منہاج الخطیب

منہاج الخطیب

 

مصنف : عبد المنان راسخ

 

صفحات: 466

 

خطابت اللہ تعالیٰ کی عطاکردہ،خاص استعداد وصلاحیت کا نام ہے جس  کےذریعے  ایک مبلغ اپنے مافی الضمیر کے اظہار ،اپنے جذبات واحساسات دوسروں تک منتقل کرنے اور عوام الناس کو اپنے  افکار ونظریات  کا قائل بنانے کے لیے  استعمال کرتا ہے ۔ایک قادر الکلام خطیب اور شاندار مقرر مختصر وقت میں ہزاروں ،لاکھوں افراد تک اپنا پیغام پہنچا سکتا ہے  اوراپنے   عقائد ونظریات ان تک منتقل کرسکتا ہے۔خطابت  صرف فن ہی نہیں ہے  بلکہ اسلام میں خطابت اعلیٰ درجہ کی عبادت اورعظیم الشان سعادت ہے ۔خوش نصیب ہیں وہ ہستیاں جن کومیدانِ خطابت کے لیے  پسند کیا جاتا ہے۔شعلہ نوا خطباء حالات کادھارا بدل دیتے ہیں،ہواؤں کےرخ تبدیل کردیتے  ،معاشروں میں انقلاب بپا کردیتے ہیں ۔تاریخ کےہر دورمیں خطابت کو  مہتم بالشان اور قابل فخر فن کی حیثیت حاصل رہی ہے  اور اقوام وملل او رقبائل کے امراء وزعما کے لیے  فصیح اللسان خطیب ہونا  لازمی امرتھا۔قبل از اسلام زمانہ جاہلیت کی تاریخ پر سرسری نگاہ ڈالیں تو اس دور  میں بھی ہمیں کئی معروف ِ زمانہ فصیح اللسان اور  سحر بیان خطباء اس فن کی  بلندیوں کو چھوتے ہوئے  نظرآتے ہیں۔دورِ اسلام میں فنِ  خطابت اپنے  اوج کمال تک پہنچ گیا تھا ۔نبی کریم ﷺ  خود  سحرآفرین اور دلنشیں اندازِ خطابت اور حسنِ خطابت کی تمام خوبیوں سے  متصف تھے  ۔اللہ تعالیٰ نے ہر دور میں  وراثتِ نبوی کے تحفظ اور تبلیغِ دین کےلیے ایسی  نابغۂ روز گار اور فرید العصر شخصیات کو پیدا فرمایا کہ جنہوں نے اللہ تعالی  کی عطا کردہ صلاحیتوں اور اس کے ودیعت کردہ ملکۂ خطابت سے  بھر پور استفادہ کرتے ہوئے  پر زور انداز میں دعوت حق کوپیش کیا اور لوگوں کے قلوب واذہان کو کتاب وسنت  کے نور سے منور کیا ۔ ماضی قریب  میں امام الہند مولانا ابو الکلام آزاد، سیدابو بکر غزنوی، آغا شورش کاشمیری، سید عطاء اللہ بخاری ، حافظ محمد اسماعیل روپڑی،مولانا محمد جونا گڑھی ﷭ وغیرہم کا شمار میدان  خطابت کے شہسواروں میں ہوتا ہے ۔اور خطیبِ ملت علامہ احسان الٰہی ظہیر شہید﷫ میدان ِ خطابت کے وہ شہسوار ہیں جنہوں نے  اللہ کی توفیق سے ایک نیا طرزِ خطابت ایجاد کیا ۔اور شیخ القرآن مولانا محمدحسین شیخوپوری  گلستانِ  کتاب وسنت  کے وہ بلبل شیدا ہیں کہ دنیا انہیں خطیبِ پاکستان  کے لقب سے یاد کرتی  ہے۔خطباء  ومبلغین اور دعاۃِ اسلام کےلیے  زادِراہ ،علمی مواد اور منہج سلف صالحین کےمطابق معلومات کاذخیرہ فراہم کرنا یقیناً عظیم عمل اوردینِ حق کی بہت بڑی خدمت ہے  اور واعظین  ومبلغین کا بطریق احسن  علمی تعاون  ہے ۔