لبرل ازم پوسٹ ماڈرن ازم مارکسزم
لبرل ازم پوسٹ ماڈرن ازم مارکسزم
مصنف : عمران شاہد بھنڈر
صفحات: 331
سماجی تبدیلی کے لیے برپا کی گئی جدوجہد سے حکمرانوں اور محکوموں ‘ ظالموں اور مظلموں اور جابروں اور مجبوروں کے درمیان اعلیٰ وادنی اقدار کی بنا پر قائم کی گئی تفریق وامتیاز کا تصور کمزور ہونے لگتا ہے۔ لوگوں کے ذہن میں یہ بات راسخ ہونے لگتی ہے کہ اقدر کی بنیاد پر حکمران اور محکوم طبقات کے مابین قائم کی گئی فوقیتی ترتیب فطری نوعیت کی نہیں ہوتی اور نہ ہی کسی ازلی وابدی اصول پر مشتمل ہوتی ہے جیسا کہ حکمران طبقات ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں‘ بلکہ اقدار کی فوقیتی ترتیب کا تصور ریاستی پروپیگنڈا مشیزی کی پیداوار ہوتا ہے۔ حکمرانوں کی طاقت اور آئیڈیالوجی کا مظہر ہوتا ہے۔ جہاں استحصال‘ ظلم وجبر اور تشدد ہووہاں استحصال زدگان کا اُٹھ کھڑے ہونا فطری عمل ہے۔ا ور آج بہت سے ازم وجود میں آگئے ہیں اور ہمارا عہد دہشت گردی‘ جنگوں اور سرمایہ داری کے زوال کا دور ہے۔اس لیے زیرِ تبصرہ کتاب میں ان تمام موضوعات کو سمیٹا گیا ہے۔ مضامین پیچیدہ اور فلسفیانہ مباحث کو قدرے آسان پیرائے میں پیش کیا گیا ہے اور مصنف نے لبرل ازم یا نیولبرل ازم کی حقیقت کو آشکارہ کیا ہے اور ان کی کھوکھلی بنیادوں کو واضح کیا ہے۔ کتاب کا اسلوب نہایت عمدہ‘سادہ اور عام فہم ہے۔ یہ کتاب’’ لبرل ازم پوسٹ ماڈرن ازم مارکسزم ‘‘ عمران شاہد بھنڈر کی تصنیف کردہ ہے۔آپ تصنیف وتالیف کا عمدہ شوق رکھتے ہیں‘ اس کتاب کے علاوہ آپ کی درجنوں کتب اور بھی ہیں۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مؤلف وجملہ معاونین ومساعدین کو اجر جزیل سے نوازے اور اس کتاب کو ان کی میزان میں حسنات کا ذخیرہ بنا دے اور اس کا نفع عام فرما دے۔(آمین)
عناوین | صفحہ نمبر |
اظہارتشکر | 7 |
موجودہ صورتحال پرایک نظربطورمقدمہ | 9 |
لبرل ازم کی معاشی اورفلسفیانہ اساس | 28 |
آزادخیالی کی منطق | 37 |
سرمایہ داری ،روشن خیالی اورجنگیں | 41 |
لبرل انتہاپسندی دہشت اورجنگیں | 46 |
مذہبی جنون فلسفہ اورسماجی انصاف | 50 |
سیاسی مذہبیت اورمذہبی سیاست | 54 |
جدیددہشت گردی کااحیاءحکمت عملی اورمستقبل | 59 |
لبرل ازم اورمذہب میں قتال ودہشت کےمحرکات | 63 |
بنیادپرستی اورتوسیع پسندی | 66 |
ترقی یافتہ سیکولرممالک اورمسلمان | 70 |
سرمایہ داری اوراخلاقیات کابحران | 74 |
فرانسیسی سیکولزم آزادی اظہاراوردہشت | 78 |
جمہوریت اورنجی ملکیت | 85 |
طاقت کی آئیڈیالوجی تشدداورمزاحمت | 97 |
لبرل ازم کابحران اورمابعدجدیدیت | 102 |
مذہبی یاطبقاتی تقسیم | 111 |
جمہوریت اورجہالت کی جدلیات | 115 |
جمہوریت اورآمریت کی جدلیات | 119 |
دائیں اوربائیں بازوکاحقیقی مفہوم | 123 |
فلسفہ اورحقیقی زندگی | 127 |
فلسفیانہ اورجنگی علیمات | 131 |
تشددکی معنویت | 136 |
مارکسزم اورقوم پرستی کی سیاست | 140 |
قوم اورقوم پرستی کافلسفہ | 148 |
جدلیات کےتین اصول | 156 |
انقلاب کی جدلیات | 160 |
فرانسیسی انقلاب مسیحیت اوراحلاد | 169 |
عقیدہ اورانقلاب | 173 |
نظام کی تبدیلی اورنیکی کاتصور | 177 |
بدلتےتقاضےاورقراءت کاعمل | 181 |
تخلیق آئیڈیالوجی اورتقید | 185 |
تنقیداورتخلیق کی جدلیات | 192 |
فن اورتقید | 197 |
مابعدجدیدشاعری اورتقید | 201 |
رابندرناتھ ٹیگوراورنوبل انعام | 205 |
فیض کی شعوری جمالیات اورتصورآفاقیت | 211 |
لینن خداکےحضومیں | 241 |
اقبال اورجرمن فلسفہ | 270 |
ڈی کنسٹرکشن فلسفلہ | 281 |
ڈی کنسٹرکشن اوردہشت گردی | 292 |
ڈی کنسٹرکشن اورانسان دوستی | 296 |
ڈی کنسٹرکشن مقتدرطبقات اورتصوف | 300 |
ڈی کنسٹرکشن اورمارکسزم | 304 |
گیارہواں تھیس | 309 |
فیورباغ پرپہلےتین تھیس | 313 |