کیا نبی رحمتﷺ مغموم بھی ہوجاتے تھے؟
کیا نبی رحمتﷺ مغموم بھی ہوجاتے تھے؟
مصنف : ڈاکٹر رانا محمد اسحاق
صفحات: 51
بعض لوگوں کا عقیدہ کہ نبیﷺ عام انسانوں کی طرح پریشان ومغموم نہیں ہوتے تھے جبکہ یہ عقیدہ صریحا اسلامی عقاید اور سلف صالحین کے عقیدہ کے خلاف ہے کیونکہ جتنے بھی انبیاء اور رسل اللہ تعالی نے معبوث فرمائے وہ سب کے سب نسل آدم علیہ السلام میں سے انسان اور بشر ہواکرتے تھے اور اللہ نے بشر کوہی اشرف المخلوقات قرار دیاہے بشر کایہ خاصہ ہےکہ وہ دنیا میں غم،خوشی ،دکھ ،سکھ غرضیکہ دنیا میں ہر قسم کے اثرات سےمتاثر ہوتا ہے چونکہ نبی رحمت حضرت محمد بن عبد اللہ بشرتھے اللہ تعالی نے ان کوافضل البشر اور خاتم الانبیاء بناکر دنیا میں مبعوث فرمایا لہذا بتقاضائے بشریت ان کا غم اور خوشی کے اثرات سے متاثر ہونا ضروری ہے ۔ نیز یہ عقیدہ یا خیال رکھنا کہ وہ مغموم نہیں ہوسکتے تھے دین میں غلو اور عقیدہ اسلام کے منافی ہے ۔محترم ڈاکٹر رانامخمد اسحاق ( فاضل مدینہ یونیورسٹی جوکہ متعدد کتب کے مؤلف ہیں )نے زیر نظر کتابچہ میں قرآن واحادیث کی روشنی میں متعدد قرآنی آیات و احادیث اور اقعات پیش کر کے ثابت کیا ہےکہ نبی ﷺ بھی عام انسانوں کی طرح مغموم ہوجایا کرتےتھے ۔
عناوین | صفحہ نمبر | |
مصنف کا تعارف | 8 | |
پیش لفظ | 11 | |
دیباچہ | 13 | |
آیات مبارکہ | 19 | |
احادیث شریف | 31 | |
کتابیات | 43 | |
ادارہ کی مطبوعات | 44 |