اس لیے علماء نے ہر دور میں یہ رزیں کارنامہ سرانجام  دینے  کی کوشش کی ہے تاکہ وہ خطباء  ودعاۃ جن کے پاس مصادر ومراجع  میسر نہیں یا  جن کے پاس وقت کی قلت ہے ان کے لیے  خطباء کی تیاری  کےلیے آسانی   ہوسکے  ۔ماضی قریب میں اردوزبان میں خطبات کے مجموعہ جات میں اسلامی خطبات از مولانا عبدالسلام بستوی  ، خطباتِ محمدی از  مولانا محمد جونا گڑھی ،خطبات ِنبوی از  مولانا محمد داؤد راز اور بعض اہل علم  کے  ذاتی نام سے (خطبات آزاد ،خطبات  علامہ احسان الٰہی ظہیر ، خطبات یزدانی ،مواعظ طارق وغیرہ ) خطبات کے مجموعات  قابلِ ذکر ہیں ۔اور عربی زبان میں خطباء واعظین حضرات کے لیے   12 ضخیم مجلدات پر مشتمل   ’’نضرۃ النعیم  ‘‘انتہائی عمدہ کتاب ہے ۔ فاضل نوجوان مولانا عبد المنان راسخ کی  کتب(منہاج الخطیب،ترجمان الخطیب)  اسلامی  وعلمی  خطبات  کی  کتابوں کی لسٹ میں  گراں قدر اضافہ ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’منہاج الخطیب‘‘ محترم مولانا  ابو الحسن عبدالمنان راسخ ﷾( مصنف کتب کثیرہ) کی تصنیف ہے  جوکہ  علماء  خطبا اورواعظین کےلیے  19 علمی وتحقیقی  خطبات کا نادر مجموعہ ہے ۔ کتاب  کے آغاز میں  خطباء     اور واعظین  حضرات  کے لیے مصنف کا  تحریرکردہ’’  کامیاب  خطیب کےلیے  قابل غور  باتیں اور موجود ہ حالات میں  صحیح خطابت کا منہج ‘‘کے عنوان سے طویل مقدمہ  بھی انتہائی لائق مطالعہ ہے ۔  موصوف جامعہ اسلامیہ ،صادق آباد  کے فیض یافتہ ہیں اور مولانا حافظ ثناء اللہ زاہدی﷾ کے مایۂ ناز قابل شاگردوں  میں  شمار ہوتے ہیں ۔تبلیغی واصلاحی موضوعات کے  علاوہ علمی وتحقیقی موضوعات کو بیان کرنے اور تحریر کی کامل دسترس رکھتے ہیں۔ موصوف  جامعہ اسلامیہ،صادق آبادسے فراغت کےبعد شروع شروع میں مجلس التحقیق الاسلامی ، لاہور میں  حافظ عبد الرحمن مدنی﷾ کی زیر نگرانی  بھی علمی وتحقیقی خدمات سرانجام دیتے رہے ۔ موصوف  ایک اچھے مصنف  ہونے کے ساتھ  ساتھ بڑے اچھے خطیب اور واعظ بھی ہیں ۔ عرصہ دراز سے فیصل آباد  میں خطابت کافریضہ انجام  دینے کےساتھ ساتھ  تصنیف وتالیف کا کام بھی کرتے ہیں ۔تقریبا دو درجن  کتب کےمصنف ہے۔ جن  میں سے   چار کتابیں(خشبو ئے  خطابت ،ترجمان الخطیب،منہاج الخطیب ، حصن الخطیب) خطابت کے موضوع پر ہیں ۔کتاب ہذا منہاج الخطیب کو  موصوف نے   بہت دلجمعی اور محنت سے مرتب کیا ہے ۔ ہر موضوع پر سیر حاصل مواد کے ساتھ ساتھ تحقیق وتخریج کا وصف بھی حددرجہ نمایا ں ہے  اور  اس کتاب میں  کوئی روایت علی الاطلاق ضعیف نہیں ہے ۔اللہ تعالیٰ ان کی تبلیغی واصلاحی ،تصنیفی خدمات کو  شرف قبولیت سے نوازے،ان کے علم وعمل اور زور ِقلم میں  اضافہ فرمائے ۔اور ان کی تمام کتب کوعوام الناس کےلیےنفع بخش بنائے (آمین)

