مباحث توحید جواہر القرآن اور تبیان الفرقان کا تقابلی مطالعہ ( مقالہ ایم فل )
مباحث توحید جواہر القرآن اور تبیان الفرقان کا تقابلی مطالعہ ( مقالہ ایم فل )
مصنف : حافظ محمد اکرام ( رکن محدث لائبریری )
صفحات: 308
اخروی نجات ہر مسلمان کا مقصد زندگی ہے جو صرف اور صرف توحید خالص پرعمل پیرا ہونے سے پورا ہوسکتا ہے۔ جبکہ مشرکانہ عقائد واعمال انسان کو تباہی کی راہ پر ڈالتے ہیں جیسا کہ قرآن کریم نے مشرکوں کے لیے وعید سنائی ہے ’’ اللہ تعالیٰ شرک کو ہرگز معاف نہیں کرے گا او اس کے سوا جسے چاہے معاف کردے گا۔‘‘ (النساء:48) لہذا شرک کی الائشوں سے بچنا ایک مسلمان کے لیے ضروری ہے ۔اس کے بغیر آخرت کی نجات ممکن ہی نہیں ۔ حضرت نوح نے ساڑھے نوسوسال کلمۂ توحید کی طرف لوگوں کودعوت دی ۔ اور اللہ کے آخری رسول سید الانبیاء خاتم النبین حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ نےبھی عقید ۂ توحید کی دعوت کے لیے کس قدر محنت کی اور اس فریضہ کو سر انجام دیا کہ جس کے بدلے آپ ﷺ کو طرح طرح کی تکالیف ومصائب سے دوچار ہوناپڑا۔ عقیدہ توحید کی تعلیم وتفہیم کے لیے جہاں نبی کریم ﷺ او رآپ کے صحابہ کرا م نے بے شمار قربانیاں دیں اور تکالیف کو برداشت کیا وہاں علمائے اسلام نےبھی عوام الناس کوتوحید اور شرک کی حقیقت سےآشنا کرنے کےلیے دن رات اپنی تحریروں اور تقریروں میں اس کی اہمیت کو خوب واضح کیا ۔ہنوز یہ سلسلہ جاری وساری ہے۔زیر تبصرہ تحقیقی مقالہ بعنوان’’ مباحث توحید جواہر القرآن اور تبیان الفرقان کا تقابلی مطالعہ ‘‘ بھی اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے ۔یہ مقالہ حافظ محمد اکرام صاحب کا وہ تحقیقی مقالہ ہے جسے انہوں نے شعبہ علوم اسلامیہ پنجاب یونیورسٹی میں اسی سال ( 2017ء) میں پیش کر کے ایم فل کی ڈگری حاصل کی۔مقالہ نگار نے یہ تحقیقی مقالہ پروفیسر ڈاکٹر محمد حمادلکھوی ﷾ کی نگرانی میں مکمل کیا ہے ۔یہ تحقیقی مقالہ مقدمہ اور تین ابواب پر مشتمل ہے۔ان تین ابواب کے عنوانات حسب ذیل ہیں ۔ باب اول: زیر مطالعہ کتب وتفاسیر ومصنفین کا تعارف ۔ باب دوم : قرآنی دلائل توحید اورمنتخب تفاسیر۔باب سوم: تردید شرک اور قرآنی دلائل۔مقالہ نگار نے یہ مقالہ مکمل تحقیق او رمحنت سے تیار کیا ہے ۔مقالہ نگار نے اپنے اس تحقیقی مقالہ میں مقاصد تحقیق کو کما حقہ استعمال کرتے ہوئے تصور توحید سے کامل اگاہی کو واضح کیا ہے ۔ توحید کے فوائد اور شرک کے نقصانات ،اقسام توحید کو بیان کیا ہے ۔نیز دونوں تفاسیر کے منہج واسلوب کابھی جائزہ لیا ہے ۔مقالہ نگار نے درس نظامی کی تعلیم جامعہ لاہور الاسلامیہ ،لاہور سے حاصل کر کے سند فراغت حاصل کی۔درس نظامی کی تعلیم کے ددران پنجاب یونیورسٹی سے بی اے اور ماسٹر کیا۔ جامعہ سے فراغت کے بعد اسلامک ریسرچ کونسل ،لاہور سے منسلک ہو گئے اسی دوران پنجاب یونیورسٹی سے ایم فل کی تعلیم مکمل کی اللہ تعالیٰ انہیں ڈاکٹر بھی بنادے اور ان کی اس تحقیقی کاوش کو شرف قبولیت سے نوازے ۔(آمین)
