مردے سنتے نہیں حنفی علماء کا نقظہ نظر
مصنف : سید ابو البرکات خیر الدین نعمانی آلوسی
صفحات: 158
ہندوستان میں اشاعت اسلام کا ایک اہم ترین ذریعہ صوفیاء کرام تھے۔صوفیاء کرا م کی زندگی کا ایک بڑا المیہ یہ رہا ہے کہ ان کی زندگی میں اولیاء کرام کی قبروں کے تصرفات کا بڑا دخل رہا ہے۔ابو علی سندھی (تیسری صدی ) سے لےکر آج تک مختلف مکاتب فکر کے صوفیاء اپنی مشکل کشائی، کشف وکرامات کو اپنئ مشائخ طریقت کی قبروں سے وابستہ رکھتے ہیں۔جس کا نتیجہ یہ ہے کہ برصغیر میں مساجد سے زیادہ مقابر، مشاہد اور خانقاہیں آباد رہیں۔ایک طرف مجبوروں، بے کسوں اور بے نواؤں کی ایک کثیر تعداد فاقہ کشی، برہنگی، اور معاشی بد حالی کا شکار رہی تو دوسری طرف قبروں پر چادریں چڑھتی رہیں، عرس ہوتے رہے اور عرق گلاب سے قبریں دھوئی جاتی رہیں۔مردے نہ تو سنتے ہیں اور نہ ہی کسی کی حاجت روائی کر سکتے ہیں۔لیکن بعض نام نہاد علماء نے اس مسئلے کو لوگوں کے درمیان الجھا کر رکھ دیا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب” مردے سنتے نہیں،حنفی علماء کا نقطہ نظر “روح المعانی کے مفسر علامہ سید شہاب الدین محمود آلوسی کے صاحبزادے سید ابو البرکات خیر الدین نعمانی آلوسی کی تصنیف ہے۔اس کی تقدیم وتحقیق علامہ ناصر الدین البانی نے کی ہے، جبکہ اردو ترجمہ محترم محمد صالح محمد یونس السلفی نے کیا ہے۔اس کتاب میں مصنف نے حنفی علماء کرام کے اقوال کی روشنی میں یہ ثابت کیا ہے کہ ان کے نزدیک بھی مردے نہیں سنتے ہیں۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف موصوف کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین
عناوین | صفحہ نمبر |
کتاب سے پہلے | 5 |
تصدیر | 10 |
کچھ مصنف کے بارے میں | 14 |
مقدمہ علامہ البانی | 18 |
مردوں کے عدم سماع کی تحقیق | 37 |
سماعت کے قائلین کے پہلا جواب | 38 |
سماعت کے قائلین کا دوسرا جواب | 39 |
منکرین سماعت کے دلائل | 40 |
مخالفین کے دلائل | 59 |
مقدمہ مولف | 66 |
(فصل اول) | |
ائمہ احناف کے اقوال | 69 |
علامہ حصکفی کا قول | 69 |
علامہ طحطاوی کا قول | 70 |
ابن الہمام کاقول | 76 |
علامہ عینی کا قول | 82 |
ابن نجیم کا قول | 83 |
علامہ ابن ملک کا قول | 83 |
ضمیمہ تدفین کے بعد تلقین | 84 |
حنفیہ کے اقوال | 84 |
شوافع کے اقوال | 85 |
امام مالک کا قول | 86 |
حنابلہ کے اقوال | 87 |
(دوسری فصل) | |
مردوں کے نہ سننے کے مسئلے میں | |
امام نووی کا قول | 87 |
ازری کاقول | 88 |
شیخ محمد سفارینی حنبلی کاقول | 89 |
حافظ ابن رجب کا قول | 89 |
قاضی ابو یعلی حنبلی کا قول | 90 |
علامہ ابن حجر کا قول | 94 |
ابن جریر اور کرامیہ کے اقوال | 96 |
ابن حزم اورابن ہبیرہ کے اقوال | 96 |
شیخ عبدالروف مناوی کا قول | 97 |
علامہ شرف الدین طیبی کا قول | 98 |
(تیسری فصل) | |
انبیاء کی برزخی زندگی | 103 |
شیخ علی سویدی کاقول | 104 |
علامہ عبدالروف مناوی کاقول | 105 |
صاحب مواہب لدنیہ کا قول | 107 |
قبر میں روح و بدن کو نعمت و عذاب | 109 |
بدن کے ساتھ روح کے تعلقات | 119 |
تتمہ | |
علامہ آمدی کا قول | 120 |
ابو الہذیل اور بشر بن معمر کے اقوال | 120 |
صالحی اور ابن جریر کے اقوال | 121 |
قبروں کی زیارت | 125 |
علامہ شربنلایی کا قول | 125 |
سورہ یسین کی تلاوت | 129 |
علامہ طحطاوی کاقول | 129 |
علامہ غزالی کا قول | 130 |
باجی اور قاضی عیاض کے اقوال | 137 |
خاتمہ | |
روح کا مسکن | 140 |
حافظ ابن قیم کی رائے | 140 |
صحابہ کرام کے اقوال | 141 |
تابعین کے اقوال | 144 |
مسائل | |
روحوں کی زیارت و ملاقات | 147 |
موت روح کو آتی ہے یا بدن کو | 149 |
روح کی حقیقت کیا ہے | 151 |