 

عناوین صفحہ نمبر
گزارشات راسخ 32
انتساب 34
کامیاب خطیب 35
مسلک اہل حدیث 37
مسلک اہل حدیث کےغلبہ میں رکاوٹیں 38
حکومتی پشت پناہی 38
ہمارےبعض خطباء کا غیر سنجیدہ انداز 40
خطیب کا اصل کام 40
توحید 41
سنت 42
اخلاق 43
اقامت دین 44
آخرت 44
علم حدیث میں خطباء کا منہج 47
سنجیدہ اور ذمہ دار خطیب کے اوصاف 48
تقویٰ و اخلاق 49
اپنے مفادات کی قربانی 49
کتب خریدنے کا شوق 50
دلائل کی کثرت 50
عربی عبارات کا اہتمام 53
وعدہ خلافی 54
تاخیر سےآنے کی عادت 55
توہین آمیز لہجہ 56
الفاظ کی سختی 58
ذومعنی الفاظ 60
ناشائستہ مذاق اور لطیفے 60
گالیاں دینا 62
ذاتیات پر حملے 63
بے باکی اور شوخ مزاجی 63
غیر محتاط گفتگو کرنا 65
مسنون خطبہ 66
خطبہ نمبر 1
اللہ کے ہاں مقام 67
تمہیدی گزارشات 68
پہلی اور بنیادی بات 69
عبد اللہ بن مسعوج ﷜ کا مقام و مرتبہ 71
تواللہ کے ہاں بہت قیمتی ہے 72
مقام ومرتبہ کی انتہا 74
تقویٰ سے اللہ کے ہاں مقام ملتا ہے 75
شہید کا اللہ کے ہاں مقام 76
علمائے کا اللہ کے ہاں مقام 77
کائنات کی ہر مخلوق عالم کے لیے دعا کرتی ہے 78
وہ نمازی جواپنے مال سے اللہ کا حق دے 80
صحابہ کرام ﷢کاغربت کے باوجود شوق سےعبادت کرنا 82
خطبہ نمبر2
اللہ کے قریب کون 84
تمہید گزارشات 86
قرب الہٰی کی دو قسمیں 87
اللہ کے بہت قریب ہوتے ہوئے گمراہی آ گئی 89
کیا مال و اولاد والے اللہ کے قریب ہیں 90
اللہ کے بہت زیادہ قریب ہونے کا آسان طریقہ 91
فرائض ونوافل کی پابندی 91
رات کا آخری پہر 93
قرب اور پیار کی انتہا 95
اشعار راسخ 96
سجدے کی حالت 97
گھر میں ٹھہرنے والی عورت 99
شاعر مشرق کا خوبصورت جواب 100
والدہ کی خدمت 101
ابن عون ﷫ اور ماں کا احترام 103
قرب پانے والوں کا انجام 105
خطبہ نمبر 3
نیک لوگوں کا اصل سرمایہ 108
تمہیدی گزارشات 109
حسن ظن ہی اصل سرمایہ ہے 109
شیطان کی ایک اور بدگمانی 114
تمام گناہوں کی اصل جڑ 115
اچھا گمان تو اعلیٰ عبادت ہے 115
اللہ تعالیٰ بندے کے گمان کے مطابق ہیں 116
سیدہ ہاجرؑ اور اچھا گمان 117
کوئی فیصلہ حکمت سے خالی نہیں 119
موت کے وقت اچھا گمان 123
خطبہ نمبر 4
آپ اور آپ کا چہرہ اللہ کے لیے 128
تمہیدی گزارشات 129
آپ کا چہرہ اسلام کی روشنی میں 129
وضو اور چہرہ 130
چہرہ اور نماز 131
چہرہ اور قربانی 132
جھکے ہوئے چہرے کی حیاء 139
نافرمان چہرے 141
آخر میں یادر ہے 142
رسول اللہ ﷺ کی ایک دعا 143
چہروں کے بل جہنم 144
خطبہ نمبر5
اللہ تعالیٰ کی طرف سے گولڈن آفر :1 146
تمہیدی گزراشت 147
عمل کا اجر بہت اچھا ہے 148
اہل ایمان کا اجر کبھی ختم نہیں ہو گا 148
اہل ایمان کے لیے بہت بڑا اجر ہے 149
پہلا عمل 151
سوتے وقت قیام کی سچی نیت کر کے سونا 151
سچی نیت اوردرجہ شہادت 152
دوسرا عمل 153
سوتے وقت سو آیات پڑھنا 153
تیسرا عمل 155
ظہر سے قبل نوافل کے دیگر فضائل 156
چوتھاعمل 157
ہمارے معاشرے کا بیواؤں پر ظلم 158
پانچواں اورآخری عمل 159
اول وقت پر خطبہ جمعہ ادا کرنا 160
خطبہ جمعہ کےدیگر آداب 161
خطبہ جمعہ چھوڑنے پر سخت وعید 163
خطبہ نمبر6
اللہ تعالیٰ کی طرف سے گولڈن آفر :2 166
تمہیدی گزراشت 167
اہل ایمان کو اعمال کو ثواب بڑھا چڑھا کر دیا جائے گا 167
پہلا عمل 168
نماز فجر اور عشاء باجماعت پڑھنا 169
دوسرا عمل 170
امام کے ساتھ قیام کرنا 170
تیسرا عمل 172
رات کوسوتے وقت سورۃ بقرہ کی آخری دو آیات پڑھنا 172
حدیث کی شرح میں بانچ تشریعی نکات 173
چوتھا عمل 174
اللہ کی راہ میں پہرہ دینا 175
پانچواں عمل 176
حسن اخلاق سے پیش آنا 176
اخلاق کی دو قسمیں 177
اچھے اخلاق کے لیے دعائین کرنا 178
چھٹا عمل 179
نیکی پر رہنمائی کرنے والا 180

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
8.8 MB ڈاؤن لوڈ سائز

You might also like