مخدوم العلماء محمد اسماعیل سلفی
مصنف : سعدیہ ارشد بنت حافظ محمد ارشد
صفحات: 170
شیخ الحدیث مولانا محمد اسماعیل سلفی (1895ء تا 1968ء) کی ذات ِمتنوع صفات کسی تعارف کی محتاج نہیں۔ عالم اسلام کےعلمی حلقے ان کے قلم کی روانی سے بخوبی آگاہ ہیں۔مولانا مرحوم بيک وقت ايک جيد عالمِ دين مجتہد ، مفسر ،محدث ، مؤرخ ، محقق ، خطيب ، معلم ،متکلم ، نقاد ، دانشور ، مبصر تھے ۔ تمام علوم اسلاميہ پر ان کو يکساں قدرت حاصل تھی ۔ تفسیر قرآن ، حديث ، اسماء الرجال ، تاريخ وسير اور فقہ پر ان کو عبور ِکامل حاصل تھا ۔ حديث اور تعليقات حديث پر ان کا مطالعہ بہت وسيع تھا حديث کے معاملہ ميں معمولی سی مداہنت بھی برداشت نہيں کرتے تھے۔مولانا محمد اسماعيل سلفیايک کامياب مصنف بھی تھے ۔ان کی اکثر تصانيف حديث کی تائيد وحمايت اور نصرت ومدافعت ميں ہيں آپ نے دفاع سنت کابیڑا اٹھایا اور اس کا حق ادا کیا۔ زیر تبصرہ کتاب’’مخدوم العلماء مولانا محمد اسماعیل سلفی ‘‘ محترمہ سعدیہ ارشد بنت حافظ محمد ارشد صاحب کا 1979ء ایم اے علوم اسلامیہ کےلیے پنجاب یونیورسٹی میں پیش کیےگئے مقالہ کی کتابی صورت ہے ۔اس میں مصنفہ نے مولانا سلفی کی تگ وتاز کے مختلف دائروں کی وضاحت کی ہے او ران کے علمی میدانوں سے قارئین کرام کو متعارف کرانے کی بھر پور کوشش کی ہے ۔کتاب کے آخر میں مؤرخ اہل مولانا محمد اسحاق بھٹی نے حرف چند کے عنوان سے مولانا سلفی کے مزید بیس شاگردوں کے حالات قلم بند کیے ہیں ۔
عناوین | صفحہ نمبر |
فہرست مضامین | 3 |
گفتی وناگفتی | 7 |
مختصر حالات مولانا محمد اسماعیل سلفی | 11 |
عرض ناشر | 15 |
آغاز سخن | 17 |
تقسیم ابواب | 21 |
باب اول | 22 |
خاندان کااجمالی تعارف | 23 |
استاذپنجاب حافظ عبدالمنان سےرابطہ | 24 |
حضرت سلفی کی ولادت باسعادت | 24 |
مولانا محمد براہیم اور مسلک اہل حدیث | 25 |
حضرت سلفی کاآغاز تعلیم | 26 |
باقاعدہ تعلیم | 26 |
دلی روانگی | 26 |
امر تسر میں آمد | 26 |
سیالکوٹ آمد | 27 |
گوجرانوالہ میں تقرر | 27 |
قومی وجماعتی خدمات | 28 |
حضرت سلفی ایک سوانحی مکتوب | 29 |
عام معمولات زندگی | 31 |
خطابت | 31 |
حضرت سلفی کی عادات | 32 |
اخلاص ارو بےمثال مستقل مزاجی | 32 |
نوائے وقت | 35 |
روزنامہ کوہستان | 36 |
شورش کاشمیری کاہفت روزہ چٹان | 37 |
قرار دادہائے تعزیت | 37 |
مولانا محمد چراغ گواجرانوالہ | 37 |
مولنامحمد عبداللہ گور داس پوری | 37 |
مولناابومرتضی گل حسن خان | 38 |
قاضی زنی العابدنی سجاد میرٹھی | 38 |
حضرت مولانا عبداللہ ثانی کامکتوب | 39 |
جنازے کاآنکھوں دیکھاحال | 40 |
حافز عبدالحق صدیق کاتبصرہ | 40 |
یادیں اورتاثرات | |
شارح نسائی حضرت مولاناعطاء اللہ حنیف کےتاثرات | 42 |
علامہ احسان الہی ظہیر کےتاثرات | 43 |
عبدالغفار اثر کاخراج تحسین | 46 |
مولاناسلفی کی چند ام خصوصیات | 47 |
مضمون حافظ احمد شاکر صاحب مدیر مکتبہ سلفیہ لاہور | 49 |
علماء ہند کے تاثرات | 51 |
مولناعبد الحمید رحمانی (دہلی )خراج تحسین | 55 |
منظوم ہدیہ عقیدت | 55 |
