مولانا عبید اللہ سندھی اور ان کے افکار و خیالات پر ایک نظر
مصنف : مسعود عالم ندوی
صفحات: 154
مولانا مسعود عالم ندوی ہندوستان کے ایک معروف اور مایہ ناز عالم دین ہیں۔آپ کا ہندوستان کے چوٹی کے علماء میں شمار ہوتا ہے۔آپ نے اپنے وقت کے مشاہیر اہل علم سے شرف تلمذ حاصل کیا ہے۔آپ متعدد کتب کے مصنف ومترجم ہیں۔زیر تبصرہ کتاب ” مولانا عبید اللہ سندھی اور ان کے افکار وخیالات پر ایک نظر ” بھی آپ کی انہی نشانیوں میں سے ایک نشانی ہے۔یہ کتاب ان کے دو مضامین پر مشتمل ہے جو انہوں نے مولانا عبید اللہ سندھی حنفی کی کتاب”شاہ ولی اللہ اور ان کی سیاسی تحریک” اور پروفیسر محمد سرور کی کتاب “مولانا عبید اللہ سندھی اور ان کے افکار وتعلیمات” پر تنقید اور استدراک کے طور پر لکھے تھے۔پہلا مقالہ مولانا کی زندگی میں شائع ہوا اور ان کی نظر سے گزر چکا تھا۔اس سلسلے میں انہوں نے ناقد کو مسلسل پانچ خط بھی لکھے جس میں انہوں نے اپنے افکار کی مزید توضیح کی تھی۔وہ پانچوں خطوط اس کتاب میں شامل ہیں۔ان خطوط کے علاوہ مولانا نے “برہان دہلی” میں ابھی اپنے افکار کی مزید تشریح اور ‘استدراک’کے بعض شبہات کی تصحیح کی تھی۔مولف موصوف کے مطابق انہوں نے اس کتاب میں مولانا کی تردید کی بجائے ان کے خیالات کی تنقید وتنقیح فرمائی ہے۔اور ان کا کہنا ہے کہ مولانا کے “نئے افکار” سے ہم متفق نہیں ہیں ،اور ان کے یہ افکار کتاب وسنت کے سیدھے راستے سے ہٹے ہوئے ہیں۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ مولف کی اس کاوش کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور تمام مسلمانوں کو کتاب وسنت پر عمل کرنے کی توفیق دے۔آمین
عناوین | صفحہ نمبر | |
عرض ناشر | 6 | |
مختصر سوانح او رخدمات | 8 | |
تقریب | 14 | |
مقدمہ | 19 | |
خطوط | 30 | |
شاہ ولی اللہ اور ان کی سیاسی تحریک۔ استدراک و تنقیح | 38 | |
مولانا سندھی کے مفروضات کا خلاصہ اور خاکہ | 40 | |
مذکورہ مفروضوں کا اجمالی تجزیہ | 41 | |
حکمت ولی اللہ کی خود ساختہ تشریح | 42 | |
اکبر کے ’’دین الہٰی ‘‘ اور نیشنلزم ‘‘ کی حمایت | 43 | |
شاہ ولی اللہ نے کوئی پارٹی نہیں بنائی تھی | 44 | |
1 | ||
سید احمد شہید کے متعلق مغالطات کا ازالہ | 45 | |
غلطی ہائے مضامین | 46 | |
کمپنی بہادر سے ساز باز کا الزام | 53 | |
کمپنی بہادر کے طرز عمل کی اصل حقیقت | 55 | |
علمائے صادق پور کا اصل ’’گناہ‘‘ عمل بالحدیث | 57 | |
’’شمسی قومی نو روز ‘‘منانے کی تلقین | 60 | |
سیدنذیر حسین کی جانشینی | 62 | |
تذکرہ نگاروں پر برہمی | 63 | |
کار تحدید کا سہرا کس کے سر ہے ؟ | 67 | |
ایک ضروری وضاحت | 70 | |
ناکامی کے اسباب ؟ | 70 | |
سید صاحب کے بارے میں مولانا گنگوہی کےتاثرات | 71 | |
2 | ||
صادقین صادق پور اور عاملین بالحدیث پر کرم فرمائیان | 73 | |
شاہ اسماعیل شہید کی بابت ترک رفع الیدین کی روایت | 74 | |
اہل حدیث علماء پر الزامات | 75 | |
مولانا عبد الحق بنارسی کی کردار کشی | 76 | |
مولانا عبدالحق کی مظلومیت | 78 | |
مولانا عبد الحق کی اپنی تصریحات | 79 | |
امام شوکانی پر زیدیت کاالزام | 82 | |
مولانا ولایت علی پر عائد کردہ الزامات کاتجزیہ | 83 | |
ذہانت کا کرشمہ | 84 | |
مولانا ولایت علی اور ان کے خاندان کی خدمات کا تذکرہ | 90 | |
2۔اعتقاد غیبوبت کا الزام | 93 | |
غیبوبت سے متعلق دوحرف اور | 98 | |
اربعین فی المہدیین | 99 | |
نواب صدیق حسن خان کے بارے میں مؤلف کا تاثر ( حاشیہ9 | 100 | |
امام شوکانی سے سند و اجازت حدیث | 103 | |
رفض و تشیح کا الزام | 103 | |
امام شوکانی اور زیدیت | 105 | |
یمن کےچند فحول علمائے اہل سنت | 107 | |
امام شوکانی او رحجیت اجماع | 111 | |
3 | ||
بخدی اور یمنی تحریکوں کا شوشہ | 114 | |
بخدی تحریک کی مختصر حقیقت | 114 | |
بخدو ہند کی تحریکوں میں فرق واختلاف | 116 | |
دونوں تحریکوں کامقصد ایک ہی ہے | 117 | |
1۔ توسل فی الدعاء میں اختلاف | 119 | |
2۔مسئلہ شرک اصغر اور شرک اکبر میں اختلاف | 121 | |
مسئلے کی صحیح نوعیت | 122 | |
بخدو یمن کے ’’متحدہ محاذ ‘‘ کی حقیقت | 124 | |
مسئلہ وحدت الوجود مسلک ولی اللہ کی بنیاد نہیں ہے | 126 | |
سیدین شہیدین بھی وجودیت کے قائل نہیں تھے | 126 | |
سید نذیر حسین دہلوی پروجودیت کا الزام | 128 | |
سندھی فلسفے کےمعجون مرکب کے کچھ اور زہریلے اجزاء | 129 | |
کتاب دوم | 134 | |
مولانا عبید اللہ سندھی پر ایک ناقدانہ جائزہ | 152 |