نبی اکرم ﷺ بحیثیت سپہ سالار
نبی اکرم ﷺ بحیثیت سپہ سالار
مصنف : عبد الرحمن کیلانی
صفحات: 287
جہاد اس وقت عالمی ومقامی میڈیا ،مسلم و غیر مسلم حکمرانوں او ر نام نہاد دانشوروں کی بربریت کا نشانہ بنا ہوا ہے ۔ ستم ظریفی دیکھیے کہ اسلام کے نظریہ جہاد سےجو جتنا ناواقف ہے وہ دانش کی اتنی ہی اعلی معراج پہ براجمان ہے ۔ ہر دانش ور صغرے کبرے ملا کر اسی نتیجہ پر پہنچتا ہے کہ جہاد دہشت گردی کی نعوذباللہ بد ترین شکل ہے جس سے دنیا کا امن خطرے میں ہے۔ ناقدین جہاد کی ان مغالطہ آرائیو ں کی حقیقت سے پردہ اٹھانے کی غرض سے کی جانے والی مولانا عبدالرحمن کیلانی ؒ علیہ کی یہ کاوش نہایت مفید ہے ۔اور دفاع جہاد یا یوں کہیے کہ دفاع اسلام کی غرض سے کی جانے والی کوششوں میں ایک قابل قدر اضافہ ہے ۔ اس تالیف میں مولانا مرحوم نے نظریہ جہاد کی توضیح اور اعتراضات و شبہات کورفع کر نے کی بھر پور کوشش کی ہے جس میں وہ الحمدللہ کامیاب رہے ہیں۔اس کے علاوہ دارلاسلام او ردار الحرب جیسی پچیدہ بحث کو خوش اسلوبی سے نکھارا گیا ہے ۔ کتاب کے آخر میں آپ ﷺ کی زندگی کے جہادی پہلو کو نشانہ مشق بنانے والوں کو شرعی اورمنطقی دلائل سے شافی جواب دیا گیا ہے ۔اس کے علاوہ آپ کی عظیم شخصیت پر غیر جانبدار مغربی مفکرین کے اقوال بھی پیش کیے گئے ہیں جو کہ جہاد اور پیغمبر جہاد کے انتہا پسند ناقدین کے منہ پر زور دار طمانچہ ہیں
عناوین | صفحہ نمبر | |
فہرست مضامین | 3 | |
پیش لفظ | 10 | |
عرض ناشر | 13 | |
پہلا باب | ||
جہاد اور اس کی غرض وغایت | 14 | |
انفرادی جہاد کی قسمیں | 14 | |
اجتماعی جہاد اور اس کی اہمیت | 18 | |
دوسرا باب | ||
رسول اللہ ﷺ بحثییت سپہ سالار | 35 | |
جہاد کی تیاری اور آپ کی حربی مہارت | 37 | |
داخلی استحکام | 38 | |
ہمسایہ قبائل سے تعلقات | 40 | |
جنگ اور تعلقات خارجہ | 71 | |
تیسرا باب | ||
میدان کارزار اور فوج کو لڑانے کی مہارت | 74 | |
دشمن کی تدابیر کو ناکام بنانا | 82 | |
چوتھا باب | ||
ایک عظیم جرنیل کے ذاتی اوصاف | 94 | |
شجاعت اور بہادری | 94 | |
فوج سے ہمدردی اور مساوات | 100 | |
جوہر شناسی | 105 | |
باہمی مشاورت | 106 | |
حربی فراست | 109 | |
حصول مقصد کے لیے کم از کم جانی ومالی نقصان | 118 | |
پانچواں باب | ||
اسلام کے قوانین صلح وجنگ | 134 | |
جنگ کن صورتوں میں ضروری یا جائز ہے؟ | 134 | |
جنگ کن صورتوں میں ناجائز ہے | 144 | |
جنگ سے قبل | 150 | |
معرکہ کارزار میں | 153 | |
چھٹا باب | ||
اسلامی جھنڈا | 166 | |
اسلام کے قوانین صلح وجنگ | 167 | |
ساتواں باب | ||
اسلامی اور بین الاقوامی قوانین | 202 | |
جنگ کا تقابل | 202 | |
متصادم قوانین | 205 | |
نظری اعتبار سے موافق قوانین | 205 | |
موافق قوانین | 214 | |
آٹھواں باب | ||
رسول اللہ ﷺ عظیم ترین سپہ سالارکیوں تھے؟ | 218 | |
نواں باب | ||
چند ضمنی مباحث | 245 | |
اسلام اور بانی اسلام پر چند اعتراضات کا جائزہ | 245 | |
اشاعت اسلام اور تلوار | 245 | |
اشاعت اسلام کے اسباب | 248 | |
اشاعت اسلام میں تلوار کا حصہ | 255 | |
جہاد فی سبیل اللہ اور عام جنگوں میں فرق | 256 | |
انجام کار جنگ کا فرق | 258 | |
اسلام اور جنگ جوئی | 260 | |
جارحانہ اقدامات | 264 | |
پیغمبر اسلام پر اعتراضات کا جائزہ | 267 | |
غیر مسلموں کا اعتراف حقیقت | 272 | |
انسان کامل | 279 | |
کتابیات | 282 |