مولانا عبدالرحمان عاجز مالیر کو ٹلوی | 57 |
منظور احمد منظور | 57 |
طاہر قریشی کےتاثرات | 59 |
راسخ عرفانی | 59 |
علیم ناصر ی صاحب | 60 |
عبداللہ کوثر نذرانذرانہ شعر | 61 |
جناب منظور حسین | 61 |
علامہ خالد اختر افغانی | 62 |
رازکاشمیری | 63 |
باب سوم | 64 |
حضرت مولانا کے خطبات جمعہ | 65 |
مولانا سلفی کادرس قرآن | 68 |
حضرت سلفی کے فتاوی | 69 |
ایک نصیحت آمیز مکتوب | 73 |
ہفت روزہ الاعتصام کااجراء | 76 |
مکتوب بنام مولانا عبدالجلیل رحمانی | 74 |
اہل حدیث کانفرنسیں | 77 |
الجامعۃ المحمدیہ | 78 |
جامعہ کی تاسیں | 78 |
امتیازی خصوصیات | 79 |
مجمل خاکہ | 81 |
درس نظامی کے اساتذہ | 81 |
الجامعۃ السلفیۃ | 83 |
تجویز وتاسیسں | 83 |
مختصر تاریخ | 83 |
جامعہ کی موجود ہ عمارت | 84 |
جامعہ سلفیہ کے مقاصد | 85 |
جامعہ سلفیہ کے مقاصد | 85 |
مسلک | 85 |
حکومت سعودیہ کاتعاون | 86 |
طلباء کی غیر نصابی سرگرمیاں | 88 |
جامعہ تعلیم القرآن ولحدیث گوجرانوالہ | 89 |
سنگ بنیاد | 89 |
جامعہ کے اغراض ومقاصد | 90 |
طریق کار | 90 |
نصاب تعلیم | 90 |
شعبہ تعلیم | 90 |
طالبات کی تعداد | 91 |
اساتذہ کرام | 91 |
نظام امتحان | 92 |
باب چہار م | 93 |
حضرت مولاناسلفی کاانداز تحریر | 94 |
’’مشکوۃ المصابیح‘‘ | 96 |
مشکوۃ کی شروح | 96 |
کتاب ہذا کامنفرد انداز | 97 |
اہم خصوصیات | 97 |
مبسوط حواشی | 98 |
رسول کریم کی نما ز کتاب | 99 |
تحریک آزادی فکر اور شاہ ولی اللہ کی تجدیدی مساعی | 101 |
فقہ الحدیث کے اصول | 102 |
زیارت قبور | 104 |
حدیث کی تشریعی اہمیت | 107 |
مسئلہ حیات النبی | 111 |
جماعت اسلامی کانظر یہ حدیث | 114 |
مولانا سلفی کی وسعت ظرفی | 117 |
امام بخاری کامسلک | 118 |
حدیث کامقام قرآن کی روشنی میں | 120 |
اسلام نظام حکومت کامختصر خاکم | 123 |
حضرت سلفی کتابوں کے عربی تراجم | 125 |
باب پنجم ۔ | 127 |
آپ کے اساتذہ | 127 |
استاذ پنجاب حافظ عبدالمنان وزیرآبادی | 128 |
امام العصر مولانامحمد ابراہیم سیالکوٹی | 133 |
مولانا مفتی محمد حسن امرتسری | 138 |
مولانا حافظ عبدالجبار عمرپوری | 142 |
مولناسلفی کے تلامذہ | 143 |
فاضل جلیل مولنامحمدحنیف ندوی | 143 |
شیخ الحدیث مولنامحمد عبداللہ | 146 |
مولانا حافظ عبدالمنان نور پوری | 149 |
مولانا حافظ احمد اللہ | 150 |
حضرت مولناثناء اللہ | 151 |
مولا نا محمج ادریس بڈھیمالوی | 152 |
مولانا ابو لکلیم محمد اشرف سلیم | 152 |
حکیم قاری محمد اسماعیل اسد | 153 |
مولاناابورضا ثنا ربانی | 153 |
مولانا محمد حنیف یزدانی | 153 |
حافظ سیف الرحمن الفلاح | 153 |
مولانا محمد صدیق | 153 |
مولا ناعزیز الرحمن لکھوی | 154 |
مولنا عبدالعزیز نورستانی | 154 |
مولانامحمد بشیر نعمانی | 154 |
مولا نامحمد صادق صدیق | 154 |
حرفے چند | 155 |
کتابیات | 163 |
رسائل واخبارات | 165 |
کتاب ہذا کامنفرد انداز | 166 |
مولانا شیخ الحدیث محمدعبداللہ | 149 |
مولانا محمد خالد گھرجاکھی | 164 |
مولاناحافظ عبدالمنان نورپوری | 169 |