نبی کریم ﷺ بحیثیت معلم
نبی کریم ﷺ بحیثیت معلم
مصنف : ڈاکٹر فضل الٰہی
صفحات: 466
دنیوی و اخروی فوز وفلاح کیلئے تعلیم و تعلم کا ذہبی سلسلہ ایک سنگ میل ہے۔حصول تعلیم سےلیکر مقاصد تعلیم تک ،متعلم کے آداب سے لیکر معلم کے اوصاف تک اور فضیلت علم سے لیکر طریقہ ہائے تعلیم تک کے تمام مراحل کے بارے ،سیرت طیبہ ہماری مکمل رہنمائی کرتی ہے۔تعلیمی میدان میں متعلمین کی نفسیات کا لحاظ رکھنا،متعلمین کا خیر مقدم کرنا،میسر تعلیمی وسائل کو بر وئے کار لانااور ہمہ وقت اسالیب تعلیم کو ملحوظ خاطر رکھنا،ایک کامیاب اور کامران معلم کے بنیادی اوصاف ہوتے ہیں۔بلا شبہ نبی کریم کی ذات ستو دہ ذکر کردہ تمام اوصاف سے متصف تھی۔زیر نظر کتاب اس حوالے سے نا قابل فر اموش ہے۔
عناوین | صفحہ نمبر | |
رسول کریم ﷺ امت کے لیے بہترین نمونہ | 45 | |
کتاب کی غرض وغایت | 49 | |
کتاب کی تیاری میں پیش نظرباتیں | 50 | |
کتاب کا خاکہ | 50 | |
شکر ودعا | 51 | |
ہرمناسب وقت میں تعلیم دینا | 53 | |
ہرمناسب جگہ میں تعلیم | 59 | |
مختلف اقسام کے لوگوں کو تعلیم | 70 | |
میسرآنے والے مواقع سے تعلیم میں استفادہ | 84 | |
طالب علم کا خیرمقدم | 91 | |
مخاطب لوگوں کوقریب کرنا | 100 | |
نبی کریم ﷺ اور مخاطبین کا ایک دوسرے کی طرف متوجہ ہونا | 103 | |
بات کرنے سے پہلے لوگوں کو چب کرانا | 111 | |
شاگردوں کو نام،کنیت یالقب سے پکارنا | 118 | |
شاگردوں کے بعض اعضائے جسم کو چھونا | 131 | |
تنبیہ اور اظہار تعلق کے لیے ضرب لگانا | 139 | |
شاگردوں کے لیے دعا | 144 | |
گفتگو میں وضاحت اور ٹھہراؤ | 151 | |
بات کا اعادہ کرنا | 154 | |
اشاروں کا استعمال | 175 | |
لکیروں اور شکلوں کا استعمال | 180 | |
مثالیں بیان کرنا | 186 | |
تعلیم بالعمل | 194 | |
اسلوب تقابل | 200 | |
پہلے اجمال پھر تفصیل | 204 | |
اسلوب استفہام | 214 | |
طلبہ سے استفسار | 222 | |
قابل شرم باتوں کا کنایۃ ذکر کرنا | 228 | |
ضروری باتوں کی تعلیم میں نہ شرمانا | 236 | |
سوال کرنے کی اجازت | 242 | |
عمدہ استفسار کی تعریف | 253 | |
جواب میں تشبیہ وقیاس کا استعمال | 262 | |
سوال سے زیادہ جواب | 269 | |
نامعلوم بات کے جواب میں خاموشی | 281 | |
بےکار اور باعث مشقت سوال پر ناراضی | 289 | |
اچھی طرح سمجھنے کی خاطر سوال کی اجازت | 299 | |
طلبہ کو یاددہانی کرانے کی اجازت | 310 | |
اپنی ماجودگی میں شاگرد کو تعلیم وتربیت کا موقع دینا | 316 | |
شاگرد کو سبق دہرانے کا موقع دینا | 333 | |
تواضع | 325 | |
لطف وشفقت سے تعلیم | 334 | |
کسی شخص سے غیرمتوقع غلطی پر اظہار خفگی | 342 | |
ذہین وفطین شخص کی کوتاہ فہمی پرغصہ | 349 | |
فقیرطلبہ کو اپنی ذات اطہر اور اہل پر ترجیح | 352 | |
طلبہ کی صلاحیتوں کا ادارک | 368 | |
طلبہ کے حالات کو پیش نظر رکھنا | 375 | |
لائق شاگردوں کی عزت افزائی | 394 | |
طلبہ اپنے اقوال وافعال کے اثرات کو پیش نظر رکھنا | 407 | |
طلبہ کی غیرحاضری کا نوٹس لینا | 417 | |
آسانی کرنے والے معلم | 426 | |
حسب استطاعت علم سیکھنے کی ترغیب | 439 | |
حرف آخر | 443 | |
نتائج کتاب | 443 | |
اپیل | 446 | |
فہرست مصادر ومراجع | 448۔457 |