عناوین | صفحہ نمبر |
مقدمہ | |
فہرست | |
تمہید | |
باب اول:زیرمطالعہ کتب تفاسیرومصنفین کاتعارف | 1۔108 |
فصل اول: صاحب جوہرالقرآن اورتفسیر جواہر القرآن کاتعارف | 3۔74 |
حالات مولانا حسین علی الوا نی | 3 |
جواہر القرآن کا منہج واسلوب | 16 |
عقیدہ توحید وسنت کےاثبات کااہتمام اورشرک وبدعت کارد | 16 |
مرکزی مضمون | 16 |
سورتوں کی ترتیب | 17 |
منسوخ آیات کی عمدہ توجیہہ | 17 |
عربی تفسیروں کےحوالے | 18 |
تفسیر القرآن بالقرآن | 18 |
تفسیر بالماثور کامعنی ومفہوم | 27 |
تفسیر بالماثور کامیں صاحب جواہر القرآن کاطریق کار | 28 |
بعض روایات پر مولانا الوانی کانقدوجرح | 31 |
تحقیق لفظ وسیلہ | 31 |
مولانا الوانی کااقوال صحابہ وتابعین سےتفسیر میں طریق کار | 34 |
قراءات میں تفسیر باقوال السلف | 36 |
اسباب نزول اسرائیلیات اورنسخ میں مولانا الوانی کاطریق کار | 37 |
مولانا الوانی کاشان نزول سےمتعلق تفسیر جواہر القرآن میں اسلوب | 38 |
بالنقداسرائیلیات کاتذکرہ | 40 |
بغیر نقد اسرائیلیات کاتذکرہ | 41 |
نسخ کےمتعلق حضرت شیخ الوانی کاطریق کار | 45 |
حالات مولانا غلام اللہ خان(مرتب جواہر القرآن) | 55 |
فصل دوم:صاحب تبیان الفرقان اور تفسیر تبیان الفرقان کاتعارف | 75۔108 |
حالات مولانا غلام رسول سعیدی | 76 |
تفسیر تبیان الفرقان کامنہج واسلوب | 91 |
تفسیر تبیان الفرقان کامنہج واسلوب | 91 |
لغوی واصطلاحی مفاہیم | 91 |
قرآن مجید کےاسماوسورتوں کےناموں کابیان | 93 |
فضائل میں احادیث کاتذکرہ | 94 |
مذاہب اربعہ کاتذکرہ | 95 |
’’اعوذباللہ من الشیطان الرجیم‘‘پڑھنے کامحل حکمت اورمذاہب | 96 |
فقہی مسائل کاتذکرہ | 98 |
مشمولات سورکاتذکرہ | 99 |
ناسخ ومنسوخ میں علامہ سعیدی کاطریق کار | 100 |
نسخ کےلغوی واصطلاحی معنی اورثبوت کاتذکرہ | 100 |
آزاد خیال مفسرین کاقرآن مجید میں نسخ کےوقوع کاانکار اوران کاتعاقب | 107 |
باب دوم: قرآنی دلائل توحید اورمنتخب تفاسیر | 108۔155 |
فصل اول :وجود باری تعالیٰ | 108۔136 |
اللہ تعالیٰ کےعرش پر مستوی ہونے کامحل | 111 |
اللہ کاوجود اس کے صانع اورقادر ہونا | 114 |
خالق ومالک صرف اللہ | 114 |
اللہ تعالیٰ کےبادلوں کےسائے میں آنے کی توجیہ | 117 |
بادشاہ صرف اللہ | 119 |
اللہ تعالیٰ کی صفت علم | 124 |
صرف اللہ کاحکم ہی کار فرما | 125 |
اللہ تعالیٰ کےلیے آنکھوں اوردیگر اعضاء کاثبوت | 127 |
حضرت عیسیٰ کےمتعلق ابن اللہ اوردعوی الوہیت کابطلان | 128 |
مسیح ابن مریم کی رسالت اورعبدیت کاثبوت | 130 |
حضرت عیسیٰ کےخدانہ ہونے پر دلائل | 132 |
نجران کےنصاری سےمناظرہ اورعقیدہ تثلیث کابطلان | 133 |
اللہ تعالیٰ کی صفت کلام | 136 |