لمحات موت

لمحات موت

 

مصنف : محمد اعظمی

 

صفحات: 96

 

موت ایک ایسی حقیقت ہے جس پر ہر شخص یہ یقین رکھتا ہے کہ اس سےدوچار ہونا اوراس کا تلخ جام پینا ضروری ہے یہ یقین ہر قسم کےکھٹکے وشبہے سے بالا تر ہے کیونکہ جب سے دنیا قائم ہے کسی نفس وجان نے موت سے چھٹکارا نہیں پایا ہے۔کسی بھی جاندار کے جسم سے روح نکلنے اور جداہونے کا نام موت ہے۔ہر انسان خواہ کسی مذہب سے وابستہ ہو یا نہ ہو اللہ یا غیر اللہ کو معبود مانتا ہو یا نہ مانتا ہو اس حقیقت کو ضرور تسلیم کرتا ہےکہ اس کی دنیا وی زندگی عارضی وفانی ہےایک روز سب کو کچھ چھوڑ کر اس کو موت کا تلخ جام پینا ہے گویا موت زندگی کی ایسی ریٹائرمنٹ ہےجس کےلیے کسی عمر کی قید نہیں ہے اور اس کےلیے ماہ وسال کی جو مدت مقرر ہے وہ غیر معلوم ہے۔یہ دنیاوی زندگی ایک سفر ہے جوعالم بقا کی طرف رواں دواں ہے ۔ ہر سانس عمر کو کم اور ہر قدم انسان کی منزل کو قریب تر کر رہا ہے ۔ عقل مند مسافر اپنے کام سے فراغت کے بعد اپنے گھر کی طرف واپسی کی فکر کرتے ہیں ، وہ نہ پردیس میں دل لگاتے اور نہ ہی اپنے فرائض سے بے خبر شہر کی رنگینیوں اور بھول بھلیوں میں الجھ کر رہ جاتے ہیں ہماری اصل منزل اور ہمارا اپنا گھر جنت ہے ۔ ہمیں اللہ تعالیٰ نے ایک ذمہ داری سونپ کر ایک محدود وقت کیلئے اس سفر پر روانہ کیا ہے ۔ عقل مندی کا تقاضا تو یہی ہے کہ ہم اپنے ہی گھر واپس جائیں کیونکہ دوسروں کے گھروں میں جانے والوں کو کوئی بھی دانا نہیں کہتا۔انسان کوسونپی گئی ذمہ داری اورانسانی زندگی کا مقصد اللہ تعالیٰ کی عبادت کرکے اللہ تعالیٰ کو راضی کرنا ہے۔موت کے وقت ایمان پر ثابت قدمی   ہی ایک مومن بندے کی کامیابی ہے ۔ لیکن اس وقت موحد ومومن بندہ کے خلاف انسان کا ازلی دشمن شیطان اسے راہ راست سے ہٹانے اسلام سے برگشتہ اور عقیدہ توحید   سے اس کے دامن کوخالی کرنے کےلیے حملہ آور ہوتاہے اور مختلف فریبانہ انداز میں دھوکے دیتاہے ۔ ایسےموقع پر صرف وہ انسان اسکے وار سےبچتے ہیں جن پر اللہ کریم کے خاص رحمت ہو ۔ زیر تبصرہ کتاب ’’لمحات موت‘‘ موت اور اس متعلقات کے حساس موضوع پرانڈیا کے عالم دین جناب محترم مولانا محمد اعظمی صاحب کی مرتب شدہ ہے۔انہوں نےاس کتاب میں اولاً قرآنی آیات اور احادیث رسول اللہﷺ کو مصدر بنایا ہے پھر آثار واقوال کےحوالوں سےعبرت انگیز واقعات ذکرکیے ہیں بالخصوص اچھےا ور برے لوگوں کےمرض الموت ، شدت موت قبض روح کی کیفیات وحالات اور ایسے واقعات بیان کیے ہیں جو عبرت ونصیحت کےلیے زیادہ مؤثر ہوں او رجن سےزندگی   کےآخری لمحات کی فکر کی طرف مائل ہونے پر برانگیختہ کرنے کا سامان ہو۔اللہ تعالیٰ اس کو لوگوں کےلیے نفع بخش بنائے اور تما م اہل اسلام کوخاتمہ بالایمان نصیب فرمائے ۔(آمین)

 

عناوین صفحہ نمبر
پیش لفظ 5
موت کیا ہے ؟ 9
سکرات موت 11
حضرت ابراہیم 13
حضرت موسی 13
عمروبن العاص 14
بچوں پر موت کی سختی نازل ہوتی ہے 15
لاالہ الااللہ کی تلقین 17
موت کی تمنا 19
موت کی سختی کو برانہ سمجھناچاہئے 19
ناگہانی موت 21
نیک وبدلوگوں کی موت کےاحوال 21
مومن کو خوش خبری 21
حسن خاتمہ 25
عمر بن عبدالعزیز 26
عاصم بن ثابت 26
ربعی وربیع 28
محمد بن واسع 28
علاء بن زیادعدوی 28
عامر بن عبداللہ 29
عبدالرحمن بن عوف 30
محمد بن منکدر 30
ھردان 31
بیابان میں موت 31
عباس بن خزیمہ 32
عبداللہ بن مرزوق 32
عبداللہ بن مبارک 33
شبلی 33
ابو محمد عبداللہ نیساپوری 34
بربہاری 34
شیخ ابو محمد جوینی 36
شیخ احمد بن علی علمی حنبلی 36
ابو الفتح اسماعیل زنگی 37
الوغ بیگ 37
حسرت وعبرت 38
اسامہ بن قتادہ 39
معاویہ بن ابی سفیان 40
عبدالملک بن مروان 44
حجاج بن یوسف 45
واثق باللہ 51
ابو علی محمد ابن مقلہ 53
عمیدالملک 55
ابن السقا 56
تیمور لنگ 57
موئد شیخ بن عبداللہ محمودی 60
قاضی کمال الدین 60
دختر سعد 61
مغروربادشاہ 61
بنی اسرائیل کامال دار آدمی 63
بنی اسرائیل کاایک ظالم 65
چشم دیدعبرت ناک انجام 66
براخاتمہ 70
ایک اعرابی کی یاوہ گوئی 70
شاہ رسول میں گستاخی 71
ایک مصری موذن 72
ایک زور آور نوجوان کی بڑ 72
ایک باطل پرست 73
نبیذ نوش 73
فتنہ باز جوان 74
شیخین کو براکہنے والا 75
اپنی نیک عملی پر عور ت کی طرہ بازی 76
افطار صوم میں تاخمیر 77
غیرسنت پرموت 77
صحابہ کرام کو براکہنا 78
نعش کےنیچے کالا ناگ 78
لاالہ الااللہ کہنے میں رکاوٹ 78
ایک شرابی کاقول 79
کچہری کاکلرک 79
ایجنٹ 79
ناپ تول میں لاپرواہی 80
شطر نج کا کھلاڑی 81
والدین کانافرمان 81
کافروں فاجروں وغیرہ کی موت 82
امیہ بن خلف 86
عجب الذنب 88
بعدالموت 89
عذاب قبر کی دوقسمیں 91
ابو جہل 92
پیشاب سے بےاحتیاطی اور 92
ماں اوربےادبی 93
نماز میں تاخیر اوتجس 93
ٹیکس وصول کرنے میں ظلم 94
خیانت 95

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
2.5 MB ڈاؤن لوڈ سائز

You might also like