کلیات اقبال ۔اردو

کلیات اقبال ۔اردو

 

مصنف : ڈاکٹرعلامہ محمداقبال

 

صفحات: 756

 

شاعری کسی فکرونظریہ کودوسروں تک پہنچانے کاموثرترین طریقہ ہے ۔شعرونظم سے عموماً عقل کی نسبت جذبات زیادہ متاثرہوتے ہیں،یہی وجہ ہے کہ وحی الہیٰ کے لیے شعرکواختیارنہیں کیاگیا۔تاہم اگرجذبات کی پروازدرست سمت میں ہوتوانہیں ابھارنا بجائے خودمقصودہے ۔ہمارے عظیم قومی شاعرعلامہ محمداقبال نے یہی کارنامہ سرانجام دیاہے ۔اقبال کی شاعری اسلام کی انقلابی ،روحانی اوراخلاقی قدروں کاپراثرپیغام ہے ۔اس کی شاعری میں نری جذباتیت نہیں بلکہ وہ حرکت وعمل کاایک مثبت درس ہے ۔اس سے  انسان میں خودی کے جذبے پروان چڑھتے ہیں اورملت کاتصورنکھرتاہے ۔بنابریں یہ کہاجاسکتاہے کہ اقبال نے اسلامی تعلیمات کونظم میں بیان کیاہے۔تاہم یہ بات بھی ملحوظ خاطررکھناضروری ہے کہ علامہ عالم دین نہ تھے ہمارے ملی شاعرتھے اوربس ۔فلہذاتعبیردین میں ان کوسندخیال کرناقطعاً غلط ہے ۔ہم قارئین کے لیے ’کلیات اقبال ‘پیش کررہے ہیں ،اس امیدکے ساتھ کہ اس سے احیائے ملت کاجذبہ بیدارہوگا۔ان شاء اللہ
 

