مولانا مسعود عالم ندوی حیات اور کارنامے
مولانا مسعود عالم ندوی حیات اور کارنامے
مصنف : ڈاکٹر عبد الحمید فاضلی
صفحات: 251
مولانا مسعود عالم ندوی 11 فروری 1910ء کو صوبہ بہار کے ایک گاؤں میں پیدا ہوئے۔آپ کاخاندان پورے علاقے میں زہد وتقویٰ اور دینداری کی علامت سمجھا جاتا تھا۔آپ کے خاندان کے اکثر بزرگوں کاشمار اپنے زمانے کےبڑے جید علماء دین میں ہوتا تھا۔آپ کےوالد گرامی مولانا سید عبدالفتح صوبہ بہار کے چند بلند پایہ اور جید علماء میں ایک معروف شخصیت تھے ۔ مولانا مسعود عالم نےابتدائی تعلیم اپنے والد گرامی کی زیر نگرانی میں حاصل کی میٹر ک کرنے کےبعد مدرسہ غزنویہ میں داخل ہوگے جہاں آپ کی تمام توجہ دینی علوم وفنون کی جانب مرکوز ہوگئی ہے۔ اس مدرسے میں آپ نےبڑی محنت اور لگن سے تعلیم حاصل کی ۔اسی زمانہ میں آپ کو عربی زبان و ادب سے لگاؤ پیدا ہوا۔دوران تعلیم ہی آپ عربی رسائل وجرائد کی تلاش میں رہنے لگے اور ان کو بڑے شوق سے پڑھتے اوران کو سمجھنے کی کوشش کرتے ۔مولانا مسعود عالم ندوی اپنے وقت میں عربی کےنامور ادیب تھے۔مولانا کی ادبی خدمات کے اعتراف میں سعودی عرب میں ایک سڑک کانام ’’شارع مسعود عالم ندوی ‘‘ رکھا گیا ہے ۔ موصوف وہ پہلی شخصیت ہیں جنہوں نے مجلہ ’’الضیاء ‘‘کےذریعے ندوۃ العلماء کو عالم عرب کے گوشے گوشے میں متعارف کرایا۔اور اولاً جماعت اسلامی کوبھی عربوں میں متعارف کروانے والے آپ ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب ’’مولانامسعودعالم ندوی حیات اور کارنامے ‘‘ علی گڑھ یونیورسٹی کےشبعہ عربی میں ایم اے کےلیے پیش کیے جانے والے ایک مقالہ کی کتابی صورت ہے ۔یہ مقالہ نے 1986ء میں ڈاکٹر عبدالحمید فاضلی نے علی گڑھ یونیورسٹی میں پیش کیا ہے۔ انہوں نے اس کتاب کو چھ ابواب میں تقسیم کیا ہے باب اول میں مولانا کےحالات زندگی ، باب دوم مولانا مسعود عالم ندوی ایک بلند پایہ عربی ادیب، باب سوم میں مولانا اہل علم کی نظر میں، باب چہارم اور پنجم میں مولانا ندوی اپنی تحریروں اور خطوط کے آئینے میں اور آخر ی باب میں مولانا کی چند اہم تصانیف کا تعارف پیش کی ہے۔
عناوین | صفحہ نمبر |
حالات زندگی | 15 |
ابتدائی احوال | 16 |
ولادت | 16 |
خاندان | 16 |
ابتدائی تعلیم | 17 |
مدرسہ عزیزیہ میں داخلہ | 18 |
زندگی کا ایک اہم حادثہ | 18 |
فہرست نا مکمل |