
ترسیل زر | 64 |
کاروبارمیں فریقین کےدرمیان اعتماد | 65 |
سرمایہ کاری میں واسطہ | 65 |
قرضوں اورمالیات کی فراہمی | 66 |
اسلامی بینکنگ کی ضرورت | 66 |
اسلامی بینک سےمراد | 67 |
تاریخ اسلام میں بینکاری کاوجود | 68 |
اسلامی بینک کےقیام پرغوروفکر | 69 |
اسلامی بینکاری کی تاریخ | 71 |
بینکوں سےتعلق | 73 |
روایتی بینکوں سےلاتعلق رباجائے | 74 |
سودی نظام کاحصہ بناجائے | 74 |
سودسےپاک نظام وضع کیاجائے | 75 |
تاجرحضرات کےلیےخوشخبری | 76 |
توجہ طلب واقعہ برائےذمہ داران اسلامی بینک اورعوام | 77 |
موجودہ اسلامی بینکاری کامعیار | 80 |
پروفیسرخورشیدصاحب کااسلامی بینکاری کےحوالےسےتجزیہ | 82 |
مفتی محمدتقی عثمانی صاحب کاغیرسودی بینکاری کی جدوجہدکےحوالےسےتجزیہ | 82 |
ڈاکٹرمحموداحمدغازی کابلاسودبینکاری کےحولےسےتجزیہ | 83 |
اسلامی بینک کی سرگرمیاں | 84 |
اسلامی بینک کےنفع کاطریقہ کار | 86 |
شریعہ بورڈکی اہمیت | 86 |
ڈکٹ ڈیویلپمنٹ اینڈشریعہ کمپلائنس ڈیپارٹمنٹ | 87 |
شریعہ بورڈ اورشریعہ ڈیپارٹمنٹ کی ذمہ داریاں | 88 |
اسلامی بینک کےبارےمیں فتوی | 89 |
اسلامی بینکوں کی تمویلی سہولیات | 90 |
مرابحہ | 91 |
اجارہ | 93 |
مشارکہ | 93 |
مشارکہ متناقصہ | 94 |
استصناع | 96 |
سلم | 97 |
مساومہ | 99 |
بین الاقوامی اسلامی بینک ومالیاتی ادارے | 100 |
پاکستان میں اسلامی بینکوں کی تفصیل | 105 |
اسلامی بینکاری پرعلماءکرام کی آراء | 107 |
مضاربہ کمپنی | 107 |
سم نکات | 109 |
معاون کتابیں | 11 |