عناوین صفحہ نمبر
حصہ اول: 1905ء؁ تک
ہمالہ 51
گل رنگیں 53
عہدطفلی 55
مرزاغالب 55
ابرکوہسار 57
ایک مکڑااورمکھی 59
ایک پہاڑاورگلہری 61
ایک گائے او ربکری 62
بچے کی دعا 65
ہمدردی 66
ماں کاخواب 67
پرندے کی فریاد 68
خفتگان خاک سے استفسار 69
شمع وپروانہ 71
عقل ودل 72
صدائے ورد 73
آفتاب(ترجمہ گایتری) 74
شمع 75
ایک آرزو 78
آفتاب صبح 80
دردعشق 82
گل پژمردہ 83
سیدکی لوح ثربت 84
ماہ نور 85
انسان اوربزم قدرت 86
پیام صبح 88
عشق اورموت 89
زہداوررندی 91
شاعر 93
دل 93
موج دریا 94
رخصت اے بزم جہاں! 95
طفل شیرخوار 97
تصویردرد 98
نالہ فراق 104
چاند 105
بلال ؓ 106
سرگزشت آدم 108
ترانہ ہندی 109
جگنو 110
صبح کاستارہ 112
ہندوستانی بچوں کاقومی گیت 113
نیاشوالا 114
داغ 115
ابر 117
ایک پرندہ اورجگنو 118
بچہ اورشمع 119
کنارہ راوی 121
التجائے مسافر 122
غزلیات 124
گلزارہست وبودنہ بیگانہ واردیکھ 124
نہ آتے ہمیں اس میں تکرارکیاتھی 125
عجب واعظ کی دیں داری ہے یارب! 125
لاؤں وہ تنکے کہیں سے آشیانے کے لیے 126
کیاکہوں اپنے چمن سے میں جداکیونکرہوا 127
انوکھی وضع ہے ،سارے زمانے سے نرالے ہیں 128
ظاہرکی آنکھ سے نہ تماشاکرے کوئی 128
کہوں کیاآرزؤئے بے دلی مجھ کوکہاں تک ہے 129
جنہیں میں ڈھونڈتاتھاآسمانوں میں ،زمینوں میں 131
ترے عشق کی انتہاچاہتاہوں 131
کشادہ دست کرم جب وہ بے نیازکرے 132
سختیاں کرتاہوں دل پرغیرسے غافل ہوں میں 133
مجنوں نےشہرچھوڑاتوصحرابھی چھوڑدے 133
حصہ دوم:(1905ء؁ سے 1908ء؁ تک)
محبت 137
حقیقت حسن 138
پیام 139
سوامی رام تیرتھ 139
طلبہ علی گڑھ کالج کے نام 140
اخترصبح 141
حسن وعشق 141
…کی گودمیں بلی دیکھ کر 142
کلی 143
چانداورتارے 144
وصال 145
سلیمیٰ 147
عاشق ہرجائی 148
کوشش ناتمام 150
نوائے غم 151
عشرت امروز 152
انسان 152
جلوہ حسن 153
ایک شام 154
تنہائی 155
پیام عشق 155
فراق 157
عبدالقادرکے نام 158
صقلیہّ 159
غزلیات
زندگی انسان کی اک دم کے سواکچھ بھی نہیں 161
الہیٰ عقل خجستہ پے کوذراسی دیوانگی سکھادے 161
زمانہ دیکھے گأجب میرے دل سے محشراٹھے گاگفتگوکا 162
چمک تیری عیاں بجلی میں ،آتش میں ،شرارے میں 164
یوں تواے بزم جہاں!دلکش تھے ہنگامے ترے 165
مثال پہ تومے لوف جام کرتے ہیں 165
زمانہ آیاہے بے حجابی کا،عام دیداریارہوگا 166
حصہ سوم:(1908ء؁ سے ……)
بلاداسلامیہ 171
ستارہ 173
دوستارے 174
گورستان شاہی 174
نمودصبح 180
تضمین برشعرانیسی شاملوؔ 181
فلسفہ غم 182
پھول کاتحفہ عطاہونے پر 185
ترانہ ملی 186
وطنیت 187
ایک حاجی مدینے کے راستے میں 188
قطعہ 189
شکوہ 190
چاند 199
رات اورشام 200
بزم انجم 201
سیرفلک 203
نصیحت 204
رام 205
موٹر 206
انسان 206
خطاب بہ جواناں اسلام 207
غرّہ شوال یاہلال عید 208
شمع اورشاعر 210
مسلم 223
حضوررسالت مآب ﷺ میں 224
شفاخانہ حجاز 226
جواب شکوہ 227
ساقی 237
تعلیم اوراس کے نتائج 238
قرب سلطان 238
شاعر 239
نویدصبح 240
دعا 241
عیدپرشعرلکھنے کی فرمائش کے جواب میں 242
فاطمہ بنت عبداللہ 243
شبنم اورستارے 244
محاصرہ اورنہ 245
غلام قادررہیلہ 246
ایک مکالہ 247
میں اورتو 248
تضمین برشعرابوطالب کلیمؔ 249
شبلی ؔوحالیؔ 250
ارتقا 251
صدیق ؓ 252
تہذیب حاضر 253
والدہ مرحومہ کی یادمیں 254
شعاع آفتاب 266
عرفی 267
ایک خط کے جواب میں 268
نانک 269
کفرواسلام 270
بلال ؓ 271
مسلمان اورتعلیم جدید 272
پھولوں کی شہزادی 273
تضمین برشعرصائبؔ 273
فردوس میں ایک مکالمہ 274
مذہب 275
جنگ یرموک کاایک واقعہ 276
مذہب 277
پیوستہ رہ شجرسے ،امیدبہاررکھ 277
شب معراج 278
پھول 278
شیکسپیئر 279
میں اورتو 280
اسیری 281
دریوزہ خلافت 281
ہمایوں 282
خضرراہ 283
طلوع اسلام 297
غزلیات
اے بادصبا!کملی والے سے جاکہیوپیغام مرا 309
یہ سرودقمری وبلبل فریب گوش ہے 310
نالہ ہے بلبل شوریدہ تراخام ابھی 310
پردہ چہرے سے اٹھا،انجمن آرائی کر 311
پھربادبہارآئی ،اقبال غزل خواں ہو 312
کبھی اے حقیقت منتظر!نظرآلباس مجازمیں 312
تہ دام بھی غزل آشنارہے طائران چمن توکیا 313
گرچہ توزندانی اسباب ہے 314
ظریفانہ
مشرق میں اصول دین بن جاتے ہیں 315
لڑکیاں پڑھ رہی ہیں انگریزی 315
شیخ صاحب بھی توپردے کے کوئی حامی نہیں 315
یہ کوئی ان کی بات ہے اے مردہوش مند! 316
تعلیم مغربی ہے بہت جرأت آفریں 316
کچھ غم نہیں جوحضرت واعظ ہیں تنگ دست 316
تہذیب کے مریض کوگولی سے فائدہ 316
انتہابھی اس کی ہے آخرخریدیں کب تلک 317
ہم مشرق کے مکینوں کادل مغرب میں جااٹکاہے 317
اصل شہوہ وشاہدومشہورایک ہے 317
ہاتھوں سے اپنے دامن دنیانکل گیا 318
وہ ہس بولی،ارادہ خودکشی کاجب کیامیں نے 318
ناداں تھے اس قدرکہ نہ جانی عرب کی قدر 318
ہندوستاں میں جزوحکومت ہیں کونسلیں 318
ممبری امپیریل کونسل کی کچھ مشکل نہیں 319
دلیل مہرووفااس سے بڑھ کےکیاہوگی 319
فرمارہے تھے شیخ طریق عمل پہ وعظ 319
دیکھیے چلتی ہے مشرق کی تجارت کب تک 320
گائے اک روزہوئی اونٹ سے یوں گرم سخن 320
رات مچھرنے کہہ دیامجھ سے 321
یہ آیہ نوجسل سے نازل ہوئی مجھ پر 322
جان جائے ہاتھ سے جائے نہ مت 322
محنت وسرمایہ دنیامیں صف آراہوگئے 322
شام کی سرحدسے رخصت ہے وہ رندلم یزل 322
تکرارتھی مزارع ،مالک میں ایک روز 323
اٹھاکرپھینک دہ باہرگلی میں 323
کارخانے کاہے مالک مردکسب ناکردہ کار 324
سناہے میں نے کل یہ گفتگوتھی کارخانے میں 324
مسجدتوبنادی شب بھرمیں ایماں کی حرارت والوں نے 324

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
24.4 MB ڈاؤن لوڈ سائز